اداکارہ فضا علی کی دو ٹوک رائے
اداکارہ، ماڈل اور میزبان فضا علی نے پاکستان کے پہلے ریئلٹی ڈیٹنگ پروگرام "لازوال عشق شو” پر کھل کر تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام ہماری معاشرتی، مذہبی اور اخلاقی اقدار کے لیے ایک خطرناک مثال بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ایسے پروگرامز ڈیٹنگ اور فحاشی کو ایک مہذب انداز میں دکھا کر نوجوان نسل کو گمراہ کر رہے ہیں۔”
لازوال عشق شو: نیا مگر متنازعہ تجربہ
"لازوال عشق شو” یوٹیوب پر پیش کیا جا رہا ہے، جس میں چار لڑکے اور چار لڑکیاں ایک ہی چھت کے نیچے رہ کر "اپنا ہمیشہ کا پیار” تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ شو ترکیہ کے ایک ولا میں ریکارڈ کیا گیا ہے اور معروف اداکارہ عائشہ عمر اس کی میزبانی کر رہی ہیں۔
تاہم، شو کے بولڈ مناظر، غیر روایتی گفتگو اور مغربی طرز کے ڈیٹنگ فارمیٹ نے پاکستانی سوشل میڈیا صارفین میں شدید ردِعمل پیدا کیا ہے۔
فضا علی کی تشویش اور معاشرتی خدشات
فضا علی نے اپنے بیان میں کہا کہ "لازوال عشق شو” جیسے پروگرام پاکستانی معاشرے کے بنیادی خاندانی نظام کے خلاف ہیں۔
ان کے مطابق، "ہم اپنی نئی نسل کو یہ سکھا رہے ہیں کہ محبت اور ڈیٹنگ کو تفریح کے طور پر لیا جائے۔ یہ رویہ ہماری اخلاقی بنیادوں کو کمزور کر رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ایسے شوز کے ذریعے "ڈیٹنگ کو فیشن” کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر عوامی ردِعمل
سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں صارفین نے فضا علی کے مؤقف کی حمایت کی۔ ایک صارف نے لکھا، "یہ شو پاکستانی ثقافت کے بالکل خلاف ہے، ہم اپنی اولاد کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟”
دوسرے صارف نے کہا کہ "لازوال عشق شو” مغربی ثقافت کی نقالی ہے، جو پاکستانی معاشرتی ڈھانچے کے لیے زہرِ قاتل ثابت ہو سکتی ہے۔
اداکاروں کی خاموشی اور عائشہ عمر پر تنقید
دلچسپ بات یہ ہے کہ شو کی میزبان عائشہ عمر نے اب تک اس تنقید کا کوئی جواب نہیں دیا۔
کئی صارفین نے ان سے سوال کیا کہ وہ کیوں ایک ایسے شو کا حصہ بنیں جو پاکستانی اقدار سے متصادم ہے۔
کچھ شائقین نے کہا کہ مشہور شخصیات جب اس قسم کے مواد میں حصہ لیتی ہیں تو وہ اپنی ساکھ کے ساتھ ساتھ معاشرے پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔
پاکستانی شوبز میں بڑھتی ہوئی مغربیت
شوبز ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پچھلے چند برسوں میں "Bold Content” کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے۔
ڈراموں، اشتہارات اور یوٹیوب شوز میں مغربی طرزِ زندگی کو فیشن کے طور پر دکھایا جا رہا ہے۔
فضا علی کا کہنا ہے کہ "یہی وہ رجحان ہے جو ہمیں آہستہ آہستہ اپنی روایات سے دور لے جا رہا ہے۔”
فضا علی کا پیغام والدین کے نام
اداکارہ نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو آن لائن مواد کے حوالے سے رہنمائی فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ "لازوال عشق شو جیسے پروگرامز نوجوان ذہنوں پر برا اثر ڈالتے ہیں، اس لیے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو سمجھائیں کہ یہ سب حقیقت نہیں بلکہ محض تفریح کے نام پر دکھایا جانے والا فریب ہے۔”
میڈیا ریگولیٹری اداروں سے مطالبہ
فضا علی نے پیمرا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے پروگرامز پر پابندی لگائیں جو معاشرتی اقدار کے خلاف ہوں۔
ان کے مطابق، "پاکستان ایک اسلامی ملک ہے، یہاں ایسے مواد کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے جو ہماری روایات سے متصادم ہو۔”
لازوال عشق شو پر مزید عوامی ردعمل
شوکافیڈ بیک کے مطابق، یوٹیوب پر لاکھوں ویوز حاصل کرنے کے باوجود تبصروں میں زیادہ تر لوگ اس فارمیٹ کے خلاف نظر آ رہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا، "یہ شو ہمارے خاندانی نظام کے لیے تباہی ہے۔ ہم ترک ڈرامے پسند کرتے ہیں کیونکہ وہ اقدار دکھاتے ہیں، نہ کہ مغرب کی نقالی۔”
ایک اور صارف نے کہا کہ "لازوال عشق شو کے نام پر پاکستانی معاشرتی حدود کو عبور کیا جا رہا ہے۔”
فنکار برادری میں تقسیم
دلچسپ طور پر کچھ شوبز شخصیات نے اس شو کا دفاع بھی کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "یہ وقت کے ساتھ بدلتی دنیا کی عکاسی ہے۔”
تاہم، فضا علی نے واضح کیا کہ "ترقی یافتہ ہونا ضروری ہے، مگر اپنی اقدار کھونا نہیں۔ اگر ہم اپنی اخلاقی بنیادوں کو بھول جائیں تو ترقی کا کوئی فائدہ نہیں۔”
لازوال عشق شو پر بحث کا نیا رخ
پاکستانی میڈیا کے تجزیہ نگاروں کے مطابق، "لازوال عشق شو” پر اٹھنے والی یہ بحث اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی معاشرہ اب بھی روایتی اقدار کو اہمیت دیتا ہے۔
یہ بحث صرف ایک شو تک محدود نہیں بلکہ اس نے پورے میڈیا کلچر پر سوال کھڑا کر دیا ہے کہ "کیا ہم تفریح کے نام پر اخلاقیات قربان کر رہے ہیں؟”
ورندر سنگھ گھمن کا انتقال، بالی ووڈ کے مشہور اداکار اور باڈی بلڈر 53 سال کی عمر میں چل بسے
فضا علی کا کہنا ہے کہ "میں کسی کے خلاف نہیں، لیکن یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنی آنے والی نسل کے لیے آواز اٹھاؤں۔”
انہوں نے کہا کہ "لازوال عشق شو اور ایسے پروگرامز معاشرتی بگاڑ کی علامت ہیں۔ ہمیں اپنی ثقافت، اپنی روایات اور اپنے دین کو مقدم رکھنا ہوگا۔”