پاکستان یوکرین وضاحت طلب کرنے کے لیے تیار، الزامات مسترد
پاکستان کا مؤقف واضح: یوکرین سے وضاحت طلب
پاکستان نے یوکرینی صدر کے بیان پر یوکرین سے باضابطہ وضاحت طلب کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی بریفنگ: اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدامات علاقے کو کشیدگی کی طرف لے جائیں گے، پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور فلسطینیوں پر مظالم کے دوران اسرائیل سے رابطوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
پاکستان ہمیشہ سے فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرتا آیا ہے اور ان کے خود مختاری کے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔
پاکستان نے یوکرین کے الزام کو مسترد کر دیا
ترجمان نے کہا کہ پاکستان یوکرینی صدر کی طرف سے یوکرین جنگ میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے الزام کو مسترد کرتا ہے، ابھی تک یوکرینی حکام نے پاکستان سے رابطہ کرکے الزام کے متعلق کوئی بات نہیں کی۔
یہ مؤقف اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر کسی بھی غیر مصدقہ الزام کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں اور حقائق پر مبنی رابطوں کا قائل ہے۔
پاکستان یوکرین وضاحت طلب کرنے کے لیے تیار
پاکستان یوکرین وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کر چکا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یوکرین سے متعلق کوئی قابلِ تصدیق شواہد پاکستان کو فراہم نہیں کیے گئے، پاکستان یوکرین سے باضابطہ وضاحت طلب کرے گا۔
یہ فیصلہ بین الاقوامی سفارت کاری میں پاکستان کے سنجیدہ اور متوازن مؤقف کی عکاسی کرتا ہے۔
افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے متعلق وضاحت
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان وزیر خارجہ ملا امیر متقی کے دورہ پاکستان کی منسوخی یا التوا کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس حوالے سے حتمی تاریخ دونوں ممالک کے درمیان ابھی طے ہونا باقی ہے۔
جب تاریخ کو طے ہو جائے گی تو وزارت خارجہ باضابطہ اعلان کرے گی۔
پاکستان یوکرین وضاحت طلب معاملے کے اثرات
پاکستان یوکرین وضاحت طلب کرنے کے اعلان کے بعد بین الاقوامی تعلقات پر اس کا اثر ہونا ممکن ہے۔ پاکستان کی پوزیشن ایک خودمختار ریاست کی حیثیت سے ہے جو عالمی سطح پر اپنی ساکھ کے تحفظ کوکے لیے ہر ممکن اقدام کرتی ہے۔
ایسے میں یوکرین سے باضابطہ وضاحت طلب کرنا نہ صرف پاکستان کے اندرونی استحکام کی علامت ہے بلکہ یہ خارجہ پالیسی کی مضبوطی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
یوکرینی الزامات پر مبہم مؤقف
یوکرینی صدر کی جانب سے پاکستانیوں کے ملوث ہونے کا بیان بغیر شواہد اور ٹھوس معلومات کے دیا گیا، جس پر پاکستان نے سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔
پاکستان یوکرین وضاحت طلب کرتے ہوئے بین الاقوامی سفارتی آداب کا مکمل خیال رکھ رہا ہے، مگر بے بنیاد الزامات کو برداشت نہ کرنے کا پیغام بھی دے رہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی مکمل وضاحت
ترجمان دفتر خارجہ نے دو اہم نکات پر وضاحت دی:
پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور فلسطین کے مؤقف پر قائم ہے۔
پاکستان یوکرین سے باضابطہ وضاحت طلب کرے گا کیونکہ الزام بے بنیاد ہے۔
یہ دونوں بیانات پاکستان کی پالیسیوں میں شفافیت اور اصولی پوزیشن کی عکاسی کرتے ہیں۔
پاکستان کا دوٹوک مؤقف
پاکستان یوکرین وضاحت طلب کر کے دنیا کو واضح پیغام دے رہا ہے کہ وہ کسی بھی بین الاقوامی معاملے میں اپنی خودمختاری اور قومی وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
یوکرینی صدر کے بیان سے پیدا ہونے والی صورتحال میں پاکستان نے نہایت متوازن اور ذمہ دارانہ انداز اپنایا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنی شناخت رکھتا ہے۔