وزیراعظم کی ہدایت پر فلسطین کیلئے 100 ٹن امدادی کھیپ روانگی کیلئے تیار: این ڈی ایم اے
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی خصوصی ہدایات پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے فلسطینی عوام کیلئے 100 ٹن پر مشتمل امدادی سامان کی پہلی کھیپ روانہ کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ یہ امدادی پرواز آج شام اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہو گی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں محصور، زخمی اور فاقہ کشی کے شکار مظلوم فلسطینیوں تک فوری ریلیف کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔
این ڈی ایم اے کے اعلامیہ کے مطابق یہ امدادی سامان اردن کے دارالحکومت عمان تک ایک خصوصی کارگو پرواز کے ذریعے پہنچایا جائے گا، جہاں سے یہ سامان اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی شراکت دار تنظیموں کے تعاون سے غزہ منتقل کیا جائے گا۔
اعلیٰ سطحی روانگی تقریب اور حکومتی عزم
امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایک باوقار تقریب کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔ اس موقع پر این ڈی ایم اے، وزارتِ خارجہ، اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران بھی موجود ہوں گے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان حکومت فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہر سطح پر کھڑی ہے اور ان کی تکالیف میں کمی لانے کیلئے ہر ممکن اقدام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ امدادی کھیپ پاکستان کی قومی یکجہتی، انسانی ہمدردی اور اسلامی اخوت کا مظہر ہے۔
کیا شامل ہے اس امدادی کھیپ میں؟
پہلی کھیپ میں شامل 100 ٹن سامان میں فوری نوعیت کی امدادی اشیاء شامل ہیں جن میں:
- 65 ٹن تیار شدہ پکا ہوا کھانا
- 20 ٹن بچوں کے لیے خشک دودھ
- 5 ٹن بسکٹ و ہائی انرجی خوراک
- 10 ٹن ضروری ادویات
یہ اشیاء براہِ راست ان فلسطینی خاندانوں کو فراہم کی جائیں گی جو اسرائیلی محاصرے، بمباری اور مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

کل امداد 1,815 ٹن تک پہنچ جائے گی
این ڈی ایم اے کے مطابق پاکستان اب تک فلسطین کو مجموعی طور پر 1,715 ٹن امدادی سامان بھجوا چکا ہے۔ آج روانہ کی جانے والی یہ 17ویں کھیپ ہے، جبکہ اگلے چند روز میں 100 ٹن کی 18ویں کھیپ بھی روانہ کی جائے گی، جس کے بعد کل امدادی حجم 1,815 ٹن ہو جائے گا۔
پاکستانی حکومت نے دو خصوصی امدادی پیکیج تیار کیے ہیں، جن میں ہر ایک کا وزن 200 ٹن ہے۔ ان پیکیجز میں غذائی اشیاء، ادویات، بچوں کے لیے خوراک، اور دیگر ضروریاتِ زندگی شامل ہیں۔ ان اشیاء کو موجودہ بحرانی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ترتیب دیا گیا ہے تاکہ غزہ میں موجود خواتین، بچے، بزرگ اور بیمار افراد کو وقتی سکون مل سکے۔

غزہ کی صورتحال اور پاکستان کا کردار
غزہ اس وقت انسانی تاریخ کے بدترین بحرانوں میں سے ایک سے گزر رہا ہے۔ اسرائیلی فوج کی مسلسل بمباری، زمینی کارروائیاں اور محاصرے کی وجہ سے لاکھوں فلسطینی شہری خوراک، پانی، ادویات اور بنیادی ضروریات سے محروم ہو چکے ہیں۔ ہزاروں اموات ہو چکی ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
ایسی مشکل گھڑی میں پاکستان کا یہ اقدام نہ صرف ایک انسانی فریضے کی ادائیگی ہے بلکہ امتِ مسلمہ کے اتحاد اور بھائی چارے کی ایک زندہ مثال بھی ہے۔ پاکستانی عوام نے بھی اس کاز کیلئے دل کھول کر عطیات دیے، جنہیں حکومت نے ایک منظم امدادی پروگرام کے تحت جمع کرکے فلسطین روانہ کیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی اپیل
پاکستان کی حکومت نہ صرف امدادی کارروائیاں کر رہی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی فلسطین کے حق میں بھرپور سفارتی مہم چلا رہی ہے۔ اقوامِ متحدہ، او آئی سی، عرب لیگ اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر پاکستان نے فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت، انسانی حقوق اور جنگ بندی کے مطالبات کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، اور وزیر اطلاعات نے متعدد مرتبہ عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری انسانیت سوز مظالم کو روکے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ امدادی سامان کی رسائی میں حائل رکاوٹیں ختم کی جا سکیں۔
این ڈی ایم اے کی کاوشیں اور مستقبل کی منصوبہ بندی
این ڈی ایم اے نہایت مؤثر انداز میں ملک بھر سے امدادی سامان اکٹھا کر کے اسے فضائی اور زمینی ذرائع سے متعلقہ علاقوں تک پہنچا رہی ہے۔ فلسطین کے معاملے پر این ڈی ایم اے نے خصوصی سیل قائم کیا ہے جو 24/7 کام کر رہا ہے۔ یہ سیل نہ صرف امدادی سامان کی مانیٹرنگ کرتا ہے بلکہ مقامی اور بین الاقوامی پارٹنرز سے رابطے میں رہ کر امداد کو مؤثر انداز میں ہینڈل کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان جلد ہی ایک نیا منصوبہ شروع کرنے جا رہی ہے جس کے تحت نہ صرف اشیاء بلکہ میڈیکل ٹیمیں اور رضاکار بھی فلسطین بھیجے جائیں گے۔ اگر زمینی حقائق اجازت دیں تو پاکستان طبی امداد کیلئے فیلڈ اسپتال کے قیام کی بھی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
انسانیت کے علمبردار کے طور پر پاکستان
غزہ کیلئے روانہ کی جانے والی امدادی کھیپ صرف اشیاء کا مجموعہ نہیں بلکہ یہ پاکستان کی طرف سے ایک اخلاقی، انسانی اور دینی فریضے کی ادائیگی ہے۔ یہ عمل اس پیغام کا اظہار ہے کہ پاکستانی قوم اپنے فلسطینی بھائیوں کے دکھ میں برابر کی شریک ہے اور ان کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرتی رہے گی۔

پاکستان کا یہ اقدام نہ صرف عالمی سطح پر اس کی مثبت شبیہ کو اجاگر کرتا ہے بلکہ دنیا کے ضمیر کو بھی جھنجھوڑتا ہے کہ انسانیت کو مذہب، قوم، یا جغرافیہ کی قید سے نکال کر صرف "انسان” کی بنیاد پر دیکھا جائے۔