پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں اضافہ، 20 کلو آٹا 2100 روپے کا ہوگیا
مہنگائی کی لہر کے دوران پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ عوام کے لیے پریشانی کا سبب بنتا جا رہا ہے۔ ادارہ شماریات کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران آٹے کے بیس کلو تھیلے کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ اضافہ عوام کی قوتِ خرید پر مزید دباؤ ڈال رہا ہے اور خاص طور پر بڑے شہروں کے رہائشی اس صورتحال سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
کراچی میں سب سے مہنگا آٹا
کراچی کے شہری اس وقت ملک میں سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق کراچی میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 2100 روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں شہریوں کے گھریلو بجٹ پر گہرا اثر پڑا ہے اور عام طبقہ شدید مشکلات کا شکار ہے۔ پاکستان میں آٹے کی قیمتیں خاص طور پر کراچی میں دیگر شہروں کے مقابلے میں زیادہ بڑھ چکی ہیں۔
دیگر شہروں میں آٹے کی صورتحال
اعداد و شمار کے مطابق پچھلے ہفتے کے دوران کئی شہروں میں آٹے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔
- کراچی، لاڑکانہ اور خضدار میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 300 روپے تک مہنگا ہوا۔
- حیدرآباد اور سکھر میں بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 280 روپے بڑھی۔
- کوئٹہ میں آٹے کی قیمت میں 210 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
- اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، بنوں اور ملتان میں بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 200 روپے تک اضافہ ہوا۔
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں اضافہ یکساں نہیں بڑھ رہا بلکہ مختلف شہروں میں یہ اضافہ مختلف شرح سے ہو رہا ہے۔
عوامی مشکلات اور مہنگائی کا دباؤ
مہنگائی پہلے ہی عوام کی زندگیوں پر اثر انداز ہو رہی تھی اور آٹے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ اس بوجھ کو مزید بڑھا رہا ہے۔ آٹا عام آدمی کی روزمرہ ضرورت ہے اور اس کی قیمت میں اضافہ براہِ راست ہر گھرانے کو متاثر کرتا ہے۔ عوام کی بڑی تعداد اب اس خدشے کا اظہار کر رہی ہے کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو گھریلو اخراجات پورے کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔
ماہرین کی رائے
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں گندم کی دستیابی میں کمی، درآمدی لاگت اور ڈسٹریبیوشن کے مسائل شامل ہیں۔ ان کے مطابق اگر حکومت نے فوری طور پر گندم کی سپلائی اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے اقدامات نہ کیے تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔
مستقبل کے خدشات
پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ایک حساس مسئلہ ہیں کیونکہ یہ براہِ راست ہر شہری کی بنیادی ضرورت سے جڑا ہوا ہے حالیہ ہفتے کراچی،لاڑکانہ اور خضدار میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 300روپےتک بڑھ گئی۔ اگر یہی رجحان جاری رہا تو نہ صرف مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا بلکہ غریب اور متوسط طبقہ مزید مشکلات کا شکار ہوگا۔ عوامی حلقوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت فوری طور پر ریلیف پیکیج متعارف کروائے تاکہ روزمرہ استعمال کی اس بنیادی ضرورت کی قیمت عام آدمی کی پہنچ میں رہے۔
پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ اور بیس کلو آٹے کا تھیلا 2100 روپے تک جا پہنچا ہے۔ کراچی سمیت کئی شہروں میں آٹے کی قیمتوں میں تیز رفتار اضافہ عوام کے لیے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو آنے والے دنوں میں یہ مسئلہ مزید سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے۔


Comments 1