قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان: تجارتی و سفارتی تعلقات میں نیا سنگ میل
قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ مرات نورتلیو کا دورہ پاکستان ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب دونوں ممالک تجارتی، سفارتی اور ثقافتی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے خواہاں ہیں۔ یہ قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان نومبر میں ہونے والے صدر قازقستان کے متوقع دورے کی تیاریوں کے لیے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان کیوں اہم ہے؟
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مرات نورتلیو کا یہ دورہ براہِ راست دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے مقصد سے کیا جا رہا ہے۔ یہ قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان خطے میں تعاون بڑھانے، تجارتی مواقع پیدا کرنے اور علاقائی روابط کو بہتر کرنے کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔
اعلیٰ سطحی ملاقاتیں اور وفود کی سرگرمیاں
اس دورے میں قازقستان کے وزیر نقل و حمل سمیت 13 رکنی وفد بھی شریک ہوگا۔ اس دوران پاکستانی ہم منصب وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے اہم ملاقات متوقع ہے، جبکہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ان ملاقاتوں میں قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کو خطے کے سیاسی اور اقتصادی منظرنامے کے تناظر میں خاص اہمیت دی جا رہی ہے۔
تجارتی و سرمایہ کاری کے امکانات
پاکستان اور قازقستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم ابھی محدود ہے، تاہم امکانات وسیع ہیں۔ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبے وہ میدان ہیں جہاں دونوں ممالک ایک دوسرے سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ یہ قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان انہی شعبوں میں عملی اقدامات کی راہ ہموار کرے گا۔
زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ورکنگ گروپس
دورے کے دوران زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مشترکہ ورکنگ گروپس کے اجلاس بھی ہوں گے۔ یہ اجلاس دونوں ممالک کے تکنیکی ماہرین اور حکومتی نمائندوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کا ذریعہ ہیں تاکہ زرعی پیداوار بڑھانے اور آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔ اس طرح قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ (Deputy Prime Minister of Kazakhstan) کا دورہ پاکستان عملی شراکت داری کے آغاز کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
تعلیمی و ثقافتی تبادلے
تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون، طلبہ کے لیے اسکالرشپس اور ثقافتی پروگرامز اس دورے کا ایک اور اہم پہلو ہیں۔ دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ تعلیمی اور ثقافتی روابط کو بڑھا کر عوامی سطح پر تعلقات کو مزید گہرا کیا جائے۔ اس موقع پر قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان نوجوان نسل کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے کا باعث بنے گا۔
علاقائی رابطے اور سی پیک کے مواقع
پاکستان کی جغرافیائی حیثیت قازقستان کے لیے وسطی ایشیا تک رسائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس دورے میں سی پیک اور گوادر پورٹ کے ذریعے تجارت بڑھانے پر بھی بات ہوگی۔ یہ قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کو خطے میں معاشی ترقی کے نئے دروازے کھولنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
کثیرالجہتی تعاون اور عالمی فورمز
پاکستان اور قازقستان اقوامِ متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم اور دیگر کثیرالجہتی فورمز پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ یہ قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان اس تعاون کو مزید بڑھانے اور عالمی سطح پر مشترکہ مؤقف اپنانے کے حوالے سے اہم ہوگا۔
پاکستان اور قازقستان کے عوامی روابط
عوامی سطح پر تعلقات بڑھانے کے لیے دونوں ممالک نے سیاحت اور ثقافتی تقریبات کے انعقاد پر بھی زور دیا ہے۔ تاریخی ورثے، موسیقی اور کھیلوں کے تبادلے کے پروگرام اس سلسلے کا حصہ ہوں گے۔ اس طرح قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان دونوں ملکوں کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو یہ قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان نہ صرف نومبر میں صدر قازقستان کے متوقع دورے کی تیاری ہے بلکہ دوطرفہ تعلقات کو عملی بنیادوں پر نئی جہت دینے کا ایک اہم قدم ہے۔ تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، ثقافت اور علاقائی تعاون کے تمام پہلو اس دورے کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔
چین اور قازقستان قابل اعتماد شراکت دار، صدر شی جن پھنگ
