چین کا اعلان: پاک چین آہنی دوستی ہر آزمائش میں پوری اتری
چین نے پاکستان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا
چین نے ایک مرتبہ پھر پاکستان پر اپنے غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان پاک چین آہنی دوستی ہر آزمائش میں پوری اتری ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات سے چین کے مفادات کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

ترجمان کے مطابق پاکستان کے ساتھ تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ ترقی پر مبنی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ شراکت داری کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں بلکہ خطے میں استحکام کے لیے ہے۔
میڈیا رپورٹس کی تردید — افواہیں بے بنیاد قرار
ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ غیر ملکی میڈیا ادارے غلط تاثر دے رہے ہیں کہ پاکستان نے امریکا کو ایسے معدنیاتی یا ریئر ارتھ (Rare Earth) نمونے دکھائے جو چین کے حساس منصوبوں سے منسلک ہیں۔
انہوں نے ان رپورٹس کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاک چین آہنی دوستی کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش ہے۔
“ایسی افواہیں یا تو غلط معلومات پر مبنی ہیں یا دانستہ طور پر پھیلائی گئی ہیں تاکہ پاکستان اور چین کے درمیان بداعتمادی پیدا کی جا سکے۔”
— ترجمان چینی وزارتِ خارجہ
پاکستان اور چین کا باہمی اسٹریٹیجک تعاون
چینی وزارتِ خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان ہمارا "سدا بہار اسٹریٹیجک پارٹنر” ہے۔
یہ تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں اور ہر عالمی اور علاقائی بحران میں مستحکم رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تعاون صرف اقتصادی میدان تک محدود نہیں بلکہ دفاع، ٹیکنالوجی، توانائی، تجارت اور ثقافت کے شعبوں میں بھی گہرا ہے۔
پاک چین آہنی دوستی کی بنیاد 1950 کی دہائی میں رکھی گئی تھی اور وقت گزرنے کے ساتھ یہ تعلقات مزید مضبوط ہوتے گئے۔
سی پیک (CPEC) منصوبہ اس دوستی کا جدید مظہر ہے، جس نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں پر پہنچایا۔
ریئر ارتھ میٹریلز اور چین کی پالیسی
ترجمان نے بتایا کہ چین کی حالیہ "ریئر ارتھ ایکسپورٹ کنٹرول پالیسی” کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ پالیسی دراصل چین کے اندرونی برآمدی نظام کو مضبوط بنانے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے متعارف کرائی گئی ہے۔
“یہ اقدام چین کے قومی قوانین اور ضوابط کے مطابق ہے، اس کا پاکستان یا کسی تیسرے ملک کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔”
اس وضاحت کے ذریعے چین نے عالمی سطح پر یہ پیغام دیا کہ پاکستان کے ساتھ اس کے تعلقات کسی بھی نئے تجارتی ضابطے سے متاثر نہیں ہوں گے۔
پاک امریکا تعلقات اور چین کا مؤقف
ترجمان نے کہا کہ چین سمجھتا ہے کہ ہر ملک اپنی خارجہ پالیسی خود طے کرنے کا حق رکھتا ہے۔
پاکستان نے بیجنگ کو یقین دلایا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات یا معدنیاتی تعاون سے چین کے مفادات متاثر نہیں ہوں گے۔
“پاکستان ایک خودمختار ملک ہے جو توازن اور شفافیت پر مبنی خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے، اور اس میں چین پر اعتماد مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔”
چینی ترجمان نے مزید کہا کہ پاک چین آہنی دوستی کسی تیسرے فریق کے اثر یا دباؤ سے مشروط نہیں۔
غلط معلومات کے پھیلاؤ کی کوششیں
چین نے ان میڈیا رپورٹس پر بھی تشویش ظاہر کی جو دونوں ممالک کے تعلقات پر سوال اٹھاتی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ کچھ عناصر خطے میں چین کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر یہ سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔
“چین اور پاکستان کی آہنی دوستی اتنی مضبوط ہے کہ اسے کسی پروپیگنڈا سے کمزور نہیں کیا جا سکتا۔”
پاکستان کی یقین دہانی- شراکت داری متاثر نہیں ہوگی
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے چین کو یقین دلایا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری منصوبے، خصوصاً سی پیک، پہلے کی طرح ہی ترجیحی بنیادوں پر جاری رہیں گے۔
پاکستان کے حکومتی ذرائع نے بھی تصدیق کی ہے کہ اسلام آباد بیجنگ کے ساتھ اپنے تعلقات کو خطے کے امن اور ترقی کے لیے ریڑھ کی ہڈی سمجھتا ہے۔
سی پیک – پاک چین آہنی دوستی کی علامت
چین کے مطابق پاک چین آہنی دوستی کی سب سے بڑی مثال سی پیک ہے، جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔
اس منصوبے کے ذریعے پاکستان میں توانائی، سڑکوں، ریلوے اور بندرگاہوں کے بڑے ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے عوام کے لیے روزگار، سرمایہ کاری اور ترقی کے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔
عالمی سطح پر چین کا مؤقف
چینی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ بیجنگ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی تعلقات چاہتا ہے۔
تاہم چین کے لیے پاکستان ایک "خصوصی شراکت دار” ہے جس کے ساتھ تعلقات جذباتی اور تاریخی بنیادوں پر قائم ہیں۔
“ہم نے ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا، چاہے وہ قدرتی آفات ہوں، دہشت گردی کا مقابلہ ہو یا اقتصادی چیلنجز۔”
پاک چین آہنی دوستی کی مضبوط بنیادیں
ماہرین کے مطابق چین کا یہ حالیہ بیان خطے کے بدلتے سیاسی حالات میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔
یہ پیغام نہ صرف امریکا بلکہ بھارت کے لیے بھی واضح ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات کسی بیرونی دباؤ سے متاثر نہیں ہوں گے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق پاک چین آہنی دوستی آنے والے برسوں میں مزید مضبوط ہوگی، کیونکہ دونوں ممالک کے مفادات مشترکہ ہیں خطے میں امن، ترقی، اور اقتصادی خود مختاری۔
پاک چین زرعی سرمایہ کاری کانفرنس: 4 ارب ڈالر کے تاریخی معاہدے
چین کا تازہ بیان ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات وقتی مفادات یا حالات پر مبنی نہیں بلکہ مستقل، بااعتماد اور گہرے اسٹریٹیجک اصولوں پر قائم ہیں۔
پاک چین آہنی دوستی نہ صرف خطے کی طاقت کا توازن برقرار رکھے ہوئے ہے بلکہ ایشیائی اتحاد کی بھی علامت بن چکی ہے۔
Comments 3