پنجاب حکومت نے موسم گرما کی تعطیلات میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے اسکولوں کی دوبارہ کھلنے کی تاریخ یکم ستمبر مقرر کرتے ہوئے چھٹیوں میں اضافہ کر دیا ۔
اس سے قبل یہ تعطیلات 15 اگست تک تھیں، لیکن صوبے بھر میں جاری شدید گرمی اور حبس کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکولوں کو مزید بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم پنجاب، رانا سکندر حیات نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "صوبے میں گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اور بچوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسکول اب یکم ستمبر کو کھلیں گے۔” اُن کا کہنا تھا کہ چھٹیوں میں اضافہ کا فیصلہ طلبہ، اساتذہ اور والدین کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم مسلسل موسمیاتی حالات کا جائزہ لے رہا ہے اور متعلقہ اداروں سے مشاورت کے بعد ہی چھٹیوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا، "ہم نہیں چاہتے کہ گرمی کے باعث بچوں کو کسی قسم کی جسمانی یا ذہنی پریشانی کا سامنا ہو، اسی لیے ہم نے قبل از وقت چھٹیوں میں اضافہ فیصلہ کیا تاکہ والدین اور اسکول انتظامیہ بہتر تیاری کر سکیں۔”
اس سے قبل محکمہ تعلیم کے ذرائع کا کہنا تھا کہ موسمی شدت اور حبس کے پیش نظر تعطیلات میں 31 اگست تک توسیع کی تجویز زیر غور تھی، تاہم اب باقاعدہ اعلان کے ساتھ اسکول یکم ستمبر کو کھولنے کی تاریخ طے کر دی گئی ہے۔

پنجاب بھر میں گزشتہ چند دنوں سے بارشوں کا سلسلہ وقتی طور پر رکا ہوا ہے، جس کے باعث گرمی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دنوں میں بھی گرمی کی شدت برقرار رہنے کا امکان ہے۔ دن کے اوقات میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر رہا ہے اور حبس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تعلیمی ماہرین نے حکومت کے چھٹیوں میں اضافہ کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گرمیوں کے موسم میں بچوں کو اسکول بھیجنا ان کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں اسکولوں میں مناسب وینٹیلیشن یا ایئرکنڈیشننگ کا نظام موجود نہیں۔
دوسری جانب والدین کی اکثریت نے بھی چھٹیوں میں اضافہ کے فیصلے کو سراہا ہے۔ لاہور کے ایک شہری عدنان قریشی نے کہا، "یہ بہت اچھا فیصلہ ہے، گرمی کی شدت ناقابل برداشت ہو چکی ہے، بچوں کو اسکول بھیجنے کا مطلب ہے کہ ہم ان کی صحت کو خطرے میں ڈالیں۔”
آج رات اورکل ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارش اوربر ساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے
اساتذہ کی تنظیموں نے بھی حکومت کے چھٹیوں میں اضافہ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے طلبہ و اساتذہ دونوں کی صحت و سلامتی کو اولین ترجیح دی ہے۔ آل پنجاب ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ "ہم حکومت کے اس بروقت فیصلے کو سراہتے ہیں، امید ہے کہ آئندہ بھی ایسے فیصلے اسی ذمہ داری سے کیے جائیں گے۔”
واضح رہے کہ پنجاب میں ہر سال گرمیوں کی چھٹیاں جون کے آغاز میں دی جاتی ہیں، جو عمومی طور پر اگست کے وسط تک جاری رہتی ہیں۔ تاہم موسمی حالات میں غیر یقینی تبدیلیوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے باعث اب اکثر اوقات ان تعطیلات میں توسیع کی ضرورت پیش آتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے سالوں میں بھی ایسے موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے طویل المدتی تعلیمی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ تعلیمی سال متاثر نہ ہو اور بچوں کی صحت کا بھی خیال رکھا جا سکے۔
فی الحال محکمہ تعلیم نے تمام نجی و سرکاری اسکولوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ یکم ستمبر سے قبل کسی قسم کی تدریسی سرگرمی کا آغاز نہ کریں۔ نیز آن لائن کلاسز کے حوالے سے بھی اسکولوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ والدین کی رضامندی کے بغیر بچوں پر کوئی دباؤ نہ ڈالیں۔
READ MORE FAQs”
پنجاب میں اسکول کب کھلیں گے؟
پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تمام نجی و سرکاری اسکول یکم ستمبر 2025 سے دوبارہ کھلیں گے۔
اسکولوں کی تعطیلات میں توسیع کیوں کی گئی؟
شدید گرمی، حبس اور بچوں کی صحت کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے تعطیلات میں توسیع کی گئی ہے۔
کیا آن لائن کلاسز کی اجازت ہے؟
محکمہ تعلیم نے اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ والدین کی رضامندی کے بغیر کوئی آن لائن تدریسی سرگرمی شروع نہ کریں۔
والدین اور اساتذہ نے اس فیصلے پر کیا ردعمل دیا؟
والدین اور اساتذہ کی اکثریت نے حکومت کے اس بروقت اور حفاظتی فیصلے کو سراہا ہے۔