ملک میں سیمنٹ کی قیمت میں معمولی کمی، تعمیراتی لاگت میں بہتری کا امکان
ملک میں سیمنٹ کی قیمت میں گزشتہ ہفتے معمولی کمی دیکھی گئی ہے جس سے تعمیراتی شعبے میں قدرے ریلیف کی امید پیدا ہوئی ہے۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق 30 اکتوبر 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران شمالی اور جنوبی شہروں میں ملک میں سیمنٹ کی قیمت میں مجموعی طور پر استحکام کے ساتھ ہلکی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اعدادوشمار کے مطابق شمالی علاقوں میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ملک میں سیمنٹ کی قیمت 1364 روپے رہی، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.35 فیصد کم ہے۔ گزشتہ ہفتے اسی خطے میں فی بوری اوسط قیمت 1369 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔ دوسری جانب جنوبی شہروں میں ملک میں سیمنٹ کی قیمت میں کوئی واضح تبدیلی نہیں دیکھی گئی اور اوسط قیمت 1441 روپے فی بوری برقرار رہی۔
اسلام آباد میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط قیمت 1345 روپے جبکہ راولپنڈی میں 1346 روپے ریکارڈ کی گئی۔ گوجرانوالہ میں ملک میں سیمنٹ کی قیمت 1400 روپے، سیالکوٹ میں 1350 روپے، لاہور میں 1406 روپے، فیصل آباد میں 1380 روپے، سرگودھا میں 1360 روپے، ملتان میں 1378 روپے اور بہاولپور میں 1407 روپے فی بوری تک دیکھی گئی۔ پشاور میں سیمنٹ کی قیمت 1334 روپے اور بنوں میں 1300 روپے فی بوری ریکارڈ کی گئی، جو دیگر شمالی شہروں کے مقابلے میں کم ہے۔
دوسری جانب جنوبی علاقوں میں کراچی میں ملک میں سیمنٹ کی قیمت 1369 روپے، حیدرآباد میں 1427 روپے، سکھر اور کوئٹہ میں بالترتیب 1500 روپے، لاڑکانہ میں 1407 روپے جبکہ خضدار میں 1443 روپے فی بوری ریکارڈ کی گئی۔ ماہرین کے مطابق جنوبی شہروں میں ٹرانسپورٹ لاگت اور ڈسٹری بیوشن اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے ملک میں سیمنٹ کی قیمت نسبتاً زیادہ رہتی ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ملک میں سیمنٹ کی قیمت میں کمی معمولی ہے، تاہم یہ تعمیراتی صنعت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے، کیونکہ تعمیراتی سرگرمیاں حالیہ مہینوں میں مہنگائی اور بلند شرح سود کے باعث متاثر ہو رہی تھیں۔ ان کے مطابق اگر ملک میں سیمنٹ کی قیمت مزید کم ہوئی تو رہائشی منصوبے، انفراسٹرکچر پراجیکٹس اور نجی تعمیرات میں تیزی آ سکتی ہے۔
بیورو کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں میں خام مال اور ایندھن کی قیمتوں میں استحکام نے ملک میں سیمنٹ کی قیمت کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ توانائی لاگت میں کمی، روپے کی قدر میں معمولی بہتری اور پیداوار میں تسلسل نے سیمنٹ فیکٹریوں کو قیمتیں برقرار رکھنے میں مدد دی ہے۔
سیمنٹ انڈسٹری سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر حکومت درآمدی ایندھن پر مزید سبسڈی فراہم کرے اور ٹیکس میں جزوی نرمی دے تو ملک میں سیمنٹ کی قیمت میں 3 سے 5 فیصد مزید کمی ممکن ہے۔ اس کے نتیجے میں مقامی مارکیٹ میں مقابلہ بڑھے گا اور صارفین کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔
پاکستان میں سیمنٹ کی قیمت میں کمی، بلڈرز اور صارفین کے لیے ریلیف
دوسری جانب تعمیراتی شعبے سے منسلک تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سیمنٹ سمیت تمام بنیادی تعمیراتی اشیا کی قیمتوں پر مؤثر نگرانی کرے تاکہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کو روکا جا سکے۔ اگر ملک میں سیمنٹ کی قیمت کو مستحکم رکھنے میں کامیابی حاصل کی گئی تو تعمیراتی لاگت میں خاطر خواہ کمی ممکن ہوگی اور عام آدمی کے لیے گھر کی تعمیر کا خواب بھی کچھ حد تک آسان ہو سکتا ہے۔
پاکستان میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمت کا غیر متوازن رجحان
ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ملک میں سیمنٹ کی قیمت کا استحکام ملکی معیشت کے لیے خوش آئند ہے کیونکہ تعمیراتی شعبہ روزگار کے بڑے ذرائع میں سے ایک ہے۔ اگر یہ شعبہ بحال ہوتا ہے تو اس کے اثرات دیگر صنعتی سیکٹرز تک بھی پہنچیں گے۔









