پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مثبت تیزی، 100 انڈیکس 156066 پوائنٹس پر بحال
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی: 100 انڈیکس میں 681 پوائنٹس کا بڑا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز، یعنی منگل کو کاروبار کا آغاز شاندار تیزی کے ساتھ ہوا، جو کہ سرمایہ کاروں کے لیے ایک حوصلہ افزا اشارہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں آج کے دن کا آغاز مثبت انداز میں ہوا اور ابتدائی چند گھنٹوں میں ہی 100 انڈیکس میں 681 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے نتیجے میں انڈیکس 156,066 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسٹاک مارکیٹ کا اختتام 155,384 پوائنٹس پر ہوا تھا۔ آج کی یہ زبردست پیش رفت سرمایہ کاروں کے اعتماد، ملکی مالیاتی استحکام، اور مستقبل کی معاشی پیش گوئیوں کی عکاسی کرتی ہے۔
مارکیٹ میں تیزی کی وجوہات
- شرح سود کا برقرار رہنا
پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ مارکیٹ کے لیے ایک مثبت اشارہ ثابت ہوا ہے۔ سرمایہ کاروں کو امید تھی کہ شرح سود میں کسی قسم کی جارحانہ تبدیلی نہیں کی جائے گی، اور اس امید کے مطابق ہی فیصلہ آنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ نے مثبت ردعمل دیا۔
معاشی ماہرین کے مطابق، جب شرح سود بلند سطح پر طویل عرصے تک برقرار رہتی ہے، تو اس سے اسٹاک مارکیٹ پر دباؤ پڑتا ہے۔ تاہم، شرح میں تبدیلی نہ ہونے سے سرمایہ کاروں میں غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا ہے۔
- کاروباری اداروں کے مالی نتائج
مارکیٹ میں تیزی کی ایک اور بڑی وجہ کاروباری اداروں کے بہتر مالی نتائج ہیں۔ خاص طور پر بینکنگ، سیمنٹ، ٹیکسٹائل، اور توانائی کے شعبوں میں کمپنیز نے مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو ان کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری کا حوصلہ ملا۔
- کرنسی مارکیٹ میں بہتری
انٹر بینک میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری نے بھی اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دیا۔ امریکی ڈالر کی قیمت میں 12 پیسے کی کمی کے بعد ڈالر 281.52 روپے سے کم ہوکر 281.40 روپے پر آ گیا ہے۔ اگرچہ یہ کمی معمولی ہے، لیکن یہ کرنسی مارکیٹ میں استحکام کا عندیہ دے رہی ہے، جو سرمایہ کاری کے لیے بہتر ماحول پیدا کرتا ہے۔
- کے الیکٹرک کے رینٹل سکوک بانڈ کا اجرا
کے-الیکٹرک کی جانب سے رینٹل شارٹ ٹرم سکوک بانڈز کا اجراء مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔ اسلامی مالیاتی مصنوعات میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی روز بروز بڑھ رہی ہے، اور یہ بانڈز مارکیٹ کو مزید متحرک کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق موجودہ تیزی وقتی نہیں بلکہ اس کا تعلق پالیسی استحکام اور سرمایہ کاروں کے اعتماد سے ہے۔ اے کے ڈی سیکیورٹیز نے پیش گوئی کی ہے کہ اگر یہی رجحان برقرار رہا، تو دسمبر 2025 تک ہنڈریڈ انڈیکس 165,000 پوائنٹس کا سنگ میل عبور کر سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے:
شرح سود میں کسی ممکنہ کمی کا عندیہ آئندہ مہینوں میں مزید تیزی لا سکتا ہے۔
بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں دلچسپی لینا شروع کر چکے ہیں۔
کے ساتھ اعتماد کی بحالی نے بھی معاشی منظرنامے میں بہتری پیدا کی ہے۔
سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال
مارکیٹ میں حالیہ تیزی سرمایہ کاروں کے لیے نئی امید کی کرن ثابت ہو رہی ہے۔ خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے سرمایہ کار جو پچھلے کئی ماہ سے محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے تھے، اب دوبارہ مارکیٹ میں داخل ہو رہے ہیں۔
مارکیٹ میں لین دین کے حجم میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ سرمایہ کاری کا رجحان بحال ہو رہا ہے۔ متعدد بروکریج ہاؤسز نے رپورٹ کیا ہے کہ نئے سرمایہ کار ایک بار پھر اسٹاک مارکیٹ میں دلچسپی لے رہے ہیں، خاص طور پر بینکاری اور توانائی کے شعبے میں۔
عالمی تناظر میں پاکستان کی پوزیشن
بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو حالیہ دنوں میں بہتر کارکردگی پر سراہا گیا ہے۔ MSCI، Bloomberg، اور دیگر عالمی اشاریہ ساز ادارے پاکستان کی مارکیٹ پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگر پاکستان میں سیاسی استحکام برقرار رہا اور معاشی اصلاحات کا عمل جاری رہا، تو غیر ملکی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
آگے کا سفر کیسا ہو گا؟
آج کی اسٹاک مارکیٹ کی تیزی پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے ایک مثبت علامت ہے۔ تاہم، یہ ضروری ہے کہ:
حکومت مالیاتی پالیسی میں استحکام برقرار رکھے
کاروباری طبقے کے لیے مراعات جاری رکھی جائیں
کرنسی مارکیٹ میں مزید استحکام پیدا کیا جائے
بجلی اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات لائی جائیں
اگر ان نکات پر عمل کیا گیا تو پاکستان اسٹاک ایکسچینج نہ صرف مقامی بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک پرکشش سرمایہ کاری مرکز بن سکتی ہے۔












Comments 1