پاکستان کرکٹ بورڈ کا بڑا اعلان — جنوبی افریقہ، سری لنکا اور تین ملکی سیریز کے لیے قومی ٹیم اسکواڈ فائنل، بابر اعظم اور نسیم شاہ کی واپسی
لاہور (23 اکتوبر 2025) — پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز کے علاوہ سری لنکا اور زمبابوے کے ساتھ تین ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے قومی ٹیم اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اعلان کے بعد ملک بھر میں شائقینِ کرکٹ کے جوش و خروش میں مزید اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ اس بار کئی اہم کھلاڑی ٹیم میں واپسی کر رہے ہیں، جبکہ چند نئے چہرے بھی موقع حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
پی سی بی کے مطابق ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے 15 رکنی اسکواڈ اور ون ڈے سیریز کے لیے 16 رکنی قومی ٹیم اسکواڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔ دونوں قومی ٹیم اسکواڈ میں تجربہ اور نوجوان توانائی کا حسین امتزاج شامل ہے، جس سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر شاندار کرکٹ پیش کرے گا۔
بابر اعظم اور نسیم شاہ کی واپسی — تجربے کا نیا توازن
ٹی ٹوئنٹی قومی ٹیم اسکواڈ میں سب سے نمایاں تبدیلی سابق کپتان بابر اعظم اور فاسٹ بولر نسیم شاہ کی واپسی ہے۔ بابر اعظم حالیہ چند سیریز میں آرام کے باعث ٹیم سے باہر تھے جبکہ نسیم شاہ انجری کے سبب کرکٹ سے دور تھے۔ ان دونوں کی واپسی سے ٹیم کے بیٹنگ اور بولنگ شعبے میں استحکام آنے کی توقع ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر نے بتایا کہ ’’بابر اعظم اور نسیم شاہ کے واپس آنے سے ٹیم کو لیڈرشپ، تجربہ اور اعتماد ملے گا۔ یہ دونوں کھلاڑی پاکستان کرکٹ کے لیے اثاثہ ہیں۔‘‘
نئے چہرے اور نوجوان ٹیلنٹ
پی سی بی کے قومی ٹیم اسکواڈ کے اعلان کے مطابق نوجوان اسپنر فیصل اکرم، فاسٹ بولر حارث رؤف اور وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ کو ون ڈے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ فیصل اکرم پہلی بار مکمل ون ڈے اسکواڈ کا حصہ بنے ہیں، جب کہ حسیب اللہ کو مستقبل کے وکٹ کیپر کے طور پر آزمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں عثمان طارق واحد ان کیپڈ (Debutant) کھلاڑی ہیں، جنہیں حالیہ ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے۔
کپتانی کا نیا امتزاج: سلمان علی آغا اور شاہین آفریدی
پی سی بی نے اس بار کپتانی میں بھی ایک دلچسپ تجربہ کیا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سلمان علی آغا کے سپرد کی گئی ہے، جو اپنی جارحانہ بیٹنگ اور متوازن مزاج کے لیے جانے جاتے ہیں۔ دوسری جانب ون ڈے ٹیم کی قیادت شاہین شاہ آفریدی کو سونپی گئی ہے۔ شاہین آفریدی پہلے بھی مختلف فارمیٹس میں قیادت کر چکے ہیں اور ان کی فاسٹ بولنگ قیادت کو ایک نئی سمت دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ذرائع کے مطابق سلمان علی آغا کو مستقبل کے لیڈرشپ پلان میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ بابر اعظم پر کپتانی کے بوجھ کو کم کیا جا سکے۔
سیریز کا تفصیلی شیڈول
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز:
- 28 اکتوبر — پہلا میچ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں
- 31 اکتوبر — دوسرا میچ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں
- 1 نومبر — تیسرا میچ بھی لاہور میں ہوگا
ون ڈے سیریز (جنوبی افریقہ کے خلاف):
- 4 نومبر — پہلا ون ڈے، اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد
- 6 نومبر — دوسرا ون ڈے، فیصل آباد
- 8 نومبر — تیسرا ون ڈے، فیصل آباد
- سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز:
- 11 نومبر — پہلا میچ، راولپنڈی
- 13 نومبر — دوسرا میچ، راولپنڈی
- 15 نومبر — تیسرا میچ، راولپنڈی
تین ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز (پاکستان، سری لنکا، زمبابوے):
- 17 نومبر — پاکستان بمقابلہ زمبابوے (راولپنڈی)
- 19 نومبر — سری لنکا بمقابلہ زمبابوے (راولپنڈی)
- 22 نومبر — پاکستان بمقابلہ سری لنکا (لاہور)
- 23 نومبر — پاکستان بمقابلہ زمبابوے (لاہور)
- 25 نومبر — سری لنکا بمقابلہ زمبابوے (لاہور)
- 27 نومبر — پاکستان بمقابلہ سری لنکا (لاہور)
- 29 نومبر — فائنل (قذافی اسٹیڈیم لاہور)
ٹی ٹوئنٹی قومی ٹیم اسکواڈ کی تفصیلات
- سلمان علی آغا (کپتان)
- عبدالصمد
- ابرار احمد
- بابر اعظم
- فہیم اشرف
- حسن نواز
- محمد نواز
- محمد وسیم جونیئر
- محمد سلمان مرزا
- نسیم شاہ
- صاحبزادہ فرحان
- صائم ایوب
- شاہین شاہ آفریدی
- عثمان خان (وکٹ کیپر)
- عثمان طارق
ریزرو کھلاڑی: فخر زمان، حارث رؤف، سفیان مقیم
ون ڈے اسکواڈ کی تفصیلات
- شاہین شاہ آفریدی (کپتان)
- ابرار احمد
- بابر اعظم
- فہیم اشرف
- فیصل اکرم
- فخر زمان
- حارث رؤف
- حسیب اللہ
- حسن نواز
- حسین طلعت
- محمد نواز
- محمد رضوان (وکٹ کیپر)
- محمد وسیم جونیئر
- نسیم شاہ
- صائم ایوب
- سلمان علی آغا
کرکٹ ماہرین کا ردِعمل
پاکستان کے سابق کپتان رمیز راجہ نے قومی ٹیم اسکواڈ کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ٹیم ایک متوازن امتزاج ہے۔ بابر اور نسیم کی واپسی ٹیم کو نیا حوصلہ دے گی، جبکہ نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت مستقبل کے لیے مثبت قدم ہے۔‘‘
سابق بولر وقار یونس کے مطابق، ’’پاکستان کو اب ایک واضح بولنگ پلان کی ضرورت ہے، خاص طور پر ون ڈے سیریز میں۔ شاہین اور نسیم کا کمبی نیشن جنوبی افریقہ کے خلاف تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔‘‘

جنوبی افریقہ کا چیلنج اور ہوم ایڈوانٹیج
جنوبی افریقہ اس وقت ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کے خلاف کھیل رہا ہے، جس میں دونوں ٹیموں نے ایک ایک میچ جیت کر برابری کی ہے۔ اب مختصر فارمیٹ کی سیریز میں پاکستان کو ہوم ایڈوانٹیج حاصل ہوگا۔
راولپنڈی اور لاہور کے میدانوں میں پاکستانی شائقین کرکٹ کا جوش ہمیشہ سے بلند رہا ہے، اور ماہرین کو توقع ہے کہ گراونڈز ایک بار پھر ہاؤس فل ہوں گے۔
تین ملکی سیریز — نئے چیلنجز کے ساتھ نئے مواقع
تین ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سری لنکا اور زمبابوے جیسی ٹیموں کی شمولیت نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی سطح پر اعتماد حاصل کرنے کا بہترین موقع دے گی۔
پاکستانی کوچنگ اسٹاف کے مطابق، ’’یہ سیریز ٹیم کمبی نیشن کو بہتر کرنے اور اگلے سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل مختلف کمبی نیشنز آزمانے کا موقع فراہم کرے گی۔‘‘
شائقینِ کرکٹ کی توقعات
ملک بھر میں شائقین کرکٹ خاص طور پر بابر اعظم اور نسیم شاہ کی واپسی پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ’’#WelcomeBackBabar‘‘ اور ’’#NaseemIsBack‘‘ ٹرینڈ کرنے لگے ہیں۔
ایک فین نے لکھا:
’’پاکستان کرکٹ دوبارہ مکمل محسوس ہو رہی ہے، جب بابر اور نسیم میدان میں ہوں تو ٹیم کی روح الگ نظر آتی ہے۔‘‘
پی سی بی کے اس متوازن اور جامع قومی ٹیم اسکواڈ (pakistan cricket team squad)کے اعلان سے واضح ہوتا ہے کہ بورڈ آئندہ برسوں کے لیے ایک مضبوط اور فٹ ٹیم تشکیل دینے کے عزم پر قائم ہے۔ تجربہ کار کھلاڑیوں کی واپسی، نوجوانوں کو مواقع دینا، اور مختلف کپتانوں کے ذریعے قیادت کو وسعت دینا — یہ سب پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے لیے حوصلہ افزا اقدامات ہیں۔
اب سب کی نظریں 28 اکتوبر سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز پر ہیں، جہاں پاکستانی ٹیم ایک نئی توانائی اور نئے عزم کے ساتھ میدان میں اترے گی۔
🚨 Pakistan's white-ball squads announced 🚨
🏏 ODIs 🆚 South Africa & Sri Lanka
🏏 T20Is 🆚 South Africa and tri-series featuring Sri Lanka & Zimbabwe
More details ➡️ https://t.co/537SMJwRmg#PAKvSA | #PAKvSL | #PAKvZIM | #BackTheBoysInGreen pic.twitter.com/UEleNJ5N09
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 23, 2025
جنوبی افریقہ اسکواڈ
کھلاڑی | کردار |
---|---|
میتھیو بریٹزکے (کپتان) | بلے باز |
ڈیوڈ بریوس | مڈل آرڈر بلے باز |
کوئنٹن ڈی کاک † | وکٹ کیپر بلے باز |
ریضا ہینڈرکس | اوپننگ بلے باز |
کیشو مہاراج | آل راؤنڈر |
لنگی نگیڈی | باؤلر |
کگیسو ربادا | فاسٹ باؤلر |
ٹونی ڈی زورزی | ٹاپ آرڈر بلے باز |
کوربن بوش | آل راؤنڈر |
اوٹنیل بارٹ مین | باؤلر |
جارج لنڈے | آل راؤنڈر |
اینکابایومزی پیٹر | باؤلر |
لیزاڈ ولیمز | باؤلر |
زمبابوے ممکنہ اسکواڈ
کھلاڑی کا نام | کردار |
---|---|
سکندر رضا | آل راؤنڈر |
برینڈن ٹیلر | وکٹ کیپر بلے باز |
شان ولیمز | مڈل آرڈر بلے باز |
رچرڈ نگراوا | باؤلر |
بلیسنگ مزرابانی | فاسٹ باؤلر |
برائن بینیٹ | آل راؤنڈر |
رایان برل | مڈل آرڈر بلے باز |
ویلنگٹن مسکادزا | اسپن باؤلر |
ڈائین مائرز | آل راؤنڈر |
ٹونی منیونگا | ٹاپ آرڈر بلے باز |
ٹریور گوانڈو | آل راؤنڈر |
تاڈیواناشے مارومانی | اوپننگ بلے باز |
بریڈ ایونز | فاسٹ باؤلر |
تاشنگا موسیکیوا | باؤلر |
سری لنکا ممکنہ اسکواڈ
کھلاڑی کا نام | کردار |
---|---|
کسل مینڈس | وکٹ کیپر بلے باز |
چریتھ اسالانکا | مڈل آرڈر بلے باز |
دسن شاناکا | آل راؤنڈر |
دھنوشکا گناتھیلاکا | اوپننگ بلے باز |
پاتھم نسانکا | ٹاپ آرڈر بلے باز |
دھننجیا ڈی سلوا | آل راؤنڈر |
مہییش تھکشنا | اسپن باؤلر |
ڈشمانتھ چمیرا | فاسٹ باؤلر |
نوان تھشرا | باؤلر |
کمل مشارا | وکٹ کیپر بلے باز |
کمل میندیس | بلے باز |
چامیکا کرونا رتنے | بولنگ آل راؤنڈر |
متھیشا پتھیرانا | فاسٹ باؤلر |
دُنتھ ویللاگے | اسپن آل راؤنڈر |
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز
تاریخ | میچ | مقام |
---|---|---|
28 اکتوبر | پہلا ٹی ٹوئنٹی | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
31 اکتوبر | دوسرا ٹی ٹوئنٹی | قذافی اسٹیڈیم لاہور |
1 نومبر | تیسرا ٹی ٹوئنٹی | قذافی اسٹیڈیم لاہور |
جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز
تاریخ | میچ | مقام |
---|---|---|
4 نومبر | پہلا ون ڈے | اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد |
6 نومبر | دوسرا ون ڈے | اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد |
8 نومبر | تیسرا ون ڈے | اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد |
سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز
تاریخ | میچ | مقام |
---|---|---|
11 نومبر | پہلا ون ڈے | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
13 نومبر | دوسرا ون ڈے | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
15 نومبر | تیسرا ون ڈے | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
تین ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز (پاکستان، سری لنکا، زمبابوے)
تاریخ | میچ | مقام |
---|---|---|
17 نومبر | پاکستان بمقابلہ زمبابوے | راولپنڈی |
19 نومبر | سری لنکا بمقابلہ زمبابوے | راولپنڈی |
22 نومبر | پاکستان بمقابلہ سری لنکا | لاہور |
23 نومبر | پاکستان بمقابلہ زمبابوے | لاہور |
25 نومبر | سری لنکا بمقابلہ زمبابوے | لاہور |
27 نومبر | پاکستان بمقابلہ سری لنکا | لاہور |
29 نومبر | فائنل | قذافی اسٹیڈیم لاہور |