پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ اجلاس (ایس سی او سمٹ2027 ) کی میزبانی کرے گا — وزیر اعظم شہباز شریف کا اعلان
اسلام آباد (رئیس الاخبار رپورٹ):وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان آئندہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ اس موقع پر انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ تیاریوں کا آغاز ابھی سے کیا جائے تاکہ پاکستان ایک کامیاب، باوقار اور یادگار اجلاس کی میزبانی کر سکے۔
یہ اعلان وزیر اعظم نے اسلام آباد کے اہم ترقیاتی منصوبے "ٹی چوک فلائی اوور” کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے بڑے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں، جن میں فلائی اوورز، میٹرو بس، الیکٹرک ٹرانسپورٹ اور مستقبل قریب میں ریل سروس بھی شامل ہے۔
ٹی چوک فلائی اوور — عوام کے لیے سہولت کا سنگ میل
وزیر اعظم نے کہا کہ "ٹی چوک فلائی اوور اسلام آباد، راولپنڈی اور گرد و نواح کے رہائشیوں کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ یہ منصوبہ ایک کلومیٹر طویل ہے اور اس کی تکمیل کے بعد شہریوں کو ایکسپریس وے اور دیگر اہم علاقوں تک بلا تعطل آمد و رفت میسر ہوگی۔”
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت مختصر وقت میں منصوبے مکمل کرنے کے عزم پر قائم ہے اور اس دوران معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی عوام کو پہلے ہی میٹرو بس، نئی بسیں اور الیکٹرک ٹرانسپورٹ جیسی سہولتیں دی جا چکی ہیں اور اب ریل کے نظام کو بھی فعال بنایا جا رہا ہے تاکہ عوام کو زیادہ بہتر اور جدید سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
اسلام آباد-راولپنڈی ٹرانسپورٹ منصوبے
وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ریل کی پٹریاں پہلے سے موجود ہیں اور جلد ہی اسلام آباد سے راولپنڈی تک ایک جدید ریل سروس شروع کی جائے گی، جس سے ہزاروں مسافروں کو روزانہ کی بنیاد پر فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا:
"ہم چاہتے ہیں کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے باسیوں کے لیے سفر آسان اور آرام دہ ہو۔ اسی مقصد کے تحت ایک جامع پبلک ٹرانسپورٹ نظام تشکیل دیا جا رہا ہے جس میں بسیں، میٹرو، الیکٹرک ٹرانسپورٹ اور ریل سروس شامل ہوں گی۔”
وزیرِ اعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس 2025 میں عالمی رہنماؤں کی غیر معمولی توجہ کا مرکز
پاکستاں شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ اجلاس میزبانی — پاکستان کی علاقائی اہمیت
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں سب سے اہم اعلان یہ کیا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سمٹ کی میزبانی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ
"یہ پاکستان کے لیے ایک اعزاز ہے کہ ہم خطے کے اتنے بڑے اور اہم فورم کی میزبانی کر رہے ہیں۔ ہمیں ابھی سے تیاری شروع کرنی ہوگی، رہائش کے انتظامات کرنے ہوں گے اور اسلام آباد کو خوبصورت بنانا ہوگا تاکہ دنیا بھر کے مہمان پاکستان سے بہترین تاثر لے کر جائیں۔”
ایس سی او ایک خطے کی بڑی تنظیم ہے جس کے ارکان میں چین، روس، پاکستان، بھارت، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ پاکستان نے 2017 میں اس تنظیم کی مستقل رکنیت حاصل کی تھی اور اب پہلی مرتبہ اس کا سربراہی اجلاس پاکستان میں منعقد ہوگا۔
خطے میں پاکستان کا کردار
شہباز شریف نے کہا کہ ایس سی او صرف ایک سفارتی پلیٹ فارم نہیں بلکہ معاشی اور سیکیورٹی تعاون کا بھی ایک بڑا ذریعہ ہے۔ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کی میزبانی کے موقع کو خطے میں رابطوں کے فروغ اور معیشت کے استحکام کے لیے استعمال کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ:
"پاکستان چاہتا ہے کہ خطے کے ممالک میں تجارت بڑھے۔”
"توانائی کے منصوبوں میں تعاون کیا جائے۔”
"انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی امور میں مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے۔”
عوامی ردعمل
شہریوں نے ٹی چوک فلائی اوور کے سنگ بنیاد پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ نہ صرف ٹریفک کے دباؤ کو کم کرے گا بلکہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان سفر کا وقت بھی نمایاں طور پر گھٹا دے گا۔
اسی طرح سیاسی اور معاشی ماہرین نے پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی میزبانی کو ملک کے لیے ایک اہم کامیابی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ موقع پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو بہتر بنائے گا اور سرمایہ کاری کے دروازے کھولنے میں مددگار ہوگا۔

ماہرین کی رائے
بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کی میزبانی نہ صرف خطے میں امن و امان کے حوالے سے اہم ہوگا بلکہ پاکستان کی معیشت کے لیے بھی نئی راہیں کھول سکتا ہے۔
معاشی ماہر ڈاکٹر فاروق حسن کے مطابق:
"ایس سی او سمٹ2027 (sco summit in pakistan) پاکستان کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کا بہترین موقع ہے۔ اگر حکومت اس موقع کو مؤثر طریقے سے استعمال کرے تو پاکستان کی معاشی مشکلات میں کمی آ سکتی ہے۔”
سیاسی تجزیہ کار فاطمہ نور نے کہا:
"پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی میزبانی اپنی خارجہ پالیسی کو مزید فعال بنانے اور عالمی سطح پر مثبت تاثر قائم کرنے کا بہترین موقع ہوگا۔”
وزیر اعظم شہباز شریف کا اعلان بیک وقت دو پہلوؤں پر مبنی ہے:
ایک طرف عوام کو روزمرہ سہولتیں دینے کے لیے بڑے ترقیاتی منصوبے، خاص طور پر پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے اقدامات۔
دوسری طرف بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے ایس سی او سمٹ2027 کا اجلاس(sco summit in pakistan)۔
یہ دونوں پہلو پاکستان کے مستقبل کے لیے نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔ اگر حکومت اپنی حکمت عملی میں سنجیدگی اور تسلسل کا مظاہرہ کرے تو آئندہ سال پاکستان ترقی اور سفارتی کامیابیوں کے نئے باب رقم کر سکتا ہے۔
"پاکستان 2027 میں ایس سی او سمٹ کی میزبانی کرے گا۔ ایس سی او سمٹ کے لیے تیاریاں ابھی سے شروع کی جائیں گی۔ اسلام آباد کو مزید خوبصورت بنایا جائے گا۔تاجکستان نے تحفے میں مختلف اقسام کے پودے دیے ہیں۔ شاہراہِ دستور کو مزید خوبصورت بنانے کے لیے کام جاری ہے۔ چند ہفتوں میں شاہراہِ دستور… pic.twitter.com/46bfP3MaV7
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) September 12, 2025