پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات: فوری عملدرآمد کی ہدایت اور تازہ ترین صورتحال
پاکستان میں ہاکی قومی کھیل کی حیثیت رکھتا ہے، مگر بدقسمتی سے گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان ہاکی فیڈریشن انتظامی مسائل اور تنازعات کا شکار رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی نے ایک اہم اجلاس منعقد کیا جس میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر طارق بگٹی کی نامزدگی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ اس اجلاس کے بعد کمیٹی نے واضح ہدایت دی ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات فوری طور پر کرائے جائیں تاکہ تنازعات ختم ہوں اور ہاکی کے فروغ کے لیے ایک شفاف نظام قائم ہوسکے۔
طارق بگٹی کی نامزدگی درست قرار
اجلاس میں وزارت قانون اور اٹارنی جنرل آفس کے نمائندوں نے شرکت کی اور انہوں نے صدر پی ایچ ایف طارق بگٹی کی نامزدگی کو درست قرار دیا۔ کمیٹی کے کنوینر شیخ آفتاب کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں طارق بگٹی کو ہدایت دی گئی کہ وہ جلد از جلد پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات کرائیں تاکہ نئے نمائندے منتخب ہو سکیں اور کھیل کے معاملات آگے بڑھ سکیں۔
دو ماہ میں انتخابات کا وعدہ
طارق بگٹی نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ دو ماہ کے اندر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات کرائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل کونسل نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ان کی بنیادی ذمہ داری الیکشن کرانا ہے۔ تاہم، ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ یاسر پیرزادہ نے کہا کہ فیڈریشن نے کانگرس، ایسوسی ایشنز اور کلبوں کا مکمل ڈیٹا فراہم نہیں کیا، جس کی وجہ سے دو ماہ میں انتخابات کرانا ایک مشکل چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔
فیڈریشن کا مؤقف
صدر پی ایچ ایف طارق بگٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ فیڈریشن ایک خودمختار ادارہ ہے اور انہیں کانگرس کا اعتماد حاصل ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سابق سیکریٹری حیدر حسین نے فیڈریشن کا ریکارڈ چوری کیا اور کراچی ہاکی اسٹیڈیم پر قبضے کی کوشش کی، اسی وجہ سے ان پر تاحیات پابندی عائد کی گئی ہے۔ ان کے مطابق ریکارڈ کی کمی کے باوجود پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات وقت پر کرانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
ایف آئی اے کی انکوائری
اجلاس میں ایف آئی اے کے نمائندے بھی شریک ہوئے اور انہوں نے بتایا کہ فیڈریشن کے آڈٹ اعتراضات اور مالی بے ضابطگیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ کمیٹی نے ہدایت دی کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن ایف آئی اے کو مکمل ریکارڈ فراہم کرے تاکہ مالی شفافیت یقینی بنائی جا سکے۔ اس قدم کو بھی پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات سے قبل ایک اہم ضرورت قرار دیا جا رہا ہے تاکہ نئے عہدیداروں کے انتخاب کے بعد مزید تنازعات جنم نہ لیں۔
سیاسی و انتظامی دباؤ
یہ بات واضح ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات صرف ایک کھیل کی تنظیم کے انتخابات نہیں بلکہ ایک قومی کھیل کی بقا اور مستقبل کا سوال ہیں۔ نگران وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق فیڈریشن کو نہ صرف انتخابات کرانے ہیں بلکہ آڈٹ بھی مکمل کرنا ہے تاکہ شفافیت قائم ہو۔ کمیٹی نے زور دیا کہ انتخابات جلد از جلد کرائے جائیں تاکہ ہاکی کے کھیل میں جاری بحران کو ختم کیا جا سکے۔
ہاکی کی موجودہ صورتحال
پاکستان ہاکی اس وقت عالمی سطح پر اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کو دوبارہ حاصل کرنے کی جدوجہد میں ہے۔ اولمپکس اور ورلڈ کپ جیسے بڑے ایونٹس میں پاکستان کی عدم شرکت یا ناقص کارکردگی نے مداحوں کو مایوس کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات اس لیے بھی ناگزیر ہیں کہ نئے اور باصلاحیت عہدیدار منتخب ہو کر کھیل کی ترقی کے لیے مؤثر اقدامات کر سکیں۔
آئندہ کے امکانات
اگر واقعی دو ماہ کے اندر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات کرائے گئے تو یہ ہاکی کے لیے ایک مثبت قدم ہوگا۔ اس سے نہ صرف کھلاڑیوں کا اعتماد بحال ہوگا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کی ساکھ بہتر ہوگی۔ تاہم، اگر انتخابات میں مزید تاخیر ہوئی تو اس کے منفی اثرات کھیل اور کھلاڑیوں دونوں پر پڑ سکتے ہیں۔
ہاکی پرو لیگ 2025 شیڈول جاری: پاکستان ٹیم کب کہاں کھیلے گی؟
قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست بھی پاکستان ہاکی کی صورتحال کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ اب تمام تر ذمہ داری فیڈریشن پر ہے کہ وہ دو ماہ کے اندر اندر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات کرائے، ریکارڈ شفاف انداز میں ایف آئی اے کو فراہم کرے اور ہاکی کو دوبارہ عروج کی طرف لے جانے میں اپنا کردار ادا کرے۔