نئے گھریلو گیس کنکشن کا حصول: صارفین کے لیے اہم خبر اور مکمل رہنمائی
اسلام آباد: حکومت نے عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا ہے۔ نئے گھریلو گیس کنکشن کا حصول اب پہلے کے مقابلے میں زیادہ آسان بنا دیا گیا ہے۔ گھریلو صارفین اب سوئی کمپنیز کی سرکاری ویب سائٹس اور موبائل ایپ کے ذریعے آن لائن درخواست جمع کرا سکیں گے۔ یہ اقدام وزیراعظم کے عوام دوست پالیسی کے مطابق ہے تاکہ شہریوں کو محفوظ، سستی اور جدید ایندھن تک رسائی حاصل ہو۔
اجلاس کی تفصیلات
وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں نئے گھریلو گیس کنکشن کے حصول کے جامع روڈ میپ کا جائزہ لیا گیا۔ اس اجلاس میں سوئی نادرن اور سوئی سدرن کمپنیز کے مینیجنگ ڈائریکٹرز نے تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ پہلے سال ہی میں آر ایل این جی کنکشنز کی بڑی تعداد فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا جائے گا۔
وزیر پیٹرولیم نے ہدایت کی کہ ایسا میکانزم بنایا جائے جو عوام دوست ہو اور درخواست دینے سے لے کر کنکشن فراہم کرنے تک کے تمام مراحل کو آسان اور شفاف بنایا جا سکے۔
عوامی سہولت کے اقدامات
نئے گھریلو گیس کنکشن کا حصول اب مختلف طریقوں سے ممکن ہوگا:
سوئی کمپنیز کی سرکاری ویب سائٹس کے ذریعے آن لائن درخواست جمع کروائی جا سکے گی۔
موبائل ایپ کے ذریعے گھر بیٹھے درخواست دینا ممکن ہوگا۔
مقامی دفاتر میں جا کر بھی درخواست جمع کرائی جا سکے گی۔
یہ اقدامات اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ شہریوں کو بار بار دفاتر کے چکر نہ لگانے پڑیں اور نئے گھریلو گیس کنکشن کا حصول آسان ترین طریقے سے ممکن ہو۔
آر ایل این جی کی خصوصیات
اجلاس میں بتایا گیا کہ ایل پی جی کے مقابلے میں آر ایل این جی نہ صرف 30 فیصد سستی ہے بلکہ گھریلو استعمال کے لیے زیادہ محفوظ بھی ہے۔ وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ نئے گھریلو گیس کنکشن کا حصول عوام کی بنیادی ضرورت ہے، اور حکومت اس سہولت کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
شکایات کے ازالے کا نظام
وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے دونوں سوئی کمپنیز کو ہدایت دی کہ ایک پراجیکٹ مینجمنٹ آفس (PMO) قائم کیا جائے جو درخواست سے لے کر کنکشن فراہم کرنے تک ہر مرحلے کی نگرانی کرے۔ اس کے ساتھ ہی، عوامی شکایات کے فوری ازالے پر بھی زور دیا گیا تاکہ شہریوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
یہ نظام اس بات کی ضمانت دے گا کہ نئے گھریلو گیس کنکشن کا حصول شفافیت کے ساتھ ہو اور کسی بھی صارف کو غیر ضروری تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
عوامی ردعمل
عوامی سطح پر یہ خبر خوشی کا باعث بنی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر واقعی آن لائن سسٹم فعال اور مؤثر ثابت ہوا تو انہیں لمبی قطاروں، سفارشات اور تاخیر سے نجات ملے گی۔
کچھ صارفین نے امید ظاہر کی کہ نئے گھریلو گیس کنکشن کا حصول نہ صرف آسان بنایا جائے گا بلکہ کنکشن فراہم کرنے کا وقت بھی مختصر کیا جائے گا تاکہ گھریلو صارفین کو فوری سہولت مل سکے۔
ممکنہ مسائل اور خدشات
اگرچہ حکومت نے بڑے اقدامات کا اعلان کیا ہے مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے گھریلو گیس کنکشن کے حصول میں اصل کامیابی اسی وقت ممکن ہوگی جب:
درخواستوں پر فوری عمل درآمد کیا جائے،
کرپشن اور غیر قانونی کنکشنز کا راستہ روکا جائے،
اور شکایات کے حل کے لیے مؤثر نظام قائم کیا جائے۔
ورنہ عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔
مستقبل کی حکمت عملی
وزیر پیٹرولیم نے واضح کیا کہ نئے گھریلو گیس کنکشن کا حصول حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس کے لیے سوئی کمپنیز کو ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا گیا ہے تاکہ پورا نظام ڈیجیٹلائزڈ اور شفاف بنایا جا سکے۔
مزید یہ کہ حکومت کی کوشش ہے کہ دیہی علاقوں تک بھی آر ایل این جی کنکشن فراہم کیا جائے تاکہ شہری اور دیہی آبادی دونوں یکساں سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔
ملکی گیس کنکشن پر پابندی، 30 لاکھ درخواستیں منسوخ
آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ نئے گھریلو گیس کنکشن کا حصول اب عوام کے لیے زیادہ آسان اور شفاف بنایا جا رہا ہے۔ آن لائن درخواست، موبائل ایپ اور شکایات کے فوری ازالے کا نظام وہ اقدامات ہیں جو اس عمل کو جدید خطوط پر استوار کریں گے۔
اگر یہ اقدامات عملی طور پر کامیاب ہوئے تو یقیناً شہریوں کو بڑی سہولت ملے گی اور توانائی کے بحران پر بھی قابو پایا جا سکے گا۔










Comments 1