وزیر دفاع خواجہ آصف: مودی عالمی مذاق بن چکے، پاکستان نے ساکھ مٹی میں ملادی
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر بھرپور حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کی عالمی ساکھ مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے اور وہ اب صرف ایک بین الاقوامی مذاق بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "مودی کی ناؤ اب ڈوب چکی ہے”، جس کا مطلب ہے کہ نہ صرف ان کی سیاسی حیثیت زوال کا شکار ہے بلکہ دنیا اب ان پر اعتماد بھی نہیں کرتی۔
نریندر مودی کی عالمی ساکھ خاک میں مل گئی
خواجہ آصف نے کہا کہ جب مودی کسی سے ہاتھ ملانے کی کوشش کرتے ہیں تو لوگ ان سے دور ہو جاتے ہیں۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ عالمی رہنما مودی کو سنجیدہ نہیں لیتے۔ انہوں نے واضح کیا کہ "جس سے گلے ملنا چاہتے ہیں وہ گلے نہیں ملتا، ہاتھ بڑھاتے ہیں تو ہاتھ نہیں ملتا۔”
انہوں نے کہا کہ مودی کے حالیہ بیانات ان کی مایوسی کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان کی سیاسی ساکھ جو کبھی بھارت میں ایک مضبوط لیڈر کی صورت میں ابھری تھی، اب ختم ہو چکی ہے۔ عالمی پلیٹ فارمز پر مودی کی باتیں اب محض لطیفہ سمجھی جاتی ہیں۔
پی ٹی آئی اور 9 مئی کے واقعات
وزیر دفاع نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے بیٹوں کی واپسی سے متعلق سوال پر واضح کیا کہ حکومت نے کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی۔ اگر وہ قانونی تقاضے پورے کرتے ہیں تو انہیں پاکستان آنے سے نہیں روکا جائے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میڈیا پر پڑھا ہے کہ خود عمران خان نے اپنے بیٹوں کو پاکستان نہ آنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر سیاسی جماعت کا آئینی حق ہے، لیکن اگر ماضی جیسی پرتشدد کارروائیاں دہرائی گئیں تو ریاست خاموش نہیں رہے گی۔ "ہمیں اختلاف رائے سے کوئی مسئلہ نہیں، لیکن قانون شکنی اور قومی املاک کی تباہی برداشت نہیں کی جائے گی۔”
بھارتی سیاست میں مودی کی تنہائی
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارتی فوج، میڈیا اور اپوزیشن خود مودی کی پالیسیز پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ بھارتی پارلیمنٹ میں انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "نریندر مودی کا سورج غروب ہو چکا ہے، ان کی سیاسی ساکھ مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ اب دنیا نریندر مودی کو ایک غیر سنجیدہ اور کمزور لیڈر سمجھتی ہے، جس سے عالمی سفارت کاری میں بھارت کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔
فلسطین پر مظالم اور برطانیہ کی تاریخی ذمہ داری
خواجہ آصف نے فلسطین کے معاملے پر بھی مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا خوش آئند ہے، مگر یہ ان پر اخلاقی قرض بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ اسرائیلی ریاست 1921 کے برطانوی سازش کا نتیجہ ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ برطانیہ اس کا ازالہ کرے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں بچوں کو بھوکا مارنے کا سلسلہ انسانیت کے خلاف جرم ہے اور عالمی طاقتیں اس میں برابر کی شریک ہیں۔ فلسطینی عوام کی قربانیاں اب رنگ لا رہی ہیں۔
پاکستان کا جارحانہ مؤقف: عالمی سطح پر اثرات
وزیر دفاع کے بیانات پاکستان کے اس نئے عالمی سفارتی رجحان کی نمائندگی کرتے ہیں جس میں ملک عالمی جبر، مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف واضح اور جارحانہ مؤقف اختیار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ظلم کے خلاف نہ صرف آواز بلند کر رہا ہے بلکہ سفارتی محاذ پر مؤثر اقدامات بھی کر رہا ہے۔