MDCAT 2025 ملتوی، نئی تاریخ جاری
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا ایم ڈی کیٹ 2025 ملتوی کرنے کا فیصلہ: سیلاب زدگان طلبہ کیلئے ریلیف
اسلام آباد — پاکستان اس وقت شدید ترین موسمی تباہی کا سامنا کر رہا ہے، جہاں ملک کے مختلف حصوں خصوصاً پنجاب اور سندھ میں تباہ کن سیلاب نے ہزاروں دیہاتوں کو ڈبو دیا ہے اور لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ ایسے نازک حالات میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) نے ایک اہم اور دور اندیش فیصلہ کرتے ہوئے رواں سال ہونے والے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (MDCAT) کو ملتوی کر دیا ہے۔
وفاقی وزارتِ صحت کی جانب سے جمعے کے روز جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو ریلیف فراہم کرنا اور ان کی تعلیم کو جاری رکھنے کے لیے مساوی مواقع مہیا کرنا ہے۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ "تمام صوبوں، آزاد جموں و کشمیر (AJK)، اور گلگت بلتستان کے نمائندگان سے مشاورت کے بعد، وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کی ہدایات پر، پی ایم ڈی سی نے ایم ڈی کیٹ کا نیا شیڈول جاری کیا ہے۔ اب یہ ٹیسٹ 26 اکتوبر بروز اتوار کو لیا جائے گا۔”
پس منظر
ایم ڈی کیٹ پاکستان بھر میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لیے لازم امتحان ہے۔ ہر سال تقریباً 2 لاکھ امیدوار اس امتحان میں شریک ہوتے ہیں، جن کا مقصد ملک کے بہترین میڈیکل کالجز میں داخلہ حاصل کرنا ہوتا ہے۔ اس امتحان کا معیار، شفافیت، اور ٹائم لائن طلبہ، والدین اور تعلیمی ماہرین کے لیے ہمیشہ اہم موضوع رہا ہے۔
ابتدائی طور پر ایم ڈی کیٹ 2025 کا انعقاد 5 اکتوبر کو طے کیا گیا تھا، تاہم حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث یہ ممکن نہ رہا۔ پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، جس کے باعث طلبہ کی نقل و حرکت، تیاری، اور امتحانی مراکز تک رسائی شدید متاثر ہوئی ہے۔
حکومت کا مؤقف
وفاقی وزیرِ صحت، جناب مصطفیٰ کمال نے اس فیصلے کو "طلبہ کے وسیع تر مفاد میں” قرار دیتے ہوئے کہا، "ہم کسی بھی قیمت پر یہ نہیں چاہتے کہ کسی طالب علم کو قدرتی آفت کے باعث تعلیم میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑے۔ حکومت پاکستان ہر طالب علم کو مساوی تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں امتحان کا انعقاد صرف شہری علاقوں تک محدود طلبہ کے لیے ممکن ہوتا، جو دیہی و متاثرہ علاقوں کے طلبہ کے ساتھ سراسر ناانصافی ہوتی۔
پی ایم ڈی سی کا کردار
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ایک قومی خودمختار ادارہ ہے جو پورے ملک میں میڈیکل اور ڈینٹل تعلیم کے معیارات، ضوابط، اور داخلہ نظام کو ریگولیٹ کرتا ہے۔ کونسل کی جانب سے ہر سال ایم ڈی کیٹ کا انعقاد ایک بڑے تعلیمی مرحلے کی حیثیت رکھتا ہے، جو ہزاروں طلبہ کے مستقبل کا تعین کرتا ہے۔
پی ایم ڈی سی نے اس سال بھی امتحان کے شفاف انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر کی منتخب یونیورسٹیوں کو ذمہ داریاں تفویض کی ہیں۔ اس سال امتحان درج ذیل یونیورسٹیوں میں منعقد ہوگا:
پنجاب: یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، لاہور
سندھ: سکھر آئی بی اے یونیورسٹی، سکھر
خیبر پختونخوا: خیبر میڈیکل یونیورسٹی، پشاور
بلوچستان: بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، کوئٹہ
اسلام آباد، AJK، گلگت بلتستان: شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، اسلام آباد
بین الاقوامی مرکز: ریاض، سعودی عرب (اوورسیز پاکستانی طلبہ کے لیے)
طلبہ کا ردعمل
طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ خاص طور پر وہ طلبہ جو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں رہائش پذیر ہیں، اس التوا کو اپنے لیے ایک نعمت قرار دے رہے ہیں۔ کئی طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کے علاقوں میں نہ صرف تعلیمی ادارے بند ہیں بلکہ ان کے گھر اور بنیادی سہولیات بھی تباہ ہو چکی ہیں۔ ایسے حالات میں امتحان کی تیاری ممکن نہ تھی۔
ایک طالبعلم، عالیہ نذیر، جو جنوبی پنجاب کے مظفر گڑھ سے تعلق رکھتی ہیں، نے بتایا، "ہمارا گھر پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ ہم محفوظ مقام پر منتقل ہو چکے ہیں۔ کتابیں، نوٹس، سب کچھ پیچھے رہ گیا ہے۔ حکومت کا شکریہ کہ انہوں نے ہماری تکلیف کو سمجھا۔”
والدین اور ماہرین تعلیم کی رائے
والدین اور تعلیمی ماہرین نے بھی پی ایم ڈی سی اور وزارتِ صحت کے اس اقدام کو سراہا ہے۔ معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر شائستہ رفیق نے کہا، "ایم ڈی کیٹ جیسے اہم امتحان کو مؤخر کرنا آسان فیصلہ نہیں ہوتا، لیکن موجودہ حالات میں یہ ایک ذمہ دارانہ اور انسانی ہمدردی پر مبنی فیصلہ ہے۔”
انہوں نے زور دیا کہ امتحان کی نئی تاریخ طلبہ کو بہتر تیاری کا موقع دے گی اور انہیں ذہنی دباؤ سے بھی نجات ملے گی۔
مستقبل کے اقدامات
وزارتِ صحت اور پی ایم ڈی سی نے واضح کیا ہے کہ وہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور امتحان کے پرامن، شفاف اور منصفانہ انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے۔ تمام امیدواروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی متعلقہ یونیورسٹی کی ویب سائٹس اور پی ایم ڈی سی کے آفیشل پورٹل پر باقاعدگی سے معلومات چیک کرتے رہیں۔
اس کے علاوہ، متاثرہ طلبہ کے لیے خصوصی ہیلپ لائنز بھی قائم کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں رجسٹریشن، رول نمبر سلپس، اور امتحانی مراکز کے بارے میں رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
موجودہ حالات میں جب پاکستان ایک قدرتی آفت سے نبرد آزما ہے، پی ایم ڈی سی اور وزارت صحت کا یہ اقدام نہ صرف تعلیمی انصاف کی عکاسی کرتا ہے بلکہ طلبہ کے لیے ایک ہمدردانہ پیغام بھی ہے۔ امتحانات کا مؤخر ہونا وقتی طور پر طلبہ کی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے، لیکن یہ فیصلہ ان کے وسیع تر مفاد اور مساوی مواقع کی فراہمی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
پاکستان کے نوجوانوں کا جذبہ، محنت اور حوصلہ ہی قوم کے مستقبل کی ضمانت ہے۔ ایسے میں ان کے ساتھ کھڑے ہونا، ان کے مسائل کو سمجھنا، اور انہیں ممکنہ سہولیات فراہم کرنا حکومت اور اداروں کی اولین ذمہ داری ہے۔
ایم ڈی کیٹ 2025 کی تاریخ اور تفصیلات کا باقاعدہ اعلان










