ایف بی آر کا اہم اعلان — مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کے لیے خصوصی سہولتیں
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کے لیے ایک بڑی سہولت کا اعلان کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ شہری آن لائن ریٹرن فائلنگ کے جدید نظام سے مستفید ہو سکیں۔ یہ اقدام ٹیکس دہندگان کے لیے آسانی پیدا کرنے اور ملک میں ٹیکس سسٹم کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

ایف بی آر کے مطابق، ملک بھر کے ٹیکس دفاتر میں خصوصی سیل قائم کیے گئے ہیں جو مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کو رجسٹریشن، آن لائن فائلنگ، اور قانونی معاونت کی فراہمی میں مدد فراہم کریں گے۔
ڈیجیٹلائزیشن کی جانب تاریخی پیش رفت
ایف بی آر حکام کے مطابق، پاکستان میں ٹیکس سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ایک جامع ڈیجیٹلائزیشن منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔
اس منصوبے کا بنیادی مقصد کاغذی کارروائی کو کم سے کم کرنا اور تمام فائلنگ، ادائیگی، اور تصدیقی عمل کو آن لائن منتقل کرنا ہے۔
اس اقدام کے تحت مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ قریبی ٹیکس آفس سے رابطہ کریں جہاں ان کے لیے خصوصی معاونت مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
ریٹرن فائلنگ کی آخری تاریخ میں توسیع
ایف بی آر نے اس ضمن میں ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کے لیے ریٹرن فائلنگ کی آخری تاریخ میں 30 نومبر 2025 تک توسیع کا اعلان کیا ہے۔

ترجمان ایف بی آر کے مطابق، یہ فیصلہ عوامی سہولت کے پیشِ نظر کیا گیا تاکہ تمام ٹیکس دہندگان کو اپنی ریٹرن مکمل کرنے کے لیے مناسب وقت مل سکے۔
یہ فیصلہ کاروباری برادری اور چھوٹے ٹیکس دہندگان دونوں کے لیے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔
خصوصی سیل کی تشکیل اور معاونت
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تمام ریجنل ٹیکس آفسز (RTOs) میں خصوصی سیل تشکیل دیے ہیں جو مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کو درج ذیل خدمات فراہم کریں گے:
- ٹیکس رجسٹریشن میں معاونت
- آن لائن ریٹرن فائلنگ کا مکمل طریقہ کار
- قانونی و تکنیکی رہنمائی
- فائلنگ کے دوران پیش آنے والے مسائل کا فوری حل
حکام کے مطابق، یہ سیل مفت خدمات فراہم کریں گے اور کسی بھی فائلر کو قانونی یا تکنیکی مدد کے لیے نجی ذرائع کا سہارا نہیں لینا پڑے گا۔
ایف بی آر کا وژن — مکمل شفاف ٹیکس سسٹم
ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ ان کا ہدف ایک مکمل ڈیجیٹل، شفاف اور مؤثر ٹیکس نظام قائم کرنا ہے۔
ڈیجیٹلائزیشن سے نہ صرف فائلنگ آسان ہوگی بلکہ کرپشن کے امکانات بھی کم ہوں گے۔
مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کو آن لائن نظام میں منتقل کرنے سے ایف بی آر کی استعدادِ کار میں اضافہ ہوگا اور عوام کو طویل قطاروں اور پیچیدہ کاغذی کارروائی سے نجات ملے گی۔
عوامی ردِعمل
کاروباری طبقے اور ٹیکس ماہرین نے ایف بی آر کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کے لیے سہولتوں کا اعلان اور آخری تاریخ میں توسیع ایک مثبت قدم ہے، جس سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے ایک نمائندے کے مطابق، “یہ اقدام درمیانے درجے کے کاروباری افراد کو ریلیف دے گا، خاص طور پر وہ لوگ جو ابھی تک مکمل طور پر ڈیجیٹل سسٹم سے ناواقف ہیں۔”
ایف بی آر کا اعلامیہ
ایف بی آر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا:
“ہم ایک شفاف، ڈیجیٹل اور عوام دوست ٹیکس نظام کے قیام کے لیے پرعزم ہیں۔ مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کے لیے یہ سہولت عارضی نہیں بلکہ اصلاحات کا حصہ ہے، تاکہ ہر شہری آسانی سے اپنا ٹیکس جمع کروا سکے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں مکمل آن لائن نظام کے ذریعے تمام ٹیکس امور خودکار انداز میں نمٹائے جائیں گے۔
فیلڈ دفاتر کا کردار
ملک بھر کے فیلڈ دفاتر کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کی مکمل رہنمائی کریں۔
افسران کو کہا گیا ہے کہ کسی بھی فائلر کو تکنیکی مسائل کے باعث مشکلات پیش نہ آئیں، اور تمام شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے۔
ماہرین کی رائے
ٹیکس ماہرین کے مطابق، پاکستان کا ٹیکس نظام اگر مکمل ڈیجیٹل ہو جائے تو ریونیو میں سالانہ اربوں روپے کا اضافہ ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کو سہولت دینے سے حکومت کی آمدنی میں شفافیت اور عوامی اعتماد میں اضافہ ہوگا۔
ایف بی آر کی مستقبل کی حکمتِ عملی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اعلان کیا ہے کہ آنے والے مالی سال میں پورا ٹیکس نظام ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر منتقل کر دیا جائے گا۔
اس مقصد کے لیے “ایف بی آر اسمارٹ سسٹم” نامی ایک نئی آن لائن ایپلیکیشن متعارف کرائی جائے گی۔
یہ نظام مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کو خودکار طریقے سے رجسٹرڈ ڈیجیٹل فائلر میں تبدیل کر دے گا، جس سے ان کا پورا ڈیٹا محفوظ اور قابلِ رسائی رہے گا۔
ایف بی آر انٹیگریشن: ریٹیلرز کیلئے نیا نظام لازمی، ضابطے میں بڑی ترمیم
ایف بی آر کا مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کے لیے خصوصی اعلان پاکستان کے ٹیکس نظام کو جدید اور عوام دوست بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
تاریخ میں توسیع، مفت معاونت، اور مکمل ڈیجیٹلائزیشن کا وژن عوام کے اعتماد میں اضافہ کرے گا۔
اگر یہ پالیسی مؤثر انداز میں نافذ ہوئی تو مستقبل میں پاکستان کا ٹیکس سسٹم خطے میں شفاف ترین قرار دیا جا سکتا ہے۔










Comments 2