پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11واں اسپیل، کن شہروں میں موسلا دھار بارش کا امکان؟
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں اس وقت مون سون کا موسم اپنے عروج پر ہے اور محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11واں اسپیل شروع ہو چکا ہے جو 19 ستمبر تک جاری رہے گا۔ اس اسپیل کے دوران صوبے کے کئی اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کے ساتھ ساتھ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے، دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی اور شہری زندگی میں مشکلات پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
کن شہروں میں بارش ہوگی؟
محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11واں اسپیل خاص طور پر بڑے شہروں اور شمالی علاقوں میں زیادہ شدت سے اثر انداز ہوگا۔ ان شہروں میں شامل ہیں:
لاہور
راولپنڈی
مری
گلیات
اٹک
چکوال
جہلم
گوجرانوالہ
سیالکوٹ
گجرات
اس کے ساتھ ساتھ نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا اور میانوالی میں بھی بارشیں متوقع ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ بارشیں کبھی ہلکی اور کبھی موسلا دھار ہو سکتی ہیں۔
دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ
پی ڈی ایم اے (پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی) نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11واں اسپیل دریاؤں اور ندی نالوں میں بہاؤ کو خطرناک حد تک بڑھا سکتا ہے۔ خاص طور پر 18 اور 19 ستمبر کو راولپنڈی، مری اور گلیات کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی آنے کا قوی امکان ہے۔ اس صورتحال میں قریبی علاقوں میں رہنے والے شہریوں کو محتاط رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
حکومت کے اقدامات
وزیراعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایات پر صوبے بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ بارشوں کے دوران کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ ادارے پوری طرح متحرک رہیں۔ محکمہ صحت، آبپاشی، تعمیر و مواصلات، لوکل گورنمنٹ اور لائیو اسٹاک کو بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر فوری امدادی کارروائیاں کی جا سکیں۔
شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے کہا ہے کہ شہریوں کو چاہیے کہ وہ پنجاب میں مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔
آندھی یا طوفان کی صورت میں محفوظ مقامات پر رہیں۔
غیر ضروری سفر سے بچیں۔
بارش کے دوران بجلی کے کھمبوں اور تاروں کے قریب کھڑے ہونے سے اجتناب کریں۔
ایمرجنسی کی صورت میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔
زرعی زمینوں پر اثرات
ماہرین کے مطابق پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11واں اسپیل جہاں شہری زندگی پر اثر ڈال سکتا ہے وہیں زراعت پر بھی اس کے مثبت اور منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ان بارشوں سے چاول، مکئی اور گنے جیسی فصلوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے، تاہم مسلسل موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں فصلیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔
لاہور اور بڑے شہروں کی صورتحال
لاہور میں پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11واں اسپیل سب سے زیادہ نمایاں نظر آ رہا ہے۔ شہر کے نشیبی علاقوں میں پہلے ہی پانی جمع ہونا شروع ہو گیا ہے۔ واسا کی ٹیمیں پانی نکالنے کے کاموں میں مصروف ہیں مگر توقع ہے کہ موسلا دھار بارش کی صورت میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
صحت عامہ پر اثرات
بارشوں کے باعث مچھروں کی افزائش بڑھنے کا بھی خدشہ ہے جس سے ڈینگی جیسی بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔ محکمہ صحت نے پہلے ہی اسپتالوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ ایمرجنسی وارڈز کو فعال رکھیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب میں مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کے دوران شہریوں کو صاف پانی پینے اور صفائی کا خاص خیال رکھنا ہوگا تاکہ وبائی امراض سے بچا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کی تازہ رپورٹ: آج کہاں کہاں بارش ہوگی؟
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11واں اسپیل صوبے کے لیے ایک بڑا موسمی چیلنج ہے۔ ایک طرف یہ بارشیں زراعت اور زیر زمین پانی کی سطح کے لیے فائدہ مند ہیں، تو دوسری طرف شہری زندگی میں مشکلات، ٹریفک جام، بیماریوں اور دریاؤں میں طغیانی کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ حکومت اور شہری دونوں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ بارشوں کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔
Comments 1