پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش ایک اہم قومی ضرورت ہے کیونکہ ملک توانائی کے شدید بحران کا شکار ہے۔ حال ہی میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے پنجاب کے ضلع اٹک میں ڈھوک سلطان-03 کنویں میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں۔ یہ دریافت پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی فہرست میں ایک اور سنگ میل ہے۔
پی پی ایل کے مطابق یہ دریافت نہ صرف کمپنی بلکہ گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ کے لیے بھی ایک اہم کامیابی ہے۔ یہ پوٹھوہار خطے میں قدرتی طور پر فریکچرڈ کاربونیٹ میں تیل کی دوسری گہری دریافت ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر موجود ہیں جو ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
تکنیکی پہلو
یہ دریافت ارضیاتی، جیو طبیعاتی اور ریزروائر انجینئرنگ ڈیٹا کے گہرے تجزیے کے بعد ممکن ہوئی۔ ڈھوک سلطان-03 کی کھدائی 18 جنوری 2025 کو شروع ہوئی اور 5,815 میٹر کی گہرائی تک پہنچنے کے بعد ہائیڈروکاربن کے شاندار نتائج سامنے آئے۔
ٹیسٹنگ کے دوران یومیہ ہزاروں بیرل تیل اور ایم ایم سی ایف گیس حاصل ہوئی۔ یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر نہ صرف کمرشل پیمانے پر دستیاب ہیں بلکہ توانائی کی طلب پوری کرنے میں بھی معاون ہو سکتے ہیں۔
پوٹھوہار-کوہاٹ ذیلی بیسن کی اہمیت
پوٹھوہار-کوہاٹ ذیلی بیسن تیل و گیس کے ذخائر کے حوالے سے پہلے ہی مشہور ہے۔ یہ نیا ذخیرہ اس خطے کی اہمیت کو مزید بڑھا دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہاں مزید کھدائی اور تحقیق پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کو بڑھا سکتی ہے۔
ملکی معیشت پر اثرات
پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی یہ دریافت (معیشت کے لیے نیک شگون ہے۔ اس سے نہ صرف درآمدی توانائی پر انحصار کم ہوگا بلکہ قیمتی زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔ توانائی کے تحفظ اور خود انحصاری کی طرف یہ قدم ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

پی پی ایل کا کردار
پی پی ایل نے اس دریافت کے ذریعے اپنی تکنیکی مہارت، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور استقامت کو ظاہر کیا ہے۔ کمپنی کے سی ای او عمران عباسی کے مطابق یہ پیش رفت پی پی ایل کی ٹیم کی محنت اور عزم کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت ملک کو توانائی بحران سے نکالنے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔
توانائی بحران میں کمی
پاکستان میں توانائی کا بحران ایک عرصے سے جاری ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گیس کی کمی عوامی زندگی پر براہِ راست اثر انداز ہوتی ہے۔ اس دریافت سے امید ہے کہ پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر مقامی سطح پر توانائی فراہم کر کے بحران کو کم کریں گے۔
عوامی توقعات اور مستقبل
پاکستانی عوام اس دریافت کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مزید ایسے ذخائر تلاش کیے گئے تو ملک نہ صرف اپنی ضروریات پوری کرے گا بلکہ خطے میں توانائی کے میدان میں ایک مستحکم ملک کے طور پر ابھرے گا۔ پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی یہ دریافت اسی سمت ایک اہم قدم ہے۔
پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت نے ملک کے توانائی کے منظرنامے کو ایک نئی سمت دے دی ہے۔ یہ پیش رفت ظاہر کرتی ہے کہ اگر حکومت اور نجی ادارے مل کر کام کریں تو توانائی کے بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔