اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس: اسمارٹ فونز کے مقابلے میں نئی ٹیکنالوجی
دنیا بھر میں اسمارٹ فونز کو ٹیکنالوجی کا محور سمجھا جاتا ہے، مگر اب صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے۔ اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس مستقبل میں اسمارٹ فونز کے مقابلے میں ایک نئی متبادل ٹیکنالوجی کے طور پر سامنے آ سکتی ہے۔ یہ ڈیوائسز انسان اور مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے تعلق کو مزید قریب لے آئیں گی۔
چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی نے ہارڈویئر کی دنیا میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ صارفین ہر وقت اور ہر جگہ AI چیٹ بوٹ سے فائدہ اٹھا سکیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو موبائل فون پر انحصار کم کرنا پڑے اور وہ براہِ راست اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس کے ذریعے اپنی روزمرہ زندگی کو آسان بنا سکیں۔
پس منظر: جونی آئیو اور سام آلٹمین کا اشتراک
ایپل کے سابق چیف ڈیزائنر جونی آئیو، جو آئی فون کے ڈیزائن کے خالق سمجھے جاتے ہیں، اور اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمین نے کچھ عرصہ قبل اعلان کیا تھا کہ وہ ایک نئی اے آئی ڈیوائس تیار کر رہے ہیں۔ یہ مشترکہ منصوبہ دراصل اس بات کا اظہار ہے کہ اب ٹیکنالوجی کی اگلی بڑی جنگ اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس اور اسمارٹ فونز کے درمیان ہوگی۔
یہ شراکت داری اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ جونی آئیو جدید ڈیزائن اور یوزر ایکسپیریئنس کے ماہر سمجھے جاتے ہیں جبکہ سام آلٹمین AI کے میدان میں سب سے بڑی شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
کون سی ڈیوائسز تیار ہو رہی ہیں؟
دی انفارمیشن اور دیگر معتبر ذرائع کے مطابق، فی الحال کئی ڈیوائسز پر تجرباتی کام ہو رہا ہے۔ ان میں شامل ہیں:
اسمارٹ گلاسز
یہ چشمے ممکنہ طور پر augmented reality اور AI فیچرز فراہم کریں گے، جس سے صارفین حقیقی دنیا میں AI کی مدد سے بہتر فیصلے کر سکیں گے۔
ڈیجیٹل وائس ریکارڈر
یہ ایک چھوٹی اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس ہوگی جو میٹنگز اور گفتگو کو ریکارڈ کرے گی اور پھر AI کے ذریعے ان کا تجزیہ کرے گی۔
ویئر ایبل پن (AI Pin)
یہ پن لباس پر لگائی جا سکے گی، جو آواز اور ماحول کو سمجھ کر صارف کے سوالات کا جواب دے گی۔
بغیر ڈسپلے والا اسمارٹ اسپیکر
یہ ڈیوائس موبائل فون کی طرح اسکرین پر انحصار نہیں کرے گی بلکہ مکمل طور پر وائس انٹریکشن اور AI چیٹ پر مبنی ہوگی۔
یہ سب ڈیوائسز ابھی تجرباتی مراحل میں ہیں، اور ایسا بھی ممکن ہے کہ ان میں سے کچھ کو مارکیٹ میں نہ لایا جائے۔ تاہم ایک بات طے ہے کہ اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب لا سکتی ہے۔
ایپل سے تعلق اور تجربہ
دلچسپ بات یہ ہے کہ اوپن اے آئی نے جن انجینئرز کو اپنی ٹیم کا حصہ بنایا ہے، ان میں سے زیادہ تر پہلے ایپل کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس میں وہی معیار اور ڈیزائن کی مہارت دیکھنے کو ملے گی جس کی مثال پہلے آئی فون میں نظر آتی ہے۔
مزید یہ کہ ان ڈیوائسز کے لیے وہی سپلائی چین اور پارٹنرز استعمال کیے جا رہے ہیں جو ایپل کے لیے مصنوعات تیار کرتے رہے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اوپن اے آئی اپنی ڈیوائسز کو بڑے پیمانے پر تیار کرنے کا عزم رکھتی ہے۔
متوقع لانچ کی تاریخ
فی الحال یہ واضح نہیں کہ اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس کب متعارف کرائی جائے گی۔ رپورٹس کے مطابق پہلا پراڈکٹ 2026 کے آخر یا 2027 کے شروع میں لانچ ہو سکتا ہے۔
سب سے پہلے ایک ڈیوائس کو پیش کیا جائے گا اور بعد میں دیگر ڈیوائسز کو مارکیٹ میں لایا جائے گا۔ اس دوران ڈیزائن اور فیچرز میں بڑی تبدیلیاں بھی ممکن ہیں کیونکہ پروڈکشن کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا۔
اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس بمقابلہ اسمارٹ فونز
یہ سوال سب کے ذہن میں ہے کہ کیا اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس واقعی اسمارٹ فون کی جگہ لے سکے گی؟
فون کی اسکرین پر انحصار کم ہوگا۔
وائس اور AI چیٹ زیادہ اہم کردار ادا کرے گی۔
کانٹیکسٹ بیسڈ (context-aware) ٹیکنالوجی صارف کی ضرورت کو بہتر سمجھے گی۔
پورٹیبل اور ہلکی ڈیوائسز عام لوگوں کے لیے زیادہ سہولت پیدا کریں گی۔
اگرچہ اسمارٹ فونز کو مکمل طور پر بدلنا مشکل ہے، مگر یہ حقیقت ہے کہ اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس فون کے کئی استعمالات کو محدود کر سکتی ہے۔
عوامی توقعات اور خدشات
صارفین اس نئی ٹیکنالوجی کے لیے پرجوش ہیں، مگر ساتھ ہی خدشات بھی موجود ہیں:
پرائیویسی کے مسائل: چونکہ یہ ڈیوائسز ہمیشہ آواز اور ماحول سن رہی ہوں گی۔
قیمت: اگر یہ ڈیوائسز مہنگی ہوئیں تو عام صارف کی پہنچ سے باہر ہو جائیں گی۔
انحصار: لوگ زیادہ تر کاموں کے لیے AI پر انحصار کرنے لگیں گے۔
اس کے باوجود، اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس کو ایک "گیم چینجر” قرار دیا جا رہا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی میں تبدیلی – اوپن اے آئی کا نیا فیچر
آخرکار یہ کہا جا سکتا ہے کہ اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس ٹیکنالوجی کی دنیا میں اگلا بڑا قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ جونی آئیو اور سام آلٹمین کی قیادت میں یہ ڈیوائسز نہ صرف اسمارٹ فونز کے مقابلے میں آئیں گی بلکہ AI کے ساتھ رابطے کا انداز بھی مکمل طور پر بدل دیں گی۔
یہ ڈیوائسز 2026 یا 2027 میں منظرعام پر آئیں گی، مگر ابھی سے دنیا بھر میں ان کا چرچا ہے۔ اگر یہ کامیاب ہو گئیں تو اسمارٹ فونز کا دور رفتہ رفتہ پیچھے رہ جائے گا اور اوپن اے آئی کی اے آئی ڈیوائس مستقبل کی نئی ضرورت بن جائے گی۔
Comments 1