ایرانی سفیر کا پاکستانی قیادت اور عوام کا شکریہ، دوطرفہ تعلقات کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر رضا امیری مقدم کی جانب سے حالیہ دنوں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور اُن کے اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ پاکستان کے بعد پاکستان کی حکومت اور عوام کا پرخلوص شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ ان کا یہ شکریہ صرف روایتی سفارتی بیانات تک محدود نہیں تھا بلکہ اس میں دونوں برادر ممالک کے تعلقات کی گہرائی، باہمی محبت اور مستقبل کی سمت کا بھی ایک واضح پیغام شامل تھا۔
ڈان نیوز کے مطابق ایرانی سفیر نے خاص طور پر وزیر اعظم شہباز شریف کی میزبانی کو "تاریخی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی قیادت نے اس دورے کے دوران پاکستان میں ملنے والی عزت و احترام، پرتپاک خیرمقدم اور باوقار مہمان نوازی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف سیاسی بلکہ ثقافتی، تزویراتی اور عوامی تعلقات کی پختگی کی عکاسی کرتا ہے۔
رضا امیری مقدم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ وہ پاکستان کی حکومت، عوام، ریاستی اداروں اور قیادت کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ایرانی وفد کا شایانِ شان استقبال کیا۔ اُن کے مطابق یہ استقبال صرف سفارتی تعلقات کا مظہر نہیں بلکہ اسلامی بھائی چارے اور ہمسائیگی کے اصولوں کا عملی ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ "خصوصی طور پر میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کو یادگار بنانے کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی میزبانی اور دوراندیش سفارتی بصیرت نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کیا۔”
اسی طرح انہوں نے صدر مملکت جناب آصف علی زرداری کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایرانی وفد کی ایوان صدر میں پُروقار میزبانی کی اور دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعاون کے نئے دروازے کھولے۔
ایرانی سفیر نے پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی موجودگی اور تعاون نے اس دورے کو کامیابی کی نئی بلندیوں پر پہنچایا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکیورٹی تعاون بھی ایک اہم عنصر بنتا جا رہا ہے۔
اس موقع پر رضا امیری مقدم نے پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحٰق ڈار کی خدمات کو بھی سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارتِ خارجہ کے محنتی اور پیشہ ورانہ اہلکاروں نے دورے کے انتظامات اور باہمی ہم آہنگی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
انہوں نے میاں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ایرانی وفد کو لاہور میں خوش آمدید کہا اور انہیں تاریخی اور ثقافتی مقامات کی سیر کروا کر پاکستان کی روایتی مہمان نوازی سے روشناس کروایا۔
اس کے علاوہ ایرانی سفیر نے ریاض حسین پیرزادہ، خواجہ محمد آصف، جام کمال خان، عبدالعلیم خان، محمد رضا حیات ہراج اور عطا اللہ تارڑ کا بھی ذکر کیا، جنہوں نے اپنے اپنے شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں مخلصانہ کوششیں کیں۔ ان ہی کوششوں کی بدولت دونوں ممالک کے درمیان 12 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے، جو مستقبل میں مشترکہ ترقی کا اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔
رضا امیری مقدم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور تزویراتی بنیادوں پر قائم گہرے تعلقات نے ہمیشہ دونوں قوموں کو قریب لایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے تجارت، بنیادی ڈھانچے، توانائی، تعلیم، ثقافت، اور دیگر کئی شعبہ جات میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ حالیہ دورہ دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات میں ایک "نئے باب” اور "اہم سنگِ میل” کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس میں صرف علامتی ملاقاتیں نہیں ہوئیں بلکہ عملی اقدامات کے تحت معاہدے طے پائے اور مستقبل کے تعاون کے لیے ایک واضح روڈ میپ تشکیل دیا گیا۔

سفیر ایران نے دو طرفہ تجارتی حجم کو 10 ارب امریکی ڈالر تک پہنچانے کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ ایرانی قیادت اور حکومت پاکستان کی یہ مشترکہ خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ "میں اسے اپنی ذمہ داری، فرض اور اعزاز سمجھتا ہوں کہ میں، پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے کے دیگر رفقا کے ہمراہ، اور یہاں موجود ہمارے پاکستانی ہم منصب، اس مشترکہ وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لیے دن رات محنت کریں۔”
یہ بیان اس حقیقت کی غمازی کرتا ہے کہ اب دونوں ممالک محض رسمی تعلقات سے آگے بڑھ کر عملی تعاون کی سمت گامزن ہیں۔ جہاں توانائی کے شعبے میں مشترکہ منصوبے زیر غور ہیں، وہیں زمینی تجارت کے راستے، ریلوے منصوبے، سرحدی تعاون، اور ثقافتی تبادلے بھی مستقبل میں متحرک ہوں گے۔
پاکستان اور ایران کے تعلقات میں حالیہ پیش رفت ایک مثبت اور تعمیری سمت کی نمائندگی کرتی ہے۔ ایرانی سفیر کا تفصیلی اور جذباتی پیغام نہ صرف اس بات کا مظہر ہے کہ ایران پاکستان کو ایک قابلِ اعتماد شراکت دار سمجھتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بنیاد عوامی روابط، مذہبی ہم آہنگی، تاریخی رشتوں اور مشترکہ مفادات پر استوار ہے۔
آنے والے دنوں میں امید کی جاتی ہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی، سفارتی، ثقافتی اور دفاعی میدانوں میں تعاون کا دائرہ وسیع ہوتا جائے گا، اور یہ دو ہمسایہ اسلامی ممالک عالمی سطح پر بھی ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیں گے
I would like to express my sincere gratitude to the Government and nation of the friendly, brotherly, and neighboring country of Pakistan for the warm and generous hospitality extended to the delegation of the President of the Islamic Republic of Iran.
In particular, I offer my… pic.twitter.com/7EuniZJyqj
— Reza Amiri Moghadam (@IranAmbPak) August 4, 2025
