بھارت نے آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان کو 248 رنز کا ہدف دیا
کولمبو — آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025 کے ایک اہم اور ہائی وولٹیج مقابلے میں بھارت نے پاکستان کو جیت کے لیے 248 رنز کا ہدف دے دیا۔ بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم 49.5 اوورز میں 247 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔ یہ میچ نہ صرف دو روایتی حریفوں کے درمیان تھا بلکہ دونوں ٹیموں کے لیے ٹورنامنٹ میں اپنی پوزیشن بہتر بنانے کا ایک سنہری موقع بھی تھا۔
میچ کا آغاز: پاکستان نے جیتا ٹاس، کیا فیلڈنگ کا فیصلہ
میچ کا آغاز پاکستانی کپتان فاطمہ ثناء کے ٹاس جیتنے سے ہوا جنہوں نے کولمبو کے میدان میں پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ فاطمہ ثناء نے ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار ہے لیکن چونکہ کولمبو میں وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی ہے، اس لیے بعد میں بیٹنگ کرنا زیادہ فائدہ مند ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کوالیفائر میں اچھا کھیل چکی ہے اور ہم پہلے میچ کی شکست کے بعد واپسی کے لیے پُرعزم ہیں۔
دوسری جانب بھارتی کپتان نے کہا کہ ٹیم نے اب تک ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے اور آج بھی جیت کی بھرپور کوشش کریں گے۔ البتہ ایک دلچسپ منظر اس وقت سامنے آیا جب ٹاس کے بعد دونوں کپتانوں نے روایتی مصافحہ نہیں کیا، جس پر سوشل میڈیا پر بھی تبصرے دیکھنے کو ملے۔
بھارت کی بیٹنگ: ہرلین دیول کی شاندار اننگز
بھارتی بیٹنگ کا آغاز محتاط انداز میں ہوا لیکن جیسے جیسے اننگز آگے بڑھی، بھارتی بلے بازوں نے پاکستانی بولرز کے خلاف جارحانہ انداز اپنایا۔ ٹیم کی جانب سے ہرلین دیول نے سب سے زیادہ 46 رنز کی اننگز کھیلی، جس میں انہوں نے شاندار اسٹروکس کھیلتے ہوئے میدان کے چاروں طرف رنز بکھیرے۔
ان کے علاوہ جمائما روڈیگز نے 32 رنز، پرتیکا راوَل نے 31 رنز، دیپتی شرما نے 25 رنز اور رچا گھوش نے صرف 20 گیندوں پر برق رفتاری سے 35 رنز بنائے۔ رچا کی اننگز میں دو شاندار چھکے اور تین چوکے شامل تھے، جس نے بھارت کو ایک مضبوط ٹوٹل کی جانب دھکیل دیا۔
پاکستانی بولنگ کی بات کی جائے تو ڈیانا بیگ سب سے کامیاب بولر رہیں جنہوں نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے علاوہ سعدیہ اقبال اور فاطمہ ثناء نے دو، دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ پاکستانی بولرز نے درمیانے اوورز میں شاندار کم بیک کیا اور بھارت کو 250 رنز سے پہلے آؤٹ کر دیا۔
موسم کی مداخلت اور دباؤ کا ماحول
سری لنکن محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق کولمبو میں بارش کا خطرہ موجود تھا اور میچ کے دوران کئی بار بادل چھائے رہے، جس کی وجہ سے کھلاڑیوں پر دباؤ محسوس کیا گیا۔ تاہم خوش قسمتی سے میچ میں کوئی بڑا وقفہ نہیں آیا اور دونوں ٹیموں نے مکمل اوورز کھیلنے کا موقع پایا۔
پاکستانی بیٹنگ کی باری: ہدف کے تعاقب کا امتحان
اب پاکستان کو 248 رنز کا ہدف درکار ہے، جو اس وکٹ پر چیلنجنگ تو ہے مگر ناقابلِ حصول نہیں۔ فاطمہ ثناء کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم کو اپنی بیٹنگ لائن اپ سے بہترین کارکردگی کی امید ہے۔ خاص طور پر ابتدائی بلے بازوں پر بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک مضبوط بنیاد فراہم کریں تاکہ مڈل آرڈر کھلاڑیوں کو ہدف کے قریب پہنچنے کا موقع ملے۔
گزشتہ میچ میں پاکستان کو بنگلا دیش کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس لیے اس میچ میں فتح نہایت ضروری ہے تاکہ سیمی فائنل کی دوڑ میں برقرار رہا جا سکے۔
روایتی حریفوں کا ٹاکرا: دباؤ اور جذبات کا امتزاج
پاکستان اور بھارت کے درمیان ہر میچ ایک "ہائی وولٹیج” مقابلہ ہوتا ہے۔ چاہے وہ مردوں کا میچ ہو یا خواتین کا، دونوں طرف جذبات اپنے عروج پر ہوتے ہیں۔ اس میچ میں بھی کچھ ایسا ہی ماحول دیکھنے کو ملا۔ کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج سے واضح تھا کہ وہ اس میچ کو کتنی اہمیت دے رہی ہیں۔
مداحوں کی بڑی تعداد اس میچ کو دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں موجود تھی، جنہوں نے دونوں ٹیموں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔ خاص طور پر سری لنکا میں موجود پاکستانی اور بھارتی کمیونٹیز نے خوب جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔
تجزیہ: میچ کا رُخ کس طرف جا سکتا ہے؟
اب تک کے کھیل کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ 248 رنز کا ہدف ایک معیاری بیٹنگ پرفارمنس سے حاصل کیا جا سکتا ہے، لیکن بھارت کی مضبوط بولنگ لائن اپ پاکستان کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ خاص طور پر اسپنرز کے لیے کولمبو کی پچ سازگار ثابت ہو سکتی ہے۔
پاکستان کو اگر میچ جیتنا ہے تو انہیں وکٹیں بچاتے ہوئے اسٹرائیک روٹیٹ کرنی ہوگی، اور آخری اوورز میں رنز کی رفتار تیز کرنی ہوگی۔
میچ کا نتیجہ وقت بتائے گا
ویمنز ورلڈ کپ 2025 کا یہ میچ نہ صرف پوائنٹس ٹیبل کے حوالے سے اہم ہے بلکہ فینز کے جذبات سے بھی جڑا ہوا ہے۔ دونوں ٹیموں نے اپنی تیاری مکمل کی ہے اور اب میدانِ عمل میں صرف کارکردگی فیصلہ کرے گی۔
کیا پاکستان اس بار بھارت کو شکست دے کر ٹورنامنٹ میں واپسی کرے گا؟ یا بھارت اپنی مسلسل کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھے گا؟ اس کا فیصلہ آنے والے چند گھنٹوں میں ہو جائے گا۔

Comments 1