ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کی خبروں کی تردید، اوگرا کا وضاحتی بیان ، ایندھن کی کوئی کمی نہیں، اور صورتحال مکمل طور پر قابو میں
اسلام آباد (رئیس الاخبار) :— آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی ممکنہ قلت سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایندھن کی کوئی کمی نہیں، اور صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔
اوگرا کے ترجمان کی جانب سے جاری باضابطہ وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ پیٹرول اور ڈیزل سمیت تمام مصنوعات کی ملک بھر میں فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے، عوام پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کی افواہوں پر کان نہ دھریں۔
“ایندھن کی قلت کی کوئی صورتحال درپیش نہیں”
اوگرا کے ترجمان نے کہا کہ
“ایندھن کی قلت سے متعلق تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ ملک میں سپلائی اور اسٹاک کی صورتحال مستحکم ہے، عوام پریشان نہ ہوں۔”
اوگرا کا وضاحتی بیان کے مطابق، درآمدی پیٹرولیم مصنوعات کی کلیئرنس میں عارضی تاخیر ضرور ہوئی تھی، تاہم اب صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں ہے۔
جہازوں کی کلیئرنس مکمل
ترجمان اوگرا نے بتایا کہ
“آج پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO) کا ڈیزل جہاز اور کمپنی وافی کا پیٹرول جہاز کلیئر کر دیا گیا ہے، جس کے بعد سپلائی چین میں کسی قسم کا تعطل باقی نہیں رہا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (OMCs) اپنی ذخیرہ گاہوں سے معمول کے مطابق ترسیل جاری رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی علاقے میں ایندھن کی قلت کی اطلاعات حقائق کے منافی ہیں۔
کاروباری سرگرمیاں معمول پر
اوگرا کے ترجمان نے بتایا کہ ملک بھر میں کاروباری سرگرمیاں حسبِ معمول چل رہی ہیں اور کسی بھی شہر میں پیٹرول یا ڈیزل کی فراہمی متاثر نہیں ہوئی۔
“پٹرول پمپوں پر کسی بھی ممکنہ رش یا ذخیرہ اندوزی کی صورت میں انتظامیہ کو کارروائی کا اختیار حاصل ہے۔ عوام افواہوں سے گریز کریں۔”
میڈیا رپورٹس پر وضاحت
واضح رہے کہ گزشتہ روز بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومتِ سندھ کی جانب سے سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (SIDC) کے نفاذ سے کراچی پورٹ پر پیٹرولیم مصنوعات کی کلیئرنس میں تاخیر ہو رہی ہے، جس کے باعث ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت اور سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (OCAC) نے وزیراعلیٰ سندھ کو ایک ہنگامی خط لکھ کر خبردار کیا تھا کہ اگر بندرگاہ پر موجود پیٹرولیم کارگو کو فوری کسٹم کلیئرنس نہ ملی تو ملک بھر میں سپلائی چین متاثر ہو سکتی ہے۔
تاہم اوگرا نے ان اطلاعات کو غلط فہمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے بشمول پی ایس او، کسٹمز، اور وزارتِ توانائی صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں اور تمام ضروری اقدامات کیے جا چکے ہیں تاکہ سپلائی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
آئل کمپنیوں کی جانب سے بھی اطمینان
دوسری جانب آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے ذرائع کے مطابق بھی پیٹرولیم کارگو کی ڈسچارجنگ کا عمل جاری ہے اور تمام آئل ٹینکرز مقررہ شیڈول کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں ایندھن پہنچا رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ
“سپلائی چین میں کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔ تمام جہازوں کی کسٹم کلیئرنس مکمل ہو چکی ہے اور مستقبل کے لیے بھی بندوبست کر لیا گیا ہے۔”
اوگرا کی عوام سے اپیل
اوگرا نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کی افواہوں پر یقین نہ کریں اور کسی بھی قسم کی غلط اطلاعات کے بجائے صرف سرکاری ذرائع سے جاری معلومات پر انحصار کریں۔
“ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی مکمل طور پر فعال ہے، کسی بھی اسٹیشن پر پیٹرولیم مصنوعات کی قلت(fuel shortage pakistan) کی شکایت سامنے نہیں آئی۔”

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کسی علاقے میں ذخیرہ اندوزی یا مصنوعی بحران کی کوشش کی گئی تو متعلقہ کمپنیوں اور اسٹیشنز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
توانائی ماہرین کے مطابق، اوگرا کا فوری ردعمل ملک میں پیدا ہونے والی بے یقینی کی فضا کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔ عارضی کسٹم تاخیر کے باوجود، پی ایس او اور دیگر کمپنیوں کے جہازوں کی کلیئرنس سے آئندہ چند روز میں سپلائی مکمل طور پر مستحکم رہنے کا امکان ہے۔
Pakistan is facing the risk of a nationwide fuel shortage as multiple petrol and diesel cargoes remain stuck at Karachi ports following Sindh’s decision to reinstate a 100% bank guarantee under the Infrastructure Development Cess (IDC).
The Oil Companies Advisory Council (OCAC)… pic.twitter.com/vkfM5hFssM
— Adeel Afzal (@AdeelAfzal06) October 21, 2025