پہلگام حملہ: بھارتی شہری ملوث تھے، پاکستان پر الزام بے بنیاد نکلا – سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
نئی دہلی :
بھارت کے سابق وزیر داخلہ اور سینئر کانگریس رہنما پی چدمبرم نے پہلگام حملے کے حوالے سے ایسا تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے جس نے مودی حکومت کے بیانیے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپریل 2025 میں مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے دہشتگرد حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت موجود نہیں، بلکہ ابتدائی شواہد کے مطابق حملہ آور بھارتی شہری تھے جنہوں نے دہشتگردی کی تربیت بھی بھارت کے اندر ہی حاصل کی۔
"پاکستان کو بلا جواز موردِ الزام ٹھہرانا غیر ذمہ دارانہ اقدام تھا”
بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک تفصیلی انٹرویو میں چدمبرم نے کہا کہ "حکومت آخر کس بنیاد پر یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے؟ اگر کوئی مصدقہ ثبوت موجود ہے تو اب تک عوام کے سامنے کیوں نہیں لایا گیا؟” انہوں نے مزید کہا کہ "نہ تو حملہ آوروں کی شناخت ظاہر کی گئی، نہ کوئی ویڈیو فوٹیج یا فارنزک شواہد فراہم کیے گئے، اور نہ ہی کسی بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے کو اس کیس تک رسائی دی گئی۔”
پس منظر: پہلگام حملہ کیا تھا؟
یاد رہے کہ اپریل 2025 میں مقبوضہ کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں ایک خوفناک دہشتگرد حملہ ہوا تھا جس میں 26 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں مقامی کشمیری، بھارتی سیاح اور سیکیورٹی اہلکار شامل تھے۔ واقعے کے فوری بعد بھارتی حکومت نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے اسے سرحد پار دہشتگردی قرار دیا اور ’آپریشن سندور‘ کے نام سے وسیع پیمانے پر سیکیورٹی آپریشن شروع کر دیا۔
تین ماہ بعد بھی کوئی واضح گرفتاری یا تحقیقاتی پیشرفت نہیں
واقعے کو تین ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے، تاہم نہ تو کسی دہشتگرد تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی، اور نہ ہی بھارتی سیکیورٹی ادارے کسی ملزم کو عدالت میں پیش کر سکے۔ چدمبرم نے ان نکات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، "اگر واقعی پاکستان ملوث ہوتا تو اب تک شواہد کا انبار موجود ہوتا، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔”
پاکستان کا ردعمل اور تعاون کی پیشکش
پاکستان نے حملے کی فوری مذمت کی تھی اور اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے مکمل تحقیقات کی حمایت کی تھی۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر بھارت چاہے تو پاکستان مشترکہ تحقیقات کے لیے تیار ہے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں، لیکن بھارت نے اس پیشکش کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا۔
چدمبرم کا بیان: نیا سیاسی محاذ کھل گیا
پی چدمبرم کے اس بیان کے بعد بھارتی سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر واقعی پاکستان ملوث نہیں، تو تین ماہ تک غلط بیانی کیوں کی گئی؟ کیا یہ سارا معاملہ صرف عوامی جذبات بھڑکانے اور سیاسی فائدے کے لیے گھڑا گیا تھا؟
عوامی ردعمل اور سوشل میڈیا پر غصہ
سوشل میڈیا پر چدمبرم کے انکشاف کے بعد عوام کی ایک بڑی تعداد نے بھارتی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ ٹوئٹر اور فیس بک پر ہیش ٹیگ #PahalgamTruth اور #ChidambaramReveals ٹرینڈ کر رہے ہیں، جہاں صارفین سوال اٹھا رہے ہیں کہ "کیا ہر حملے کا الزام پاکستان پر ڈالنا اب معمول بن چکا ہے؟”
حقیقت کیا ہے؟ عالمی تحقیقات کی ضرورت
چدمبرم کے بیان نے اس واقعے کے اردگرد موجود دھند کو واضح کیا ہے، اور یہ مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ پہلگام حملے کی آزاد اور بین الاقوامی تحقیقات کی جائیں تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ اصل مجرم کون تھے، اور کیا بھارت نے ایک بار پھر کسی سیاسی ایجنڈے کی خاطر سچ چھپایا؟