• Contact Us
  • About Us
ہفتہ, 15 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

پاکستان اور افغانستان کے استنبول مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار، طالبان وعدوں پر عمل میں ناکام

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 9, 2025
in پاکستان, تازه ترین
استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار

ترکیہ کے شہر استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات ثالثوں کی نگرانی میں جاری، ڈیڈلاک برقرار۔

588
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

استنبول مذاکرات بے نتیجہ، طالبان وعدوں کی پاسداری میں ناکام

پاکستان و افغانستان مذاکرات: ڈیڈلاک، ذمہ داریاں اور علاقائی امن کا مستقبل

پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ مذاکرات، جو ترکیہ کے شہر استنبول میں جاری ہیں، ایک بار پھر تعطل کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے اپنے تازہ بیان میں واضح کیا ہے کہ مذاکرات میں اب تک کوئی بریک تھرو سامنے نہیں آیا، تاہم پاکستان نے ثالثی کے کردار پر ترکیہ اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، اور اس ذمہ داری کا بوجھ براہِ راست افغان طالبان حکومت پر عائد ہوتا ہے۔

عطااللہ تارڑ کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ خیر سگالی کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ افغانستان میں امن و استحکام کا خواہش مند ہے۔ تاہم، اگر طالبان حکومت ایسے اقدامات کرے جو نہ صرف افغان عوام بلکہ خطے کے مفاد کے منافی ہوں تو پاکستان ان کی حمایت نہیں کرے گا۔ پاکستان اپنے عوام اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کے لیے پُرعزم ہے۔

یہ بھی پڑھیے

تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم مسترد کرنے کا اعلان، 21 نومبر کو یومِ سیاہ منانے کا فیصلہ

صدرِ آصف علی زرداری اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات ،پاک تاجکستان کے درمیان سیاسی، ثقافتی روابط کی مضبوط پر زور

بلوچستان کم عمری شادی بل 2024 منظور – 3 سال قید اور 2 لاکھ جرمانہ متوقع

دفترِ خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ استنبول مذاکرات تاحال ثالثی ممالک کی نگرانی میں جاری ہیں اور پاکستان ان کی کامیابی کے لیے پُرامید ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مذاکراتی عمل کی سربراہی قومی سلامتی کے مشیر عاصم ملک کر رہے ہیں جبکہ ایڈیشنل فارن سیکریٹری بھی وفد میں شامل ہیں۔ پاکستانی وفد نے طالبان کے سامنے ٹھوس شواہد پیش کیے ہیں جو دہشت گردی میں ملوث عناصر سے متعلق ہیں، اور ثالثوں کے ذریعے افغانستان کو اپنے وعدوں کی پاسداری کی یاد دہانی کرائی گئی ہے۔

پاکستانی مؤقف کے مطابق، افغان سرزمین مسلسل پاکستان کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے۔ بارڈر فائرنگ کے حالیہ واقعات، خصوصاً چمن کے مقام پر، اسی عدم تعاون کی علامت ہیں۔ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ان واقعات میں مکمل ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، تاہم افغان طالبان کے بے بنیاد دعوؤں کو مسترد کر دیا گیا۔ وزارتِ خارجہ کے مطابق ایسے واقعات سرحدی بندش کا باعث بنتے ہیں اور سرحد کھولنے یا بند رکھنے کے فیصلے ملکی سلامتی کو مدنظر رکھ کر کیے جائیں گے۔

افغانستان کے امور پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ طالبان مذاکراتی عمل کو محض وقت حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، موجودہ سیز فائر طالبان کے لیے ایک سہولت کا باعث ہے، جبکہ پاکستان مسلسل دہشت گردی کا نشانہ بن رہا ہے۔

پاکستان کے لیے ایک اہم چیلنج یہ ہے کہ مذاکرات میں ثالثی ترکیہ اور قطر کر رہے ہیں۔ اصولی طور پر ثالثی ممالک کو ایک واضح اور دوٹوک مؤقف اختیار کرنا چاہیے تاکہ طالبان پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔ دوسری جانب، طالبان نے نہ صرف دوحہ معاہدے کی متعدد شقوں کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ بھارت کے ساتھ تعلقات بڑھا کر علاقائی توازن پر بھی اثر ڈالا ہے۔ بھارت کی سرمایہ کاری افغانستان میں بڑھتی جا رہی ہے، جس سے پاکستان کے تحفظات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

دوحہ معاہدہ 2021 میں طالبان نے وعدہ کیا تھا کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی اور وہ دہشت گرد گروہوں مثلاً داعش، خراسان اور تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ٹی ٹی پی کے تربیتی مراکز آج بھی افغانستان میں فعال ہیں، اور ان کی قیادت کھلے عام سرگرم ہے۔ طالبان حکومت نہ صرف ان کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے بلکہ پاکستان کے مطلوب دہشت گردوں کو بھی حوالے کرنے سے انکار کر رہی ہے۔

استنبول مذاکرات میں بھی یہی نکات زیرِ بحث ہیں۔ تاہم طالبان وفد کے پاس کوئی حتمی مینڈیٹ نہیں، اور وہ اکثر فیصلوں کے لیے کابل یا قندھار میں اپنے لیڈروں سے اجازت طلب کرتے ہیں۔ یہ رویہ ظاہر کرتا ہے کہ طالبان کا حکومتی ڈھانچہ کمزور ہے اور ان کے درمیان فیصلہ سازی کا کوئی واضح نظام موجود نہیں۔ طالبان نمائندگان ریاستِ افغانستان کے مفاد میں نہیں بلکہ اپنی قیادت کے تابع ہو کر بات چیت کرتے ہیں، جو مذاکراتی عمل کی ناکامی کی ایک بڑی وجہ ہے۔

یہ بھی محسوس کیا جا رہا ہے کہ طالبان حکومت پورے افغانستان پر مکمل کنٹرول نہیں رکھتی۔ مختلف علاقے مختلف کمانڈروں اور جتھوں کے زیرِ اثر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب ایک جانب استنبول میں مذاکرات جاری ہوتے ہیں، تو دوسری جانب پاک افغان سرحد پر دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہوتے ہیں۔ اگرچہ بظاہر سیزفائر نافذ ہے، لیکن افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہ اس سے آزاد ہیں۔

پاکستان ایک منظم ریاست ہے اور اپنے وعدوں کی پاسداری کرتا ہے، لیکن دہشت گرد گروہوں پر کسی قانون یا معاہدے کی پابندی لازم نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سرحد پار سے مسلسل دہشت گردی کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ طالبان قیادت کا المیہ یہ ہے کہ وہ یہ تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں کہ وہ دہشت گرد گروہوں پر مکمل قابو نہیں رکھ سکتی۔ اگر وہ اس حقیقت کو تسلیم کر لیں، تو پاکستان کے ساتھ مل کر ان گروہوں کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کی جا سکتی ہیں۔

ایسا تعاون نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستان کے مفاد میں بھی ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے سے افغان عوام کو امن و سکون میسر آئے گا اور خطے میں استحکام بڑھے گا۔ تاہم اس کے لیے پہلا قدم سچائی کا اعتراف اور دوحہ معاہدے کی مکمل پاسداری ہے۔

افغانستان میں بدامنی اور دہشت گرد گروہوں کی آزادانہ سرگرمیاں نہ صرف ہمسایہ ممالک کے لیے خطرہ ہیں بلکہ افغانستان کی ترقی کے راستے میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ امن کے بغیر نہ سرمایہ کاری ممکن ہے اور نہ ہی تعمیر و ترقی۔ اسی لیے عالمی برادری اب بھی طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے سے گریزاں ہے۔ چند ممالک جنہوں نے محدود سطح پر تعلقات قائم کیے ہیں، وہ بھی اپنے معاشی یا جیوپولیٹیکل مفادات کے تحت ایسا کر رہے ہیں، نہ کہ افغان عوام کی فلاح کے لیے۔

طالبان قیادت کو یہ حقیقت سمجھنی چاہیے کہ افغانستان کی ترقی کا انحصار علاقائی تعاون پر ہے۔ خصوصاً پاکستان کے بغیر افغانستان کا معاشی نظام مستحکم نہیں ہو سکتا۔ افغانستان کی زیادہ تر تجارتی گزرگاہیں پاکستان سے ہو کر گزرتی ہیں، جبکہ وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کا راستہ بھی امن و استحکام سے مشروط ہے۔

اگر طالبان حکومت واقعی افغانستان کے مستقبل کو بہتر بنانا چاہتی ہے تو اسے عملی اقدامات کے ذریعے دوحہ معاہدے کی پاسداری کرنی ہوگی۔ دہشت گرد گروہوں کے خلاف مؤثر کارروائی، ہمسایہ ممالک کے ساتھ اعتماد سازی، اور علاقائی تعاون کا فروغ ہی افغانستان کو عالمی سطح پر ایک معتبر حیثیت دلانے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔

استنبول مذاکرات اسی سمت میں ایک موقع ہیں—اگر افغان طالبان اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے سنجیدہ اقدامات کریں تو نہ صرف دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری ممکن ہے بلکہ پورے خطے میں دیرپا امن کی بنیاد بھی رکھی جا سکتی ہے۔

پاک افغان مذاکرات استنبول میں جاری — پاکستانی اور افغان وفد
استنبول میں جاری پاک افغان مذاکرات کے دوران پاکستانی اور افغان طالبان وفد گفتگو کے دوران
ترجمان دفتر خارجہ
طاہر اندرابی استنبول مذاکرات اور افغانستان سے کشیدگی پر میڈیا کو بریف کر رہے ہیں۔
Tags: استنبول مذاکراتپاکستان افغانستان مذاکراتپاکستان سیکیورٹیٹی ٹی پیدفتر خارجہدوحہ معاہدہطالبان حکومتعطااللہ تارڑقطر، ترکیہ
Previous Post

‫27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت مکمل، آئینی عدالت کے قیام کا فیصلہ‬

Next Post

پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دیا، روسی وزارتِ خارجہ کی تصدیق

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم مسترد
تازه ترین

تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم مسترد کرنے کا اعلان، 21 نومبر کو یومِ سیاہ منانے کا فیصلہ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
صدرِ آصف علی زرداری اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات
پاکستان

صدرِ آصف علی زرداری اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات ،پاک تاجکستان کے درمیان سیاسی، ثقافتی روابط کی مضبوط پر زور

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
بلوچستان کم عمری شادی بل منظور – بلوچستان اسمبلی کا تاریخی فیصلہ
پاکستان

بلوچستان کم عمری شادی بل 2024 منظور – 3 سال قید اور 2 لاکھ جرمانہ متوقع

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
پاکستان میں تمباکو معاشی نقصان پر پائیڈ کی رپورٹ کا ڈیٹا پیش کرتے ماہرین
صحت

پاکستان میں تمباکو معاشی نقصان بڑھنے کی وجوہات سامنے آگئیں

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان
تازه ترین

کل اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
گوادر عمان فیری سروس – نئی سمندری راہداری کا آغاز
پاکستان

گوادر عمان فیری سروس کو کابینہ کی منظوری | تجارت و سیاحت کو فروغ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور
تازه ترین

صدر مملکت نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور کر لیے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
Next Post
پیوٹن جوہری تجربہ روس کی وزارتِ خارجہ نے صدر کے حکم کی تصدیق کر دی۔

پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دیا، روسی وزارتِ خارجہ کی تصدیق

Comments 1

  1. پنگ بیک: افغان حکومت کیخلاف دفتر خارجہ کا بیان
E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں یاس جزیرے پر چلتی ہوئیں - مشرق وسطیٰ کا پہلا شہر

    ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں چلانے والا مشرق وسطیٰ کا پہلا شہر بن گیا

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • بلوچستان کم عمری شادی بل 2024 منظور – 3 سال قید اور 2 لاکھ جرمانہ متوقع

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ: ڈیزل 9.60 روپے فی لیٹر مہنگا، پیٹرول سستا ہونے کا امکان

    589 shares
    Share 236 Tweet 147
  • پاکستان سری لنکا ون ڈے سیریز دوسرے میچ میں سری لنکا کا 289 رنز کا چیلنج

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • کل اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar