پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن کے بعد ریکارڈ بچت – ایک نئی تاریخ رقم
پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن اور بچت نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر اداروں میں شفافیت، بہتر منصوبہ بندی اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے تو وہ نہ صرف اپنے اخراجات پورے کر سکتے ہیں بلکہ ملک کی معیشت کے لیے بھی ایک مثال بن سکتے ہیں۔ وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں یہ اعدادوشمار سامنے آئے کہ صرف 8 ماہ کے اندر پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن کے ساتھ ساتھ بجٹ میں ریکارڈ بچت بھی ممکن ہوئی۔
پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن اور بچت کا تجزیہ
اجلاس میں بتایا گیا کہ ریلوے ڈویژن میں 416.6 ملین روپے کی ریکارڈ بچت کی گئی۔ یہ بچت صرف بجلی کے بہتر استعمال، میٹرائزیشن اور سولرائزیشن کے جدید اقدامات کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔ ورکشاپ مغلپورہ میں 243 ملین روپے کی بچت ہوئی، کوئٹہ ریلوے میں 38 ملین، راولپنڈی ریلوے میں 75 ملین، کراچی ریلوے میں 26 ملین، سکھر ریلوے ڈویژن میں 60 ملین، ملتان میں 9.6 ملین جبکہ پشاور میں 6.46 ملین کی بچت ریکارڈ کی گئی۔ یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن اور ساتھ ساتھ اخراجات میں کمی ایک ساتھ ممکن ہوئی۔
شفافیت اور اصلاحات کا نیا سفر
پاکستان ریلوے کو ہمیشہ خسارے کا شکار ادارہ سمجھا جاتا تھا، لیکن موجودہ دور میں اس ادارے نے یہ ثابت کر دیا کہ بہتر اقدامات اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے بہتری لائی جا سکتی ہے۔ وزیر ریلوے نے اجلاس میں واضح کیا کہ بجلی چوری کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔ جو بھی بجلی چوری کرے گا، سیدھا جیل جائے گا۔ اس طرح کے سخت اقدامات کی بدولت ہی آج پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن ممکن ہوئی۔
سولرائزیشن اور میٹرائزیشن کا کردار
پاکستان میں توانائی کا بحران ہمیشہ سے ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔ ریلوے کے شعبے میں بجلی اور ڈیزل پر بڑا خرچ ہوتا ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلوے نے مختلف ڈویژنز میں میٹرائزیشن اور سولرائزیشن کا عمل شروع کیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ نہ صرف بجلی کے بلوں میں کمی آئی بلکہ اخراجات بھی کم ہوئے۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ سولرائزیشن نے پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن اور بچت میں بنیادی کردار ادا کیا۔
پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن اور عوامی فائدے
پاکستان ریلوے کی کامیابی صرف اعدادوشمار تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کا براہ راست فائدہ عوام تک پہنچ رہا ہے۔ بہتر انتظامات کی وجہ سے عوام کو کم قیمت میں سفر کی سہولت میسر آ رہی ہے۔ مزید یہ کہ ٹرینوں کے شیڈول میں بھی بہتری آئی ہے جس سے لوگوں کا اعتماد دوبارہ بحال ہوا ہے۔ عوامی اعتماد میں یہ اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن محض ایک مالی کامیابی نہیں بلکہ ایک سماجی کامیابی بھی ہے۔
وزیر ریلوے کے سخت اقدامات
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان ریلوے میں شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ کسی بھی سطح پر کرپشن یا چوری برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان اقدامات کی وجہ سے آج ریلوے کے اخراجات کم ہوئے اور آمدن بڑھی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ان اصلاحات کی بدولت ہی پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن اور بچت ممکن ہوئی ہے۔
مستقبل کے منصوبے اور اہداف
پاکستان ریلوے اب صرف ماضی کی طرح ٹرینوں تک محدود ادارہ نہیں رہا۔ ادارہ اب جدید ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل سسٹمز، اور بہتر مینجمنٹ سسٹمز کی طرف جا رہا ہے۔ وزیر ریلوے نے عندیہ دیا کہ مستقبل میں اور بھی ایسے اقدامات کیے جائیں گے جو اخراجات کو مزید کم اور آمدن کو مزید بڑھائیں گے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن کو ایک مسلسل عمل بنایا جائے، نہ کہ صرف وقتی کامیابی۔
عوام کا اعتماد اور سرمایہ کاری کے مواقع
جب کسی ادارے کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے تو عوام کا اعتماد بڑھتا ہے۔ اسی طرح سرمایہ کار بھی ایسے ادارے میں سرمایہ لگانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مستقبل میں ریلوے میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری بڑھے گی۔ اس سرمایہ کاری سے نہ صرف ریلوے کو فائدہ ہوگا بلکہ معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن – ایک قومی کامیابی
یہ حقیقت ہے کہ ماضی میں پاکستان ریلوے ہمیشہ خسارے میں رہا۔ لیکن اب وقت بدل چکا ہے۔ موجودہ اقدامات نے یہ ثابت کر دیا کہ اگر اداروں میں شفافیت لائی جائے، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے اور بجلی چوری جیسے مسائل کو ختم کیا جائے تو ادارے نہ صرف خود کفیل ہو سکتے ہیں بلکہ ملکی معیشت کو بھی سہارا دے سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن کا ذکر ہر جگہ ہو رہا ہے اور اسے ایک قومی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان ریلوے میں بوگیوں کی کمی، مسافروں کے لیے بڑا مسئلہ
پاکستان ریلوے نے جس طرح صرف 8 ماہ کے اندر پاکستان ریلوے کی ریکارڈ آمدن اور ریکارڈ بچت حاصل کی ہے، وہ دوسرے اداروں کے لیے بھی ایک مثال ہے۔ اس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ اگر اداروں کو شفافیت، جدیدیت اور بہتر حکمت عملی سے چلایا جائے تو وہ ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ آج پاکستان ریلوے نہ صرف عوامی سہولتوں میں بہتری لا رہا ہے بلکہ ملکی خزانے کو بھی مضبوط بنا رہا ہے۔










Comments 1