پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے 100 بہترین پاسپورٹس میں شامل عالمی سطح پر پاکستان کی شناخت میں نیا باب
پاکستان کے لیے یہ خبر کسی خوشبو سے کم نہیں — عالمی درجہ بندی میں پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے 100 بہترین پاسپورٹس میں شامل ہو گیا ہے۔
یہ وہ لمحہ ہے جس کا انتظار طویل عرصے سے تھا۔ کئی سالوں سے پاکستان کا پاسپورٹ بین الاقوامی سطح پر کمزور سمجھا جاتا تھا، مگر اب حالات بدل رہے ہیں۔
عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری
وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قومی اسمبلی میں بتایا کہ حالیہ عالمی رپورٹ کے مطابق اب پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے 100 بہترین پاسپورٹس میں شامل ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی کسی ایک فیصلے کا نہیں بلکہ برسوں کی محنت، اصلاحات، اور ٹیکنالوجیکل ترقی کا نتیجہ ہے۔
پاکستانی حکومت نے امیگریشن، پاسپورٹ کے نظام، اور بین الاقوامی تعاون میں جو عملی اقدامات کیے، ان سے ملک کی ساکھ میں غیرمعمولی بہتری آئی ہے۔
جدید ای پاسپورٹ سسٹم — ایک نیا سنگِ میل
وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ پاکستان نے حال ہی میں ای پاسپورٹ سسٹم متعارف کرایا ہے جو بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے۔
اب ہر نیا پاسپورٹ ایک بایومیٹرک مائیکروچِپ سے مزین ہوگا، جس میں مسافر کی تفصیلات محفوظ ہوں گی۔
یہ چِپ عالمی ایئرپورٹس پر خودکار شناختی نظام (ای گیٹس) سے مطابقت رکھتی ہے۔
یعنی اب پاکستانی شہری ای گیٹ سہولت سے دنیا کے کئی ممالک میں آسانی سے گزر سکیں گے۔
ڈاکٹر طارق فضل کے مطابق:
“یہ اصلاحات اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ اب پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے 100 بہترین پاسپورٹس میں شامل ہو کر ترقی کی نئی راہیں کھول رہا ہے۔”
ویزا فری معاہدوں میں اضافہ
پاکستان نے اب تک 50 ممالک کے ساتھ سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا فری یا ویزا آن ارائیول معاہدے کیے ہیں۔
مزید ممالک کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے تاکہ عام پاکستانی شہریوں کو بھی زیادہ آسانیاں فراہم کی جا سکیں۔
یہ پیش رفت پاکستان کے سفارتی تعلقات میں بہتری کا ثبوت ہے۔
دنیا بھر میں اب پاکستان کو ایک ذمہ دار اور ابھرتی ہوئی ریاست کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے — اور یہی وجہ ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے 100 بہترین پاسپورٹس میں شامل ہو سکا ہے۔
سیکیورٹی فیچرز اور جعلسازی کے خلاف اقدامات
نئے پاسپورٹ میں پولی کاربونیٹ ڈیٹا پیج، لیزر کندہ شدہ معلومات، اور پاکستانی ثقافت کی نمائندگی کرتے ویزہ پیجز شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، بچوں کے پاسپورٹ میں اب والدہ کا نام بھی درج کیا جا رہا ہے — ایک جدید اور شفاف نظام کی طرف قدم۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کے مطابق، یہ اپ گریڈز جعلسازی اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ میں اضافہ
پاکستانی حکومت کی کوششوں سے ملک کی شناخت عالمی سطح پر مستحکم ہو رہی ہے۔
جہاں کبھی پاکستانی شہریوں کو سفر کے دوران دشواریوں کا سامنا ہوتا تھا، اب وہاں آسانیاں پیدا ہو رہی ہیں۔
بین الاقوامی اداروں نے تسلیم کیا ہے کہ
“پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے 100 بہترین پاسپورٹس میں شامل ہونا پاکستان کی سفارتی اور تکنیکی پالیسیوں کی کامیابی کا ثبوت ہے۔”
اسلامی ممالک اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات مزید بہتر ہو رہے ہیں، اور کئی ممالک پاکستان کے ای پاسپورٹ سسٹم کو ایک ڈیجیٹل کامیابی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
عوامی ردِعمل — فخر اور امید
سوشل میڈیا پر شہریوں نے اس پیش رفت کا خیر مقدم کیا۔
کئی صارفین نے فخریہ لکھا:
“آخر کار پاکستانی پاسپورٹ نے دنیا میں اپنی پہچان بنا لی!”
دوسروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ویزا فری ممالک کی تعداد عام شہریوں کے لیے بھی بڑھائی جائے۔
مگر سب کا ایک ہی پیغام تھا —
پاکستان بدل رہا ہے۔
ماہرین کی رائے
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کا یہ قدم جنوبی ایشیا میں ایک نمایاں سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ایک یورپی ماہر کے مطابق:
“پاکستان نے ٹیکنالوجی، سیکیورٹی اور سفارتی توازن کو بہتر بنا کر وہ کام کر دکھایا ہے جس کی توقع کم تھی۔”
اگر اصلاحات کا یہ تسلسل جاری رہا تو اگلے چند سالوں میں ممکن ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے 80 بہترین پاسپورٹس میں شامل ہو جائے۔
پاکستانی پاسپورٹ تبدیلی کی خبریں بے بنیاد امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کی وضاحت
یہ صرف ایک عدد نہیں — یہ ہر پاکستانی کے وقار کی علامت ہے۔
اس پیش رفت سے ثابت ہوا کہ اگر نیت، منصوبہ بندی اور ٹیکنالوجی ساتھ ہو تو تبدیلی ممکن ہے۔









