سیکیورٹی فورسز کا ضلع کرم میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ، 7 دہشت گرد ہلاک — کیپٹن نعمان سلیم سمیت 6 جوان وطن پر قربان
کرم (رئیس الاخبار) — پاک فوج نے ضلع کرم کے علاقے دوگر میں 29 اکتوبر 2025 کی شب انٹیلی جنس بنیاد پر کی گئی کارروائی میں فتنۃ الخوارج کے 7 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک کر دیے۔ بدقسمت طور پر اس آپریشن میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران میڈیکل آفیسر کیپٹن نعمان سلیم سمیت 6 بہادر جوان شہید ہوئے، جبکہ متعدد دیگر اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کرم میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو خفیہ اطلاع ملنے پر شروع کیا گیا تھا جس میں دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانوں کو گھیر کر موثر کارروائی عمل میں لائی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے مقابلے میں شدید مزاحمت کی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے عزم اور پیشہ ورانہ حکمتِ عملی کے ساتھ دشمن کے بنیادی اڈوں کو نشانہ بنا کر ان کا صفایا کیا۔
شہداء کی بہادری: کیپٹن نعمان سلیم کا مقامِ شجاعت
آئی ایس پی آر کی بریفنگ میں بتایا گیا کہ کیپٹن نعمان سلیم (عمر 24، رہائشی میانوالی) نہ صرف زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہے تھے بلکہ محاذ پر بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔ بریفنگ میں ان کی قربانی کو سرِ فخر قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ وہ اپنی فرض شناسی اور جرات کی وجہ سے ہم سب کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
شہداء میں شامل دیگر جوانوں کے نام اور حیثیتیں درج ذیل ہیں:
حوالدار امجد علی، عمر 39، رہائشی صوابی
نائیک وقاص احمد، عمر 36، رہائشی راولپنڈی
سپاہی اعجاز علی، عمر 23، رہائشی شکارپور
سپاہی محمد ولید، عمر 23، رہائشی جہلم
سپاہی محمد شہباز، عمر 32، رہائشی خیرپور
برآمدگی اور جاری کلیئرنس آپریشن
کرم میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا، جو متعدد ممکنہ حملوں کی تیاری میں استعمال ہو سکتے تھے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ اگر کوئی اور دہشت گرد چھپے ہوئے ہوں تو انہیں بھی بے دخل کیا جا سکے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ یہ کارروائیاں وفاقی ایپکس کمیٹی کے منظور کردہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ’عزمِ استحکام‘ ویژن کے مطابق کی جا رہی ہیں اور سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر سطح پر مصمم ارادے کے ساتھ مصروف عمل ہیں۔
بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور جوابی کارروائیاں
حالیہ مہینوں میں افغانستان سے متصل صوبوں میں دہشت گردی کی لہر میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے بھر میں آپریشنز میں تیزی آئی ہے۔ اسی روز صبح کوئٹہ کے نزدیک چلتن کے پہاڑی سلسلوں میں بھی سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ایک علیحدہ حملے میں 10 سے زائد مطلوب دہشت گرد ہلاک کیے تھے — ذرائع کے مطابق یہ کارروائیاں کالعدم تنظیموں کے کیمپوں کے خلاف تھیں۔
کرم میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن حکام کا اطمینان اور عوامی ردعمل
مقامی اور وفاقی حکام نے سیکیورٹی فورسز کے کرم میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن اور مؤثر کارروائیوں کو نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی سلامتی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے یہ اقدامات ضروری ہیں۔ عوامی حلقوں میں بھی شہداء کے اہل خانہ کو تعزیت اور فوجی جوانوں کی قربانیوں کو سراہنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اگلا مرحلہ
آئی ایس پی آر نے اعلان کیا کہ علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن(kurram security forces operation) تب تک جاری رکھے جائیں گے جب تک کہ مکمل طور پر شواہد حاصل نہ ہو جائیں اور سرحدی علاقے سے تمام خطرات ختم نہ ہو جائیں۔ سیکیورٹی فورسز اس عزم کے ساتھ کاربند ہیں کہ بیرونی حمایت یافتہ دہشت گردی کے جڑوں کو مستقل طور پر ختم کیا جائے گا تاکہ شہری ضلع کرم اور ہمسایہ علاقے دوبارہ پائیدار امن کی طرف بڑھ سکیں۔
🚨#ISPR
Rawalpindi, 29 October, 2025
On 29 October 2025, Security Forces conducted an intelligence based operation (IBO) in area of Dogar, Kurram District, #Pakistan, on reported presence of Khwarij belonging to #India Proxy, Fitna al Khwarij.
During the conduct of operation,… pic.twitter.com/sea8C9pvBX
— Pakistan Armed Forces News 🇵🇰 (@PakistanFauj) October 29, 2025











Comments 1