نیوکلیئر توانائی سے بجلی کی پیداوار 2024 میں بلند ترین سطح پر
نیوکلیئر توانائی کا بڑھتا ہوا کردار
دنیا بھر میں توانائی کی ضروریات بڑھتی جا رہی ہیں اور ماحول دوست ذرائع کی تلاش میں نیوکلیئر توانائی ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق نیوکلیئر توانائی سے بجلی کی پیداوار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
2024 کا نیا ریکارڈ
ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن کے مطابق 2024 میں نیوکلیئر ری ایکٹرز نے مجموعی طور پر 2667 ٹیرا واٹ آور بجلی پیدا کی۔ یہ مقدار گزشتہ تمام ریکارڈز سے زیادہ ہے۔ اس وقت دنیا میں تقریباً 440 کے قریب ری ایکٹرز فعال ہیں جو مجموعی طور پر دنیا کی تقریباً 9 فیصد بجلی پیدا کرتے ہیں۔
ماحول اور توانائی کا توازن
اگرچہ نیوکلیئر توانائی کے نتیجے میں تابکار فضلہ پیدا ہوتا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ توانائی کا ایک پائیدار اور دیرپا ذریعہ ہے۔ کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں بھی نیوکلیئر بجلی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نیوکلیئر توانائی سے بجلی کی پیداوار کو مستقبل کے لیے ایک مؤثر حل سمجھا جا رہا ہے۔
ماہرین کی رائے
ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن کی ڈائریکٹر ڈاکٹر ساما بلباؤ وائی لیون نے کہا کہ 2024 میں ہونے والا یہ نیا ریکارڈ ایک اہم کامیابی ہے۔ ان کے مطابق توانائی کی بڑھتی ہوئی عالمی طلب اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اس شعبے کو مزید ترقی دینا وقت کی ضرورت ہے۔
ترقی پذیر ممالک اور نیوکلیئر توانائی
پاکستان سمیت کئی ترقی پذیر ممالک اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے نیوکلیئر ذرائع پر انحصار کر رہے ہیں۔ سستی، پائیدار اور ماحول دوست بجلی پیدا کرنے کے لیے یہ ایک مؤثر راستہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مستقبل میں بھی نیوکلیئر توانائی سے بجلی کی پیداوار بڑھنے کی توقع ہے۔
مستقبل کا لائحہ عمل
عالمی اداروں کا ماننا ہے کہ اگر ہر سال اس پیداوار میں اضافہ جاری رہا تو آنے والے وقت میں دنیا اپنی توانائی کی ضروریات زیادہ ماحول دوست طریقے سے پوری کر سکے گی۔ یہ نہ صرف صنعت بلکہ عام صارف کے لیے بھی بجلی کے معیار اور فراہمی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

Comments 1