پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی – ستمبر 2025 کے پہلے پندرہ دنوں میں ممکنہ ریلیف
اسلام آباد: ستمبر 2025 کے پہلے پندرہ دنوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ کمی – عوام کے لیے جزوی ریلیف کی امید
اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ستمبر 2025 کے پہلے نصف حصے میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی توقع کی جا رہی ہے، جس سے مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ صنعتی ذرائع کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے، جو کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں تبدیلی، درآمدی اخراجات، اور مقامی ریفائنری مارجنز کے تحت سامنے آئی ہے۔
پیٹرول کی قیمت میں معمولی کمی
پیٹرول، جو کہ پاکستان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ایندھن میں سے ایک ہے، اس کی فی لیٹر قیمت میں 0.61 روپے کمی متوقع ہے۔ 16 اگست 2025 کو پیٹرول کی قیمت 264.61 روپے فی لیٹر تھی، جو کہ یکم ستمبر سے کم ہو کر 264.00 روپے فی لیٹر ہونے کا امکان ہے۔ اگرچہ یہ کمی معمولی ہے، مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناظر میں کسی حد تک قابل اطمینان ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل – سب سے زیادہ کمی
پاکستان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ایندھن ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) ہے، جو کہ ٹرانسپورٹ اور صنعتی شعبوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ اس کی قیمت میں 3.13 روپے فی لیٹر کمی متوقع ہے، جس کے بعد یہ 269.86 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔ یہ کمی کسانوں، ٹرانسپورٹرز اور عام صارفین کے لیے خوش آئند ہوگی، کیونکہ ڈیزل کی قیمت میں کمی کا اثر فوری طور پر دیگر شعبوں پر بھی مرتب ہوتا ہے۔
دیگر مصنوعات: مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل آئل
دیہی علاقوں میں روشنی اور ایندھن کے طور پر استعمال ہونے والا مٹی کا تیل (Kerosene) بھی سستا ہونے جا رہا ہے۔ اس کی قیمت میں 1.78 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے، جس کے بعد نئی قیمت 176.70 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔ اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل (LDO)، جو کہ صنعتی اور تجارتی مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے، اس کی قیمت میں 2.61 روپے کمی متوقع ہے، اور یہ 159.55 روپے فی لیٹر تک گر سکتی ہے۔
ایکس ریفائنری قیمتوں میں بھی کمی
اِس متوقع کمی کا تعلق صرف صارفین کے لیے نہیں بلکہ ریفائنری سطح پر بھی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ ایکس ریفائنری قیمتوں کے مطابق:
پیٹرول کی قیمت میں 0.43 روپے فی لیٹر کمی
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2.87 روپے فی لیٹر کمی
مٹی کے تیل کی قیمت میں 1.57 روپے فی لیٹر کمی
لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2.61 روپے فی لیٹر کمی
یہ کمی عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی، درآمدی پریمیم، اور مقامی ریفائنری لاگتوں کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔
فیصد کے لحاظ سے کمی کا تجزیہ
فیصد کے لحاظ سے قیمتوں میں ہونے والی کمی کچھ اس طرح ہے:
پیٹرول میں 0.2 فیصد کمی
ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 1.1 فیصد کمی
مٹی کے تیل میں 0.9 فیصد کمی
لائٹ ڈیزل آئل میں 1.6 فیصد کمی
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ سب سے زیادہ کمی ڈیزل اور LDO میں متوقع ہے، جب کہ پیٹرول میں کمی نسبتاً معمولی ہے۔ اس کی بڑی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے درمیان فرق، درآمدی اخراجات اور لاجسٹکس ہیں۔
زرمبادلہ کے اتار چڑھاؤ کا اثر
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ان تخمینوں میں زرمبادلہ (روپے اور ڈالر کے تبادلہ نرخ) کے نقصانات یا فوائد شامل نہیں کیے گئے۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں عام طور پر ان نقصانات کو صارفین پر منتقل کر دیتی ہیں۔ ایک نوٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ: "ایکسچینج لاس/گین شامل نہیں کیا گیا”۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آنے والے دنوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی آتی ہے تو ممکنہ رعایت ختم بھی ہو سکتی ہے، اور اگر روپے کی قدر مستحکم یا بہتر ہوتی ہے تو قیمتوں میں مزید کمی ممکن ہو سکتی ہے۔
عالمی منڈی کا اثر اور لاگت کی تفصیلات
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں، خاص طور پر موٹر گیسولین اور ڈیزل کی پریمیم قیمتیں، بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ موجودہ تخمینوں کے مطابق:
موٹر گیسولین کا پریمیم $6.37 فی بیرل ہے
ہائی اسپیڈ ڈیزل کا پریمیم $3.20 فی بیرل ہے
مقامی قیمتوں کا تعین صرف بین الاقوامی نرخوں پر نہیں بلکہ ان لینڈ فریٹ ایکوالائزیشن مارجن (IFEM)، پٹرولیم لیوی (PL)، اور کلائمیٹ سپورٹ لیوی (CSL) جیسے عوامل پر بھی منحصر ہوتا ہے۔ فی الحال:
پیٹرول پر IFEM: 8.05 روپے فی لیٹر
ڈیزل پر IFEM: 6.20 روپے فی لیٹر
یہ تمام عوامل قیمتوں کے تعین میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور حتمی صارف کے لیے قیمت میں اضافے یا کمی کا باعث بنتے ہیں۔
حتمی اعلان: وزارت خزانہ کا کردار
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حتمی تبدیلی کا اعلان وزارت خزانہ کرتی ہے۔ یہ اعلان ہر 15 دن بعد کیا جاتا ہے، جو کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (OGRA) کی طرف سے تیار کردہ ورکنگ پیپر کے جائزے کے بعد ہوتا ہے۔
چونکہ ایک بین الاقوامی تجارتی دن ابھی باقی ہے، اس لیے قیمتوں میں معمولی رد و بدل کا امکان موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حتمی اعلان تک عوامی توقعات محتاط انداز میں کی جا رہی ہیں۔
عوامی توقعات اور اقتصادی اثرات
پاکستانی عوام، جو پہلے ہی مہنگائی، بجلی کے نرخوں میں اضافے اور روزمرہ اشیاء کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہیں، کے لیے یہ ممکنہ کمی ایک خوشگوار خبر ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر ٹرانسپورٹ، زراعت اور چھوٹے کاروباری طبقے کو اس کمی سے براہ راست فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔
اگر روپے کی قدر میں استحکام رہتا ہے اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مزید نہیں بڑھتیں تو آنے والے مہینوں میں بھی قیمتوں میں کمی کا رجحان برقرار رہ سکتا ہے، جو معیشت کے لیے مثبت اشارہ ہوگا۔
ستمبر 2025 کے آغاز میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں متوقع کمی عوام کے لیے کچھ ریلیف لا سکتی ہے۔ اگرچہ یہ کمی معمولی ہے، مگر یہ ایک مثبت قدم ہے جس سے مہنگائی کے دباؤ میں کمی آ سکتی ہے۔ البتہ زرمبادلہ کی قدر میں اتار چڑھاؤ اور عالمی قیمتوں میں ممکنہ رد و بدل کو مدِنظر رکھتے ہوئے حتمی اثرات کا اندازہ وزارت خزانہ کے سرکاری اعلان کے بعد ہی لگایا جا سکے گا۔
یہ چھوٹا سا ریلیف، بڑے مسائل کے درمیان ایک سانس لینے کا موقع ثابت ہو سکتا ہے۔












Comments 2