اسلام آباد میں ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ — محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں تین گھنٹے طویل اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت، انفراسٹرکچر کی بہتری، اور مستقبل کے منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ممبران سی ڈی اے اور دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔
نیا کنونشن ہال تعمیر کرنے کا فیصلہ
اجلاس کے دوران وزیر داخلہ محسن نقوی نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر اسلام آباد میں ایس سی او کانفرنس اور مستقبل میں ہونے والے بین الاقوامی اجلاسوں کے لیے ایک نیا کنونشن ہال تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر جناح کنونشن سینٹر کے ساتھ ایک دوسرا بڑا کنونشن ہال تعمیر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا:
"اسلام آباد کو بین الاقوامی سطح پر ایک جدید اور فعال کانفرنس سینٹر کی ضرورت ہے۔ یہ نیا منصوبہ جدید سہولیات سے آراستہ ہوگا اور بڑے پیمانے پر کانفرنسز کے انعقاد کے لیے موزوں ماحول فراہم کرے گا۔”
عالمی معیار کے مطابق ڈیزائن تیار کرنے کی ہدایت
محسن نقوی نے اجلاس میں ہدایت دی کہ نئے کنونشن ہال کے ڈیزائن کے لیے مقامی اور بین الاقوامی ماہر آرکیٹیکٹس کی خدمات حاصل کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان کی ثقافتی شناخت کو اجاگر کرے گا بلکہ بین الاقوامی مہمانوں کے لیے جدید سہولیات بھی فراہم کرے گا۔
مزید کہا کہ اس ہال میں بڑے کانفرنس رومز، میٹنگ ایریاز، میڈیا سینٹرز، اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس انفراسٹرکچر شامل ہونا چاہیے تاکہ پاکستان عالمی سطح پر مؤثر میزبانی کر سکے۔
اسلام آباد ایکسپریس وے کی کمرشلائزیشن کا پلان طلب
اجلاس میں اسلام آباد ایکسپریس وے کی کمرشلائزیشن پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت دی کہ ایکسپریس وے کے اردگرد کمرشل ڈویلپمنٹ کے لیے ایک جامع پلان پیش کیا جائے تاکہ اسلام آباد کے ترقیاتی منصوبوں کو مالیاتی طور پر خود کفیل بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کمرشلائزیشن کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن کو شہری سہولیات، پارکوں، سڑکوں اور صفائی کے نظام میں بہتری کے لیے استعمال کیا جائے۔
اسلام آباد پولیس کے نئے تھانوں پر پیش رفت
اجلاس میں اسلام آباد پولیس کے نئے تھانوں پر جاری کام کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہدایت دی کہ چھ تھانوں کا تعمیراتی کام 45 دن کے اندر مکمل کیا جائے۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے بتایا کہ مزید 10 نئے تھانوں کی تعمیر کے لیے ٹینڈرز جاری کر دیے گئے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ پولیس اسٹیشن جدید معیار کے مطابق بنائے جائیں تاکہ عوام کو تیز اور شفاف انصاف فراہم کیا جا سکے۔
پارلیمنٹ لاجز اور شاہین چوک منصوبے پر پیش رفت
سی ڈی اے چیئرمین نے اجلاس میں بتایا کہ پارلیمنٹ لاجز کے نئے بلاک کی تعمیر تیزی سے جاری ہے اور منصوبہ مقررہ وقت میں مکمل کر لیا جائے گا۔
جبکہ ٹی چوک فلائی اوور کے تمام پائلز مکمل کر لیے گئے ہیں اور اب سپر اسٹرکچر کی تیاری کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
اسی طرح شاہین چوک منصوبے کا سنگ بنیاد بھی جلد رکھا جائے گا تاکہ اسلام آباد میں ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنایا جا سکے۔
پاک سیکرٹریٹ کے آر بلاک کی بحالی
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاک سیکرٹریٹ آر بلاک کی عمارت کی بحالی تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔
یہ منصوبہ سرکاری دفاتر کے لیے جدید، محفوظ اور توانائی مؤثر ماحول فراہم کرے گا۔
محسن نقوی نے اس موقع پر کہا کہ:
“اسلام آباد پاکستان کا چہرہ ہے، اسے جدید شہروں کی صف میں لانے کے لیے ہمیں تیزی سے کام کرنا ہوگا۔ ہر منصوبہ شفافیت، معیار اور مقررہ وقت میں مکمل ہونا چاہیے۔”
اسلام آباد کی ترقی کے لیے جامع ویژن
اجلاس کے اختتام پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے تمام ترقیاتی منصوبوں کو ایک مربوط پلان کے تحت آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو بنیادی سہولیات، صاف ماحول، بہتر ٹرانسپورٹ اور جدید انفراسٹرکچر فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
محسن نقوی نے ہدایت کی کہ سی ڈی اے کے تمام ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ رپورٹ ہر ہفتے وزارت داخلہ کو پیش کی جائے تاکہ کام کی رفتار اور شفافیت برقرار رہے۔
اجلاس کی اہم ہدایات کا خلاصہ
- جناح کنونشن کے ساتھ دوسرا کنونشن ہال تعمیر کرنے کا فیصلہ۔
- بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈیزائن تیار کرنے کی ہدایت۔
- اسلام آباد ایکسپریس وے کی کمرشلائزیشن پلان طلب۔
- 6 نئے تھانوں کی تعمیر 45 دن میں مکمل کرنے کا حکم۔
- مزید 10 تھانوں کے ٹینڈرز جاری۔
- پارلیمنٹ لاجز، شاہین چوک اور آر بلاک منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ۔
پاکستان میں ترقیاتی ویژن کی نئی جہت
یہ اجلاس اس بات کی علامت ہے کہ حکومت پاکستان دارالحکومت کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے انفراسٹرکچر، سیکیورٹی، اور شہری سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات ملک کے دوسرے شہروں کے لیے بھی ماڈل ثابت ہو سکتے ہیں۔
Comments 1