پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس کی ریکارڈ بلندی، ڈالر بھی سستا
پاکستان کی مالیاتی منڈیوں میں حالیہ دنوں میں غیر معمولی مثبت تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں ہنڈریڈ انڈیکس میں 832 پوائنٹس کا زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس 166,472 کی سطح پر پہنچ گیا۔ یہ سطح ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کے قریب ہے، جبکہ اس سے قبل انڈیکس 166,509 پوائنٹس کی سطح تک ٹریڈ کرتا دیکھا گیا تھا۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی وجوہات
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں حالیہ تیزی کی متعدد وجوہات بیان کی جا رہی ہیں جن میں معاشی اصلاحات، آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر تعلقات، سرمایہ کاروں کا بڑھتا ہوا اعتماد، روپے کی قدر میں بہتری، اور کاروباری ماحول میں بہتری شامل ہیں۔
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی:
پاکستان نے حال ہی میں آئی ایم ایف کے ساتھ نئے بیل آؤٹ پیکیج کے سلسلے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اس کے نتیجے میں مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور بیرونی سرمایہ کاری کے امکانات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
مہنگائی میں کمی اور مالیاتی نظم و ضبط:
حکومت کی جانب سے مالیاتی نظم و ضبط پر زور دینے، سبسڈی میں کمی، اور ریونیو بڑھانے کی کوششوں نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو مثبت پیغام دیا ہے۔ اس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ پر بھی واضح نظر آ رہے ہیں۔
بیرونی سرمایہ کاری میں دلچسپی:
پاکستان میں توانائی، بینکاری، آئی ٹی، اور صنعتی شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ خاص طور پر مشرق وسطیٰ اور چین سے سرمایہ کاری کی امید کی جا رہی ہے، جس سے مارکیٹ میں مثبت رجحان پیدا ہوا ہے۔
شرح سود میں استحکام کی امید:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود کو مستحکم رکھنے یا آئندہ مہینوں میں کم کرنے کی توقع بھی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا ایک اہم عنصر ہے۔ سرمایہ کار اس بات پر خوش ہیں کہ شرح سود کم ہونے سے کاروباری لاگت میں کمی آئے گی۔
ڈالر کی قیمت میں کمی: روپے کی قدر میں بہتری
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کی مارکیٹ سے بھی اچھی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ڈالر کی قیمت میں یہ کمی بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، اور درآمدات میں کمی جیسے عوامل کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔
اقتصادی ماہرین کی رائے
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں یہ تیزی وقتی نہیں بلکہ اس کے پیچھے ٹھوس اقتصادی بنیادیں موجود ہیں۔ معروف ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق حسن کے مطابق، "یہ اضافہ صرف ایک وقتی رجحان نہیں بلکہ اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان کی معیشت دوبارہ بہتری کی طرف گامزن ہے۔ اگر یہی رفتار برقرار رہی تو آئندہ مہینوں میں PSX نئی بلندیوں کو چھو سکتی ہے۔”
سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوتا نظر آ رہا ہے۔ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ایک بار پھر مارکیٹ کی جانب توجہ دینا شروع کر دی ہے، خاص طور پر ان شعبوں میں جن کا تعلق برآمدات، تعمیرات، اور مالیاتی خدمات سے ہے۔
ممکنہ چیلنجز
اگرچہ موجودہ صورتحال حوصلہ افزا ہے، تاہم ماہرین اس بات کی نشاندہی بھی کرتے ہیں کہ کچھ چیلنجز ابھی باقی ہیں:
سیاسی عدم استحکام:
اگر آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے سیاسی کشیدگی بڑھتی ہے تو اس کے اثرات مارکیٹ پر پڑ سکتے ہیں۔
عالمی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال:
تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، عالمی مالیاتی اداروں کی پالیسیاں، اور جیو پولیٹیکل حالات بھی پاکستان کی مالیاتی مارکیٹ پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
مہنگائی اور بے روزگاری:
مہنگائی میں کمی ضرور آئی ہے مگر اس کی رفتار ابھی اتنی تیز نہیں کہ عام آدمی کو فوری ریلیف مل سکے۔ حکومت کو چاہیے کہ معاشی ترقی کے فوائد عوام تک بھی پہنچائے۔
مستقبل کے امکانات
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اپنی موجودہ معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھتی ہے، اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو مزید مستحکم کرتی ہے، تو آئندہ چند مہینوں میں پاکستان کی معیشت میں مزید بہتری آ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر روپے کی قدر میں مزید بہتری آتی ہے تو یہ درآمدات کو سستا، مہنگائی کو کم، اور سرمایہ کاری کو مزید پرکشش بنا سکتا ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 832 پوائنٹس کا اضافہ اور ہنڈریڈ انڈیکس کا 166,472 کی سطح پر پہنچنا ایک تاریخی سنگ میل ہے، جو اس بات کا غماز ہے کہ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ روپے کی قدر میں بہتری اور ڈالر کی قیمت میں کمی معاشی استحکام کے مزید اشاریے ہیں۔ اگر یہ رجحانات برقرار رہتے ہیں تو پاکستان جلد ہی اقتصادی بحالی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے، جو نہ صرف سرمایہ کاروں بلکہ ہر پاکستانی کے لیے ایک خوش آئند خبر ہے۔


Comments 1