پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے ایک بار پھر شہریوں کو خوفزدہ کر گئے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت خیبرپختونخوا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کی شدت محسوس کی گئی، جس کے باعث لوگ گھروں اور دکانوں سے باہر نکل آئے۔
زلزلے کے جھٹکے اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، مردان، چارسدہ، بٹگرام، مانسہرہ، بالاکوٹ، ہزارہ، سوات، شانگلہ، ہنگو، کوہاٹ اور باجوڑ سمیت کئی علاقوں میں محسوس کیے گئے۔
پنجاب میں میانوالی، اٹک، جھنگ، گجرانوالہ، کلر سیداں، تلہ گنگ اور عارف والا بھی زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھے۔
یہ سب شواہد اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے کئی صوبوں میں ایک ساتھ محسوس ہوئے۔

شدت اور مرکز
زلزلہ کوہ پیما مرکز کے مطابق، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.9 جبکہ گہرائی 111 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔ اس زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن افغانستان تھا۔ صبح 9 بج کر 56 منٹ پر پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے واضح طور پر محسوس کیے گئے۔
عوامی ردعمل
زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ خوفزدہ ہو گئے۔ شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں، دفاتر اور مارکیٹوں سے کھلے مقامات کی جانب نکل آئے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس خبر نے فوری طور پر توجہ حاصل کر لی اور "پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے” ٹرینڈ کرنے لگے۔
خیبرپختونخوا کی صورتحال
خیبرپختونخوا میں پشاور اور قریبی اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے زیادہ شدت سے محسوس کیے گئے۔ تعلیمی اداروں میں بچے گھبرا گئے جبکہ دفاتر اور مارکیٹوں میں کاروباری سرگرمیاں کچھ دیر کے لیے رک گئیں۔ یہ واضح کرتا ہے کہ پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے شمالی علاقوں پر زیادہ اثر انداز ہوئے۔
پنجاب میں زلزلے کے اثرات
پنجاب کے شہروں میں بھی زلزلے کے جھٹکوں نے شہریوں کو خوف میں مبتلا کیا۔ جھنگ، میانوالی اور گجرانوالہ میں لوگ فوری طور پر گھروں سے باہر نکل آئے۔ کچھ مقامات پر ہلکی دراڑوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ یہ سب پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
حکومتی اداروں کی رپورٹ
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) اور مقامی انتظامیہ نے فوری طور پر رپورٹنگ شروع کی۔ اب تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ البتہ حکام نے شہریوں کو محتاط رہنے اور غیر ضروری عمارتوں کے قریب نہ جانے کی ہدایت دی۔
ماہرین کی رائے
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ پاکستان زلزلے کے حساس خطے میں واقع ہے۔ ہندوکش ریجن میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں، جو پاکستان کے شمالی اور وسطی حصوں میں محسوس کیے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہمیں تعمیراتی ڈھانچوں کو زلزلہ پروف بنانے کی ضرورت ہے۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
ٹوئٹر اور فیس بک پر ہزاروں صارفین نے زلزلے کے بارے میں پوسٹس کیں۔ زیادہ تر لوگوں نے "پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے” کو لے کر اپنے تجربات بیان کیے۔ کچھ صارفین نے لکھا کہ یہ جھٹکے بہت شدید تھے اور چند سیکنڈ تک جاری رہے۔
پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ ہمیں قدرتی آفات کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ خوش قسمتی سے اس بار کوئی بڑا نقصان رپورٹ نہیں ہوا، تاہم احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ناگزیر ہے۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں زلزلے کے شدید جھٹکے، ریکٹر اسکیل پر 6.0 ریکارڈ