اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دنیا کے امن اور بین الاقوامی تعلقات کے تحفظ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ 2025 میں قطر پر ہونے والے اجلاس کے دوران اسرائیلی نمائندے کے ریمارکس نے ماحول کو کشیدہ کر دیا، تاہم پاکستان کا کرارا جواب سلامتی کونسل میں پیش ہوا جس نے حقیقت کو اجاگر کر دیا اور اسرائیل کے پروپیگنڈا کو رد کر دیا۔
پاکستان کا مؤقف کیوں اہم ہے؟
پاکستان ہمیشہ سے عالمی امن، انسانی حقوق اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے آواز بلند کرتا رہا ہے۔ سفیر پاکستان عاصم افتخار احمد نے اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ اسرائیل ایک قابض اور جارح ریاست ہے جو دہائیوں سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا کرارا جواب سلامتی کونسل میں عالمی میڈیا اور اراکین کے لیے توجہ کا مرکز بنا۔
اسرائیلی نمائندے کے الزامات
اسرائیلی مندوب نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے اور ایک غیر متعلقہ واقعہ کا حوالہ دے کر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان الزامات کو رد کرتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ یہ دراصل اسرائیل کی اپنی غیر قانونی سرگرمیوں کو چھپانے کی کوشش ہے۔

پاکستان کا کرارا جواب سلامتی کونسل میں
عاصم افتخار احمد نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ یہ مضحکہ خیز ہے کہ ایک جارح اور قابض ریاست سلامتی کونسل جیسے معزز فورم کو اپنے پروپیگنڈا کے لیے استعمال کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نہ صرف اقوام متحدہ کے فیصلوں کو نظر انداز کرتا ہے بلکہ عالمی عدالت انصاف اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی دھمکاتا ہے۔
عالمی برادری کے سامنے حقیقت
پاکستانی مندوب نے یاد دلایا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول میں رہا اور القاعدہ کو شکست دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ عالمی برادری اس حقیقت کو تسلیم کرتی ہے، لہٰذا اسرائیل جیسے غیر ذمہ دار ملک کے بے بنیاد بیانات کو کوئی وزن نہیں دیا جا سکتا۔
یہ جملہ پاکستان کا کرارا جواب سلامتی کونسل میں کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتا ہے۔
مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا واضح مؤقف
پاکستان ہمیشہ فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ عاصم افتخار نے کہا کہ یہ تمام بحث اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کی وجہ سے جاری ہے۔ اگر اسرائیل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے تو مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہو سکتا ہے۔

قطر پر حملے اور عالمی ردعمل
اجلاس کے دوران سلامتی کونسل نے قطر پر ہونے والے حملے کی مذمت کی اور شہریوں کے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل کا اس تناظر میں پاکستان پر تنقید کرنا گمراہ کن ہے اور اس کا مقصد اپنی کارروائیوں کو چھپانا ہے۔
پاکستان کی عالمی کردار پر روشنی
پاکستان نے ہمیشہ امن قائم کرنے کی کوششوں میں حصہ لیا ہے۔ چاہے وہ افغانستان ہو، مشرق وسطیٰ یا افریقی ممالک، پاکستان نے عالمی امن مشنز میں قربانیاں دی ہیں۔ اسی بنیاد پر پاکستان کا کرارا جواب سلامتی کونسل میں نہ صرف حقائق پر مبنی تھا بلکہ عالمی برادری کے لیے ایک یاد دہانی بھی تھی۔
اسرائیل کا ڈھونگ اور پاکستان کی وضاحت
پاکستانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل ہمیشہ مظلوم بننے کا ڈھونگ رچاتا ہے حالانکہ وہ خود ایک جارح اور قابض قوت ہے۔ اس کا جھوٹا پروپیگنڈا اب عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکا ہے۔
مستقبل کے امکانات
پاکستان کا یہ مؤقف ظاہر کرتا ہے کہ مستقبل میں وہ فلسطین کے مسئلے پر اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ سلامتی کونسل میں دیا گیا بیان پاکستان کے اصولی مؤقف کا تسلسل ہے جس میں انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی پاسداری کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔
اسرائیلی الزامات کے مقابلے میں پاکستان کا کرارا جواب سلامتی کونسل میں نہ صرف اسرائیل کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ عالمی برادری کو بھی یاد دلاتا ہے کہ اصل مسئلہ فلسطین پر غیر قانونی قبضہ ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ امن، انصاف اور قانون کی بالادستی کے لیے آواز بلند کی ہے اور یہ مؤقف آئندہ بھی جاری رہے گا۔
Comments 2