فلسطین پر اسرائیلی مظالم کے خلاف وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے…
فلسطین پر اسرائیلی مظالم کے خلاف وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ایک بار پھر اپنی واضح پالیسی کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہر فورم پر آواز بلند کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور پاکستان ان مظالم کے خلاف عالمی سطح پر اپنی سفارتی اور اخلاقی ذمہ داری نبھاتا رہے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے درمیان ہونے والی ایک اہم ٹیلیفونک گفتگو میں غزہ کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسرائیل کی جانب سے غذائی امداد کی بندش، طبی سہولیات پر حملے اور عام شہریوں کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
شہباز شریف نے الخدمت فاؤنڈیشن کے کردار کو بھی سراہا، جس نے جنگ کے دوران امدادی سامان غزہ پہنچانے کے لیے بھرپور کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت جیسی تنظیمیں پاکستانی عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے دنیا کو یہ پیغام دے رہی ہیں کہ ہم مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے بتایا کہ فلسطینی رہنماؤں نے براہ راست ان سے رابطہ کیا ہے اور وزیراعظم پاکستان سے جنگ بندی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی نظریں پاکستان پر لگی ہوئی ہیں اور پاکستانی حکومت کو غزہ میں انسانی المیہ روکنے کے لیے اپنی کوششیں دوگنا کرنی ہوں گی۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان عالمی برادری سے بھرپور مطالبہ کرے گا کہ اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، اور فوری جنگ بندی کروائی جائے۔
عالمی ردعمل اور پاکستان کا کردار
دنیا بھر میں اسرائیل کے مظالم کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ یورپ، امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل کر فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں۔ ایسے میں پاکستان کا یہ دوٹوک موقف نہ صرف قومی سطح پر سراہا جا رہا ہے بلکہ بین الاقوامی طور پر بھی توجہ حاصل کر رہا ہے۔
کیا کرنا چاہیے؟
- اقوام متحدہ میں فلسطین پر حملوں کے خلاف بھرپور مہم چلائی جائے
- اسلامی ممالک کو متحد کر کے اسرائیل پر سفارتی دباؤ بڑھایا جائے
- پاکستانی عوام الخدمت جیسے اداروں کے ذریعے امداد بھجوائیں
- میڈیا کو سچ اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا