پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ہنڈریڈ انڈیکس 155,000 کی حد عبور
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی: کاروباری ہفتے کے آغاز پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال
کاروباری ہفتے کے آغاز پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس اضافے کے ساتھ ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کا ہنڈریڈ انڈیکس 155,000 پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یہ 1,023 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 155,463 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اس شاندار آغاز نے نہ صرف سرمایہ کاروں کے چہروں پر خوشی بکھیر دی ہے بلکہ معیشت کے حوالے سے ایک مثبت پیغام بھی دیا ہے۔
معاشی پس منظر
پاکستان کی معیشت گزشتہ چند سالوں سے مسلسل چیلنجز کا شکار رہی ہے، جن میں بلند شرحِ سود، مہنگائی، کرنسی کی قدر میں کمی، غیر یقینی سیاسی صورتِ حال، اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی جیسے مسائل شامل ہیں۔ اس دوران آئی ایم ایف سے قرضے کے معاہدے، کرنسی مارکیٹ میں استحکام اور حکومت کی جانب سے معاشی اصلاحات پر زور نے مارکیٹ میں تھوڑا بہت اعتماد بحال کرنا شروع کیا ہے۔
اسی تناظر میں حالیہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کو محض ایک وقتی اتار چڑھاؤ نہیں کہا جا سکتا بلکہ یہ معاشی سمت میں بہتری کی ایک علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سرمایہ کاروں کی نظریں: مانیٹری پالیسی پر
سرمایہ کاروں کی تمام تر توجہ اس وقت اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کی جانے والی نئی مانیٹری پالیسی پر مرکوز ہے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس بار شرح سود میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں، بلکہ اس کے برقرار رہنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ موجودہ معاشی حالات میں اگر شرح سود کو کم کیا جاتا ہے تو یہ کاروباری سرگرمیوں کے لیے سازگار ثابت ہو سکتا ہے، جبکہ بلند شرح سود برقرار رہنے سے بینکنگ سیکٹر فائدے میں رہتا ہے مگر صنعتی اور کاروباری شعبے متاثر ہوتے ہیں۔
مانیٹری پالیسی کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کے باوجود سرمایہ کاروں کا موجودہ رجحان خاصا پُرامید ہے۔ مارکیٹ میں جو تیزی دیکھی جا رہی ہے، وہ نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کی نشاندہی کرتی ہے۔
بڑی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ
مارکیٹ میں ہونے والی تیزی صرف انڈیکس کی سطح تک محدود نہیں رہی بلکہ مختلف شعبہ جات، خاص طور پر بینکنگ، سیمنٹ، آئل اینڈ گیس، اور آٹوموبائل سیکٹر کے اسٹاکس میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ سرمایہ کاروں نے بڑے پیمانے پر بائنگ کی جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں لیکویڈیٹی میں بہتری آئی۔ اس کے علاوہ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (FDI) میں معمولی مگر مثبت رجحان نے بھی مارکیٹ میں اعتماد کی فضا کو مزید تقویت دی۔
پچھلے ہفتے کی صورتحال اور موجودہ تیزی
گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں ملا جلا رجحان دیکھا گیا تھا۔ سرمایہ کار شرح سود، مہنگائی کے اعداد و شمار، اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کے باعث محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے تھے۔ تاہم نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر مارکیٹ میں جوش و خروش کا ماحول دیکھنے میں آیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کاروں کو کسی بڑی مثبت پیش رفت کی امید ہے۔
ممکنہ وجوہات:
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آنے والی اس غیر معمولی تیزی کی متعدد ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں:
مانیٹری پالیسی سے متعلق توقعات: سرمایہ کار پرامید ہیں کہ اسٹیٹ بینک شرح سود میں کمی یا کم از کم استحکام کا فیصلہ کرے گا، جو مارکیٹ کے لیے مثبت اشارہ ہے۔
سیاسی استحکام کے آثار: حالیہ دنوں میں سیاسی محاذ پر نسبتاً استحکام نظر آیا ہے، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھاتا ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام کا تسلسل: آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدوں اور ممکنہ نئی قسط کی فراہمی کی خبریں بھی مارکیٹ کو سہارا دے رہی ہیں۔
کرنسی مارکیٹ کا استحکام: روپے کی قدر میں بہتری یا استحکام بھی سرمایہ کاروں کو متوجہ کرتا ہے کیونکہ اس سے درآمدات پر دباؤ کم ہوتا ہے اور مہنگائی میں بہتری آتی ہے۔
کاروباری حلقوں میں مثبت توقعات: تاجر اور صنعتکار حلقے اس توقع میں ہیں کہ آنے والے دنوں میں حکومت کاروبار دوست پالیسیاں اختیار کرے گی۔
مستقبل کی سمت
اگرچہ آج کی مارکیٹ میں تیزی ایک مثبت پیش رفت ہے، لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ رجحان طویل مدت تک برقرار رہے گا۔ مارکیٹ کی پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک مل کر ایسی پالیسیز تشکیل دیں جو صنعتی پیداوار، برآمدات، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دیں۔ شرح سود میں استحکام، کرنسی کی قدر کو سنبھالنے، اور افراطِ زر کو قابو میں رکھنے کے لیے سنجیدہ اقدامات ضروری ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ایف بی آر اور دیگر معاشی اداروں کی اصلاحات، نجکاری کے عمل کی شفافیت، اور توانائی کے شعبے میں بہتری بھی معیشت کی سمت کو طے کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آغاز پر جو نمایاں تیزی دیکھی گئی ہے، وہ اس بات کی علامت ہے کہ سرمایہ کار اب کسی حد تک اعتماد کے ساتھ مارکیٹ میں داخل ہو رہے ہیں۔ ہنڈریڈ انڈیکس کا 155,000 پوائنٹس کی حد عبور کرنا ایک نفسیاتی سطح ہے جس نے مارکیٹ میں مثبت جذبات کو مزید ابھارا ہے۔
اگر حکومت اور مالیاتی ادارے درست سمت میں پالیسی سازی جاری رکھیں، تو یہ تیزی محض عارضی نہیں بلکہ ایک مضبوط معاشی بحالی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم، حقیقی اور دیرپا ترقی کے لیے سیاسی و معاشی استحکام، قانون کی بالادستی، اور کاروباری آسانیوں کا فروغ ناگزیر ہے۔

Comments 1