• Contact Us
  • About Us
اتوار, 16 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

صرف 2 ہزار بچوں کو ضرورت، لیکن ڈبے کے دودھ پر سالانہ اربوں روپے خرچ! ماہرین کا ہوش اڑا دینے والا انکشاف

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
اگست 3, 2025
in صحت
پاکستان میں ڈبے کے دودھ کے غیر ضروری استعمال پر ماہرین کی تشویش

فارمولا دودھ کے خلاف ماہرین صحت کا انتباہ: ماں کے دودھ کو فروغ دینے پر زور

593
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

ماہرین صحت نے انکشاف کیا ہے کہ ڈبے کا دودھ یا فارمولا ملک دراصل صرف اُن بچوں کی ضرورت ہے جنہیں ماں کا دودھ کسی بھی وجہ سے دستیاب نہیں ہوتا، جیسے پیدائش کے فوراً بعد ماں کا انتقال یا شدید بیماری

پاکستان میں ہر سال اربوں روپے کے فارمولا دودھ اور تیار شدہ بچوں کی خوراک استعمال کی جا رہی ہے، جو ماہرین کے مطابق نہ صرف غیر ضروری بلکہ بچوں کی صحت کے لیے خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہے۔

ڈبے کے دودھ کی حقیقی ضرورت کتنی؟

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں تمباکو معاشی نقصان بڑھنے کی وجوہات سامنے آگئیں

لیڈی ریڈنگ ہسپتال دماغ آپریشن: 15 مریضوں کو نئی زندگی، تمام آپریشن مفت

ماہرین کا انتباہ: ایئر بڈز سے کان صاف کرنا صحت کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے

پاکستان میں سالانہ تقریباً 60 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں، لیکن ان میں سے صرف دو ہزار سے بھی کم ایسے بچے ہوتے ہیں جنہیں واقعی متبادل دودھ کی طبی طور پر ضرورت ہوتی ہے۔ یہ وہ بچے ہوتے ہیں جن کی مائیں زچگی کے دوران انتقال کر جاتی ہیں، شدید بیماری کا شکار ہوتی ہیں یا نایاب جینیاتی و میٹابولک بیماریوں میں مبتلا ہوتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فارمولا دودھ کو عام بچوں کے لیے متبادل خوراک کے طور پر فروغ دینا نہ صرف سائنسی بنیادوں پر غلط ہے بلکہ اخلاقی طور پر بھی ناقابل قبول ہے۔ ماں کا دودھ وہ قدرتی نعمت ہے جو بچے کی نشوونما، مدافعتی نظام اور ذہنی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

مارکیٹنگ یا صحت؟

پاکستان میں فارمولا دودھ کی سالانہ فروخت 110 ارب روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔ سات بڑی بین الاقوامی کمپنیاں اس مارکیٹ پر قابض ہیں، جو نہ صرف پرکشش تشہیری مہموں، اشتہارات، اور ہیلتھ ورکرز کو دیے جانے والے مراعات کے ذریعے ماؤں کو گمراہ کر رہی ہیں بلکہ قانون سازی کے خلاف بھی سرگرم ہیں۔

پروفیسر ذوالفقار بھٹہ، پروفیسر جمال رضا اور پروفیسر فائزہ جہاں جیسے عالمی سطح پر معروف ماہرین نے اس بات پر شدید تشویش ظاہر کی ہے کہ یہ کمپنیاں پاکستان میں ماں کے دودھ کے کلچر کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

قانون سازی اور اس کی مخالفت

سندھ حکومت نے 2023 میں "ماں کے دودھ کے فروغ اور بچوں کی غذائی تحفظ کا قانون” منظور کیا، جو جنوبی ایشیا میں بچوں کی غذائیت سے متعلق سب سے جامع قانون سمجھا جا رہا ہے۔ اس قانون کے تحت:

فارمولا دودھ کی اسپتالوں میں تشہیر پر مکمل پابندی ہے۔

ہیلتھ ورکرز کو تحائف دینے کی ممانعت ہے۔

بغیر ڈاکٹر کے نسخے کے 36 ماہ سے کم عمر بچوں کو ڈبے کا دودھ دینے پر پابندی ہے۔

تاہم، فارمولا کمپنیوں نے اس قانون کی شدید مخالفت کی ہے۔ انہوں نے اسے سائنس کے خلاف قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ڈبے کا دودھ ایک دوا کے بجائے فوڈ پروڈکٹ قرار دیا جائے تاکہ اس کی نگرانی سخت ریگولیٹری اداروں کی بجائے صوبائی فوڈ اتھارٹیز کے سپرد ہو جائے، جہاں نگرانی نسبتاً کمزور ہوتی ہے۔

قومی سطح پر قانون سازی میں رکاوٹ

وفاقی سطح پر بھی ایک بل سینیٹ سے منظور ہو چکا ہے جس میں عالمی ادارہ صحت کے ضابطوں کے مطابق فارمولا دودھ کی فروخت اور تشہیر کو ریگولیٹ کرنے کی شقیں موجود ہیں۔ تاہم، قومی اسمبلی میں یہ بل فارمولہ کمپنیوں کے دباؤ کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے۔ ماہرین اس تاخیر کو عوامی صحت کے لیے خطرناک قرار دیتے ہیں۔

بچوں کی صحت پر اثرات

عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق، پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کی تقریباً 50 فیصد وجہ ناقص یا ناکافی دودھ پلانا ہے۔ خاص طور پر ڈبے کا دودھ اسہال، نمونیا اور دیگر جان لیوا بیماریوں کی بڑی وجہ بنتا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال پاکستان میں تقریباً ایک لاکھ نوزائیدہ بچے ان بیماریوں کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، جن کی بڑی وجہ ڈبے کا دودھ ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ فارمولا دودھ بچوں کے لیے مکمل غذا نہیں ہے۔ اس میں وہ تمام مدافعتی اجزاء، انزائمز، اور غذائی اجزات موجود نہیں ہوتے جو ماں کے دودھ میں فطری طور پر پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ:

فارمولا دودھ کی تیاری میں معمولی سی غلطی بچوں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔

اس میں صفائی کا خاص خیال نہ رکھا جائے تو بچے سنگین انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔

فارمولا دودھ ہر بچے کی انفرادی ضرورت کے مطابق نہیں ہوتا، جب کہ ماں کا دودھ وقت کے ساتھ بچے کی ضروریات کے مطابق تبدیل ہوتا رہتا ہے۔

ماں کا دودھ: قدرت کا تحفہ

ماں کا دودھ نہ صرف بچے کی جسمانی و ذہنی نشوونما میں مددگار ہوتا ہے بلکہ اس سے بچے کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے، وہ بیماریوں سے لڑنے کے قابل بنتا ہے، اور مستقبل میں دماغی صحت بھی بہتر رہتی ہے۔ اس کے علاوہ، ماں اور بچے کے درمیان محبت اور تعلق کا ایک مضبوط رشتہ قائم ہوتا ہے جو اس کی نفسیاتی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔

معیشت پر اثرات

ماہرین کا کہنا ہے کہ ماں کا دودھ نہ پلانے کی وجہ سے پاکستان کو ہر سال تقریباً 2.8 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوتا ہے۔ اس میں بچوں کی بیماریوں کا بوجھ، علاج کے اخراجات، اسکول کی کارکردگی میں کمی اور والدین کی کمائی پر منفی اثرات شامل ہیں۔

حل کیا ہے؟

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ فارمولا دودھ پر مکمل پابندی لگانے کے بجائے اسے سخت ضابطوں کے تحت استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ صرف ان بچوں کے لیے جو ماں کے دودھ سے محروم ہوں، فارمولا دودھ کو ڈاکٹر کے نسخے پر دستیاب ہونا چاہیے۔

ساتھ ہی:

زچگی کی چھٹیوں کو بڑھایا جائے۔

کام کرنے والی خواتین کے لیے دودھ پلانے کی سہولتیں دی جائیں۔

عوامی آگاہی مہمات کے ذریعے ماں کے دودھ کی اہمیت اجاگر کی جائے۔

اسپتالوں میں فارمولا دودھ کی تشہیر پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں فارمولا دودھ کا بلا ضرورت استعمال نہ صرف معصوم جانوں کے لیے خطرناک ہے بلکہ ملک کی معیشت اور صحت عامہ کے لیے بھی ایک بڑا بوجھ بنتا جا رہا ہے۔ ماں کا دودھ ایک قدرتی، محفوظ اور مکمل غذا ہے جس کا کوئی نعم البدل ممکن نہیں۔

لہٰذا، ضروری ہے کہ حکومت، طبی ادارے، میڈیا اور والدین مل کر ماں کے دودھ کے فروغ کے لیے متحد ہوں اور ایسے ہر اقدام کو روکا جائے جو ماؤں کو اس فطری نعمت سے دور کر رہا ہے۔

Tags: WHOپاکستانڈبہ_دودھزچگیصحتصحت_عامہفارمولا_دودھماں_اور_بچہماں_کا_دودھنوزائیدہ_بچے
Previous Post

روس زلزلہ اور آتش فشاں 2025: کمچٹکا میں 600 سال بعد لاوا کا اخراج، سونامی وارننگ جاری

Next Post

‫CSS 2026 کا شیڈول جاری: امتحانات 4 فروری سے شروع ہوں گے‬

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

پاکستان میں تمباکو معاشی نقصان پر پائیڈ کی رپورٹ کا ڈیٹا پیش کرتے ماہرین
صحت

پاکستان میں تمباکو معاشی نقصان بڑھنے کی وجوہات سامنے آگئیں

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
لیڈی ریڈنگ ہسپتال دماغ آپریشن – ڈاکٹر عقیل پاپانی اور ایل آر ایچ ٹیم کے ساتھ
صحت

لیڈی ریڈنگ ہسپتال دماغ آپریشن: 15 مریضوں کو نئی زندگی، تمام آپریشن مفت

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
ایئر بڈز سے کان صاف کرنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے
صحت

ماہرین کا انتباہ: ایئر بڈز سے کان صاف کرنا صحت کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
سندھ میں ڈینگی بخار کے مریض اسپتال میں داخل ہیں
صحت

ڈینگی بخار کے کیسز میں اضافہ، 24 گھنٹوں میں 829 نئے مثبت کیسز

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 13, 2025
اسلام آباد پمز اسپتال میں پہلی کامیاب روبوٹک سرجری کا منظر
ٹیکنالوجی

اسلام آباد روبوٹک سرجری: پمز اسپتال میں پہلا کامیاب آپریشن مکمل

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 13, 2025
پمز اسپتال میں پہلی روبوٹک سرجری کا تاریخی لمحہ
صحت

‫اسلام آباد میں پہلی روبوٹک سرجری کامیاب پمز کا تاریخی سنگ میل‬

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 13, 2025
کالی کھانسی کی نئی ویکسین انجیکشن کے بغیر ناک کے ذریعے دینے کا نیا طریقہ
صحت

کالی کھانسی کی نئی ویکسین تیار انجیکشن کے بغیر علاج ممکن

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 12, 2025
Next Post
سی ایس ایس امتحان کی تیاری میں مصروف نوجوان امیدوار 2026

‫CSS 2026 کا شیڈول جاری: امتحانات 4 فروری سے شروع ہوں گے‬

Comments 1

  1. پنگ بیک: گوجرانوالہ مضر صحت کھانےسے 4 بچوں کی موت کی تصدیق
E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کی خبروں کے بعد پمپ پر گاڑیوں کی قطاریں

    پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ: ڈیزل 9.60 روپے فی لیٹر مہنگا، پیٹرول سستا ہونے کا امکان

    594 shares
    Share 238 Tweet 149
  • صدر آصف علی زرداری نے آرمی، ایئر فورس اور نیوی سے متعلق 3 اہم بلوں کی منظوری دے دی

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    821 shares
    Share 328 Tweet 205
  • حیدر آباد: لطیف آباد نمبر 10 میں غیر قانونی آتش بازی کی فیکٹری میں دھماکہ، 4 افراد جاں بحق، 6 زخمی

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
  • الیکٹرک بائیک اسکیم: پنجاب حکومت کا1 لاکھ روپے سبسڈی پروگرام کا آغاز ،مکمل طریقہ سامنے

    1373 shares
    Share 549 Tweet 343
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar