تعلیمی نظام کسی بھی معاشرے کی ترقی کا ضامن ہوتا ہے، لیکن جب اس نظام میں کارکردگی متاثر ہو تو طلبہ کے مستقبل پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں حالیہ میٹرک امتحانات ناقص کارکردگی نے تعلیمی معیار پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ اس صورتحال پر ورکرز ویلفیئر بورڈ نے سخت ایکشن لیتے ہوئے 15 اسکولز کے پرنسپلز کو معطل کر دیا ہے
اعلامیہ اور تفصیلات
ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبرپختونخوا نے باضابطہ اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں واضح طور پر بتایا گیا کہ ان پرنسپلز کو ان کے اداروں کی ناقص تعلیمی کارکردگی کے باعث عہدے سے ہٹایا گیا۔ یہ اقدام طلبہ کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور مستقبل میں ایسی غلطیوں کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق، جن اداروں کے سربراہان کو معطل کیا گیا ان میں ورکنگ فولکس گرائمر اسکول اکوڑہ خٹک، امان گڑھ، غوری والا، ہری پور ٹو، حطار، کرک، کوہاٹ ون، کوہاٹ ٹو، پشاور ٹو، مردان، شہباز عزمت خیل، صوابی، سوات اور تحت بائی شامل ہیں۔
ناقص کارکردگی کی وجوہات
رپورٹس کے مطابق، حالیہ خیبرپختونخوا میٹرک امتحانات ناقص کارکردگی کی بنیادی وجوہات میں اساتذہ کی غیر سنجیدگی، نصاب پر کم توجہ، جدید تعلیمی ٹیکنالوجی سے ناآشنائی اور طلبہ کی مناسب رہنمائی نہ ہونا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، اسکولوں میں تدریسی معیار پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
معطل پرنسپلز کی جگہ ذمہ داریاں
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معطل پرنسپلز کی ذمہ داریاں فوری طور پر وائس پرنسپلز اور سینیئر اساتذہ کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ تعلیمی سلسلہ متاثر نہ ہو اور طلبہ کی تیاری کا عمل جاری رہے۔
یہ فیصلہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ محکمہ تعلیم سنجیدگی سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ آئندہ خیبرپختونخوا میٹرک امتحانات ناقص کارکردگی جیسے مسائل دوبارہ جنم نہ لیں۔
تعلیمی ماہرین کی رائے
تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ پرنسپلز کی معطلی وقتی حل تو ہے، مگر اصل ضرورت نظام تعلیم میں بنیادی اصلاحات کی ہے۔ جب تک اساتذہ کی ٹریننگ، نصاب کی بہتری اور طلبہ کی حوصلہ افزائی پر توجہ نہیں دی جائے گی تب تک حقیقی نتائج سامنے نہیں آئیں گے۔
طلبہ اور والدین کا ردعمل
اس فیصلے پر والدین اور طلبہ کے مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں۔ کچھ والدین نے حکومت کے اقدام کو درست قرار دیا ہے، ان کے مطابق کمزور انتظامی کارکردگی کی وجہ سے طلبہ کے مستقبل کو داؤ پر نہیں لگایا جا سکتا۔ جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ صرف پرنسپلز کو معطل کرنا کافی نہیں، اساتذہ اور تعلیمی پالیسی پر بھی نظرثانی ہونی چاہیے۔
حکومت کے اگلے اقدامات
حکومت نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ تعلیمی اداروں کی کارکردگی کی سخت مانیٹرنگ کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی ٹریننگ اور تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے بھی نئے پروگرام متعارف کرائے جا رہے ہیں۔
یہ اقدامات اس بات کی ضمانت ہیں کہ آئندہ خیبرپختونخوا میٹرک امتحانات ناقص کارکردگی جیسے مسائل کو کم سے کم کیا جا سکے۔
تعلیم ایک بنیادی ضرورت ہے اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جا سکتی۔ 15 پرنسپلز کی معطلی ایک سخت مگر ضروری فیصلہ ہے۔ اگر حکومت اور تعلیمی ادارے سنجیدگی سے اصلاحات پر عمل کریں تو نہ صرف طلبہ کا مستقبل روشن ہوگا بلکہ تعلیمی نظام بھی مستحکم ہوگا۔
خیبرپختونخوا میٹرک امتحانات ناقص کارکردگی نے ثابت کیا ہے کہ تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے فوری اور عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔
خیبرپختونخوا میں ڈینگی کیسز میں خطرناک اضافہ – 24 گھنٹوں میں 56 نئے مریض