پاکستان بمقابلہ افغانستان: پاکستان نے سنسنی خیز فائنل جیت کر سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز اپنے نام کرلی
پاکستان نے افغانستان کو شکست دے کر سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا ٹائٹل جیت لیا — شاندار باؤلنگ، محمد نواز کی ہیٹ ٹرک اور 75 رنز کی بڑی فتح
پاکستان کرکٹ ٹیم نے شارجہ کے میدان میں ایک اور یادگار کارکردگی دکھاتے ہوئے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا فائنل جیت لیا۔ فائنل میں پاکستان نے افغانستان کو 75 رنز سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی۔ اس کامیابی میں اسپنرز کا کردار فیصلہ کن رہا، بالخصوص آل راؤنڈر محمد نواز نے اپنی تباہ کن باؤلنگ سے افغان بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا، جہاں انہوں نے 5 وکٹیں حاصل کیں اور ہیٹ ٹرک بھی کی۔
یہ جیت نہ صرف ٹورنامنٹ کی کامیابی تھی بلکہ پاکستان کے نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں کے لیے ایک اہم مورال بوسٹر بھی ثابت ہوئی۔
میچ کا پس منظر
تین ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان، افغانستان، اور میزبان متحدہ عرب امارات کی ٹیمیں شامل تھیں۔ یو اے ای کی ٹیم چاروں میچز ہار کر ایونٹ سے باہر ہو گئی، جب کہ پاکستان اور افغانستان نے ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک میچ جیتا، جس کے بعد دونوں ٹیمیں فائنل میں آمنے سامنے آئیں۔
فائنل میچ شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، جہاں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا — ایک ایسا فیصلہ جو بعد میں کامیاب ثابت ہوا۔
🇵🇰 پاکستان کی بیٹنگ: محتاط آغاز، درمیانے اسکور کی کوشش
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے۔ آغاز کچھ زیادہ اچھا نہیں تھا، اور پہلی وکٹ صفر کے مجموعی اسکور پر گر گئی جب صاحبزادہ فرحان بغیر کوئی رن بنائے فضل حق فاروقی کا شکار بنے۔
نمایاں بیٹنگ کارکردگیاں:
فخر زمان: 26 گیندوں پر 27 رنز، ایک چھکا اور تین چوکے
سلمان آغا: 24 رنز، درمیانی اوورز میں اچھی اننگز
صائم ایوب: 17 رنز
فہیم اشرف: 15 رنز، اختتامی اوورز میں اسکور بڑھانے کی کوشش
پاکستان کا اسکور اگرچہ بڑا نہیں تھا، لیکن شارجہ کی سست وکٹ اور اسپنرز کی مددگار کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے اسے ایک قابل دفاع ہدف کہا جا سکتا تھا۔
🇦🇫 افغانستان کی باؤلنگ: اسپنرز کی شاندار کارکردگی
افغانستان کی باؤلنگ میں اسپنرز نے عمدہ کارکردگی دکھائی:
راشد خان: 4 اوورز میں 38 رنز دے کر 3 وکٹیں
نور احمد: 2 وکٹیں، درست لائن اور لینتھ پر باؤلنگ
فضل حق فاروقی: نئی گیند سے مؤثر باؤلنگ کرتے ہوئے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا
مجموعی طور پر افغانستان نے پاکستان کو بڑا اسکور بنانے سے روک لیا، لیکن بیٹنگ میں مکمل ناکامی نے ان کی محنت کو ضائع کر دیا۔
🇵🇰 پاکستان کی باؤلنگ: محمد نواز کا طوفان
جب افغانستان ہدف کے تعاقب میں میدان میں اترا، تو کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ یہ اننگز کتنی تباہ کن ثابت ہونے والی ہے۔
باؤلنگ کا آغاز:
شاہین شاہ آفریدی نے ابتدا میں ایک اہم وکٹ لی، جس سے افغانستان کی کمزور بیٹنگ لائن کا پردہ فاش ہوا۔
سفیان مقیم اور ابرار احمد نے بھی دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
لیکن اصل ہیرو رہے محمد نواز، جنہوں نے اپنی خطرناک باؤلنگ سے افغان بلے بازوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔
محمد نواز کی ہیٹ ٹرک:
نواز نے نہ صرف مسلسل تین گیندوں پر تین کھلاڑی آؤٹ کر کے ہیٹ ٹرک مکمل کی، بلکہ مجموعی طور پر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی باؤلنگ لائن و لینتھ، گیندوں کا گھماؤ، اور ذہانت نے افغان بیٹرز کو باندھ کر رکھ دیا۔
🇦🇫 افغانستان کی بیٹنگ: مکمل ناکامی
افغانستان کی بیٹنگ مکمل طور پر ناکام رہی۔ کوئی بھی بیٹر کریز پر ٹک کر نہ کھیل سکا۔ پوری ٹیم صرف 66 رنز بنا سکی، اور 15.2 اوورز میں آل آؤٹ ہو گئی۔
اسکور کارڈ جھلک:
رحمان اللہ گرباز: 4 گیندوں پر 5 رنز
صدیق اللہ اتل: 15 گیندوں پر 13 رنز
ابراہیم زدران: 9 رنز
محمد نبی: 3 رنز
راشد خان: 17 رنز (ٹاپ اسکورر)
درویش رسول، عظمت اللہ عمرزئی، کریم جنت: صفر پر آؤٹ
یہ ایک مکمل تباہی تھی — پاکستان کی باؤلنگ کے آگے افغانستان بے بس دکھائی دیا۔
میچ کا ہیرو: محمد نواز
محمد نواز نے صرف 4 اوورز میں:
13 رنز دیے
5 وکٹیں حاصل کیں
ہیٹ ٹرک مکمل کی
اس شاندار کارکردگی پر انہیں بجا طور پر "پلیئر آف دی میچ” قرار دیا گیا۔ ان کی باؤلنگ نہ صرف میچ کا ٹرننگ پوائنٹ تھی بلکہ سیریز کی بہترین پرفارمنسز میں شامل ہو گئی۔
پاکستان کی ٹرافی جیت — ایک مکمل ٹیم ورک
یہ جیت پاکستان کے لیے کئی لحاظ سے اہم ہے:
نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی
اسپنرز کا کم بیک
مضبوط باؤلنگ یونٹ کی کارکردگی
کپتان سلمان آغا کی قیادت میں ٹیم کا توازن
یہ کامیابی نہ صرف سہ ملکی سیریز کا ٹائٹل ہے بلکہ آئندہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے ایک اہم قدم بھی ہے۔
کپتان سلمان آغا کا بیان
ٹاس کے وقت سلمان آغا نے کہا تھا:
"ہم بڑا اسکور کرکے دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ ہم ہر میچ کو عام میچ کی طرح کھیلنے کی کوشش کریں گے۔”
ان کا یہی انداز فائنل میں بھی نظر آیا — بغیر گھبراہٹ کے، پلاننگ کے مطابق کھیلنا اور میدان میں ڈسپلن دکھانا۔
پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے فائنل میں افغانستان کو 75 رنز سے شکست دے کر شاندار انداز میں ٹائٹل اپنے نام کیا۔ شارجہ کی وکٹ پر اسپنرز نے اپنا جادو جگایا، اور محمد نواز کی ہیٹ ٹرک ایک یادگار لمحہ بن گئی۔
یہ فتح پاکستان کرکٹ کے لیے ایک نئی روح لے کر آئی ہے، اور نوجوان کھلاڑیوں نے ثابت کر دیا کہ وہ بڑے میچز میں پرفارم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

