وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ گلگت: حالیہ سیلابی تباہ کاریوں پر اظہار افسوس، ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے فوری اقدامات پر زور
وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں حالیہ تباہ کن مون سون بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی کاربن اخراج میں بہت کم حصہ رکھتا ہے، مگر بدقسمتی سے موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔
وزیراعظم کا یہ بیان گلگت بلتستان کے دورے کے دوران سامنے آیا، جہاں انہوں نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان، گورنر سید مہدی شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم کو حالیہ بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے نقصانات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ اور جائزہ اجلاس
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ گلبر خان کے ہمراہ گلگت میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ضلع دیامر، غذر، ہنزہ اور گلگت کے متعدد علاقے حالیہ بارشوں کے باعث شدید متاثر ہوئے ہیں، جہاں نہ صرف انفراسٹرکچر تباہ ہوا بلکہ کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا:
“میں گلگت بلتستان کے ان بہادر لوگوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے آیا ہوں جنہوں نے سیلاب کی ہولناکیوں کا سامنا کیا۔ وفاقی حکومت متاثرہ خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔”
انہوں نے متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں کو ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں فوری ریلیف فراہم کیا جائے، انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں، اور طویل مدتی ماحولیاتی حکمت عملی کو عملی شکل دی جائے۔
ماحولیاتی تبدیلی ایک قومی چیلنج
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک "قومی چیلنج” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان 2022 کے تباہ کن سیلاب سے ابھی سنبھلا بھی نہیں تھا کہ ایک بار پھر قدرتی آفات نے ملک کے شمالی علاقوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا:
“ہم ہر سال مون سون کے دوران سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ ایک معمولی بات نہیں، بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے، جس سے ہمیں مؤثر حکمت عملی کے تحت نمٹنا ہو گا۔”

شہباز شریف نے بتایا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر فوری اقدامات کا پلان تیار کریں، خاص طور پر پہاڑی اور دور دراز علاقوں کے لیے ایک مؤثر وارننگ سسٹم تشکیل دیا جائے۔
وفاقی حکومت کا مکمل تعاون اور ریلیف پیکیج
ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیوں کے لیے خصوصی فنڈ جاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے خود امدادی چیکس تقسیم کریں گے۔
فیض اللہ فراق کے مطابق:
“وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA)، گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (GBDMA) کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے، اور تمام متاثرہ اضلاع میں امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔”
وزیراعظم نے وفاقی وزارت منصوبہ بندی اور مواصلات کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ سڑکوں اور پلوں کی فوری مرمت کے لیے فنڈز جاری کیے جائیں، تاکہ مقامی آبادی کی نقل و حرکت اور رسائی بحال کی جا سکے۔
بابوسر سانحے کا تذکرہ اور ریسکیو مشن
وزیراعظم نے 21 جولائی کو پیش آنے والے بابوسر واقعے پر بھی اظہار افسوس کیا، جہاں شدید بارش کے باعث آنے والے ریلے میں کئی سیاح بہہ گئے تھے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق 10 سے زائد افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو 1122 اور مقامی انتظامیہ کی مشترکہ کارروائی جاری ہے۔

وزیراعظم نے گمشدہ افراد کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیا اور لاپتہ افراد کی جلد بازیابی کے لیے مکمل ریاستی وسائل استعمال کرنے کی ہدایت دی۔
وفاقی و صوبائی حکومت کا یکجہتی کا پیغام
دورے کے اختتام پر وزیراعظم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ:
“یہ وقت سیاسی اختلافات کا نہیں، قوم کو یکجہتی کے ساتھ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کا حوصلہ بلند ہے اور حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔”
وزیراعلیٰ گلبر خان اور گورنر سید مہدی شاہ نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام کو ایسے مشکل وقت میں وفاقی حکومت کا تعاون دل کو حوصلہ دیتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا گلگت بلتستان کا ہنگامی دورہ ماحولیاتی تبدیلی سے جنم لینے والی قدرتی آفات کے خلاف ایک قومی حکمت عملی کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ پاکستان جیسے ملک میں جہاں کاربن اخراج نہ ہونے کے برابر ہے، موسمیاتی تباہ کاریاں ہمارے نظام کو چیلنج کر رہی ہیں۔ ایسے میں صرف وقتی ریلیف نہیں بلکہ مستقل حل اور مربوط منصوبہ بندی ہی ملک کو ماحولیاتی بحران سے نکال سکتی ہے۔
شہباز شریف کا گلگت کا ہنگامی دورہ: سیلابی تباہی پر تفصیلی بریفنگ، فوری اقدامات کا مطالبہ۔۔۔۔
تفصیلات جاننے کے لیے لنک پر کلک کریں:https://t.co/IBEnAbpOIr
.
.
.
ہماری ویب سائٹ پر وزٹ کریں : https://t.co/dthSfkDpyD pic.twitter.com/OLgL4nEeP5
— Raees ul Akhbar (@raees_ul_akhbar) August 4, 2025