پنجاب حکومت کی نئی حکمت عملی، گندم اور آٹے کی قیمتوں میں استحکام کی یقین دہانی
پاکستان میں مہنگائی کی حالیہ لہر کے دوران آٹا اور روٹی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ عوام کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ ایسے میں حکومتِ پنجاب کی جانب سے گندم کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی کی تیاری یقیناً ایک مثبت قدم ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد نہ صرف عام آدمی کو ریلیف دینا ہے بلکہ کسانوں کو بھی سہارا فراہم کرنا ہے۔
پس منظر – گندم اور آٹے کی قیمتوں میں عدم استحکام
گزشتہ چند مہینوں سے ملک میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے۔ گندم کی خریداری اور ترسیل پر کنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے:
پرائیویٹ ذخیرہ اندوز مافیا نے مارکیٹ میں گندم کی قلت پیدا کی۔
قیمتوں میں مصنوعی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
عوام کو مہنگا آٹا اور روٹی خریدنے پر مجبور ہونا پڑا۔
اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت پنجاب نے گندم کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لیے ایک فعال اور مربوط حکمت عملی ترتیب دی ہے۔
محکمہ خوراک پنجاب کا کردار – حکومتی عزم کی عکاسی
محکمہ خوراک پنجاب کے حکام کے مطابق:
"پنجاب میں گندم مارکیٹ کو پرائیویٹ مافیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا۔ مؤثر ریگولیشن پالیسی سے گندم مارکیٹ کو مستحکم کیا جائے گا۔”
یہ بیان نہ صرف حکومتی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس بات کی بھی ضمانت دیتا ہے کہ عوامی مفاد کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
حکومتی حکمت عملی کے اہم نکات
- گندم کی مقامی خریداری پر توجہ
حکومت نے مقامی کسانوں سے گندم خریدنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ملک میں فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
مقامی خریداری سے کسانوں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا اور ان کی محنت کا مناسب معاوضہ یقینی ہو سکے گا۔
- سٹریٹجک ریزروز (Strategic Reserves) کا قیام
حکومت پنجاب اپنے سٹریٹجک ریزروز قائم کرے گی، تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں گندم کی قلت نہ ہو۔
ان ذخائر سے نہ صرف قیمتوں پر کنٹرول رکھا جا سکے گا بلکہ مارکیٹ میں مصنوعی قلت بھی ختم ہو گی۔
- موثر ریگولیشن اور مانیٹرنگ
حکومت مارکیٹ ریگولیشن پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔
ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
- قیمتوں کا استحکام اور روٹی کی سستی فراہمی
حکومتی اقدامات کے نتیجے میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں استحکام آئے گا۔
یوں روٹی اور نان جیسی بنیادی ضروریات عوام کی پہنچ میں رہیں گی۔
عوام کے لیے فائدے – مہنگائی میں ریلیف کی امید
آٹے کی قیمتوں میں کمی
جب حکومت براہِ راست گندم کی خریداری کرے گی اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرے گی، تو آٹے کی قیمت میں قدرتی طور پر کمی آئے گی۔
روٹی، نان اور دیگر اشیائے خوراک کی سستی دستیابی
گندم سستی ہونے کا مطلب ہے کہ تندور مالکان اور بیکریوں پر بھی دباؤ کم ہو گا، یوں روٹی کی قیمت میں استحکام آئے گا۔
عام آدمی کو ریلیف
موجودہ معاشی صورتحال میں جہاں ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے، اگر روٹی کی قیمت کم ہو جائے یا مستحکم رہے تو یہ غریب طبقے کے لیے بہت بڑی ریلیف ہو گی۔
کسانوں کے لیے بھی خوشخبری
کسانوں سے براہ راست خریداری
حکومت کسانوں سے گندم براہِ راست خریدے گی، جس سے انہیں بروقت ادائیگی بھی ممکن ہو گی۔
استحصال کا خاتمہ
بیچ میں موجود "آڑھتی مافیا” کا کردار محدود ہو گا، جو اکثر کسانوں کو ان کی فصل کا کم معاوضہ دیتے ہیں۔
زرعی معیشت کی بہتری
جب کسان خوشحال ہوں گے تو وہ مزید فصل اگائیں گے، یوں زرعی پیداوار میں اضافہ اور ملک کی فوڈ سیکیورٹی مضبوط ہو گی۔
ماضی کی کوتاہیاں اور مستقبل کی ضرورت
ماضی میں کیا ہوا؟
پچھلے سالوں میں گندم کی بروقت خریداری نہ ہونے کی وجہ سے:
- ذخیرہ اندوزوں نے فائدہ اٹھایا۔
- گندم اسمگل ہو گئی۔
- حکومت کو مہنگے داموں درآمد کرنا پڑی۔
اب کیا بدلا ہے؟
- حکومت اب پیشگی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
- قانونی اقدامات اور ذخائر کا قیام اس بات کا ثبوت ہیں کہ حکومت صورتحال کی سنگینی کو سمجھ چکی ہے۔
چیلنجز – کیا حکومت کامیاب ہو سکے گی؟
- ذخیرہ اندوزوں کا دباؤ
حکومت کو چاہئے کہ وہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کرے۔
- اسمگلنگ پر کنٹرول
سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ روکنے کے لیے کسٹمز اور دیگر اداروں کو متحرک کرنا ہوگا۔
- ٹرانسپیرنسی اور کرپشن کا خاتمہ
گندم خریداری کے عمل کو شفاف بنانا ضروری ہے تاکہ یہ فائدہ اصل کسان تک پہنچے، نہ کہ بیچ کے بروکرز کو۔
ایک مثبت قدم، مگر مکمل عملدرآمد ضروری
حکومت پنجاب کی جانب سے گندم کی قیمتوں میں استحکام کے لیے بنائی گئی یہ حکمت عملی بلاشبہ عوامی ریلیف اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔ تاہم، اس کے ثمرات تبھی سامنے آئیں گے جب اس پر عملی طور پر مکمل اور ایمانداری سے عمل کیا جائے گا۔
اگر حکومت:
- ذخیرہ اندوزی پر قابو پا لے،
- مقامی خریداری کو فروغ دے،
- اور گندم کی منڈی پر کنٹرول رکھے،
- تو آنے والے دنوں میں عوام کو سستی روٹی اور کسانوں کو مناسب معاوضہ مل سکے گا۔

Comments 1