پنجابی گلوکار خان صاحب کو والدین کے پے در پے انتقال کا صدمہ
بھارتی موسیقی کی دنیا کے معروف پنجابی گلوکار خان صاحب پر غموں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ہیں۔ چند دن قبل والدہ کی وفات کے بعد اب اُن کے والد محمد اقبال بھی انتقال کر گئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق، محمد اقبال کو دل کا دورہ پڑا جس کے نتیجے میں وہ 63 سال کی عمر میں چل بسے۔
نمازِ جنازہ اور تدفین بھندال دوناں گاؤں میں
قومی اقلیتی فرنٹ کے صدر غلام صبا نے تصدیق کی کہ پنجابی گلوکار خان صاحب کے والد کی نمازِ جنازہ 14 اکتوبر کو ان کے آبائی گاؤں بھندال دوناں (بھارت) میں ادا کی گئی۔
نمازِ جنازہ میں خاندان، دوست احباب اور میوزک انڈسٹری سے وابستہ کئی نامور شخصیات نے شرکت کی۔ تدفین کے موقع پر ہر آنکھ اشکبار نظر آئی۔
چند دن پہلے والدہ سلمیٰ پروین کا انتقال
یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب صرف چند دن قبل پنجابی گلوکار خان صاحب کی والدہ سلمیٰ پروین انتقال کر گئی تھیں۔ والدین دونوں کی وفات نے گلوکار کو شدید غم میں مبتلا کر دیا ہے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق، والدہ کی وفات کے بعد گلوکار مسلسل صدمے میں تھے، اور والد کے انتقال نے اس دکھ کو دوگنا کر دیا ہے۔

مداحوں اور ساتھی فنکاروں کی جانب سے تعزیتی پیغامات
پوری پنجابی میوزک انڈسٹری اور مداحوں نے پنجابی گلوکار خان صاحب کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
سوشل میڈیا پر ہزاروں پیغامات میں مداحوں نے خان صاحب کے لیے صبر اور ان کے والدین کے درجات کی بلندی کی دعا کی۔
مشہور گلوکار دلجیت دوسانجھ، گرداس مان اور نیہا ککڑ سمیت کئی فنکاروں نے افسوس کا اظہار کیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے سب کو افسردہ کردیا
خان صاحب کے والد کی تدفین کے موقع پر بنائی گئی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی۔
ویڈیو میں پنجابی گلوکار خان صاحب کو کہتے سنا گیا:
"ہماری ماں شہزادی، اللہ نے دونوں کو اکٹھے کردیا، یہ ہوتا ہے سچا پیار۔”
یہ الفاظ سن کر وہاں موجود ہر شخص کی آنکھیں نم ہوگئیں۔ خان صاحب نے مزید کہا کہ:
"جو کامیاب ہوئے ہیں، انہوں نے اپنے ماں باپ کی دعا لی ہے، سب اپنے والدین کا بہت خیال رکھیں۔”
خاندان کے قریبی ذرائع کا ردعمل
خاندان کے قریبی افراد کا کہنا ہے کہ خان صاحب کے والد ہمیشہ بیٹے کے فن پر فخر کرتے تھے۔ ان کی زندگی کا بڑا حصہ اپنے بیٹے کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے وقف تھا۔
والدہ سلمیٰ پروین بھی بیٹے کی کامیابیوں پر خوشی کا اظہار کرتی رہتی تھیں۔ ان دونوں کی وفات نے خان صاحب کی زندگی میں ایک بڑا خلا پیدا کردیا ہے۔
خان صاحب کا کیریئر: مقبولیت کی بلندیوں پر
پنجابی گلوکار خان صاحب نے کم وقت میں جو مقبولیت حاصل کی وہ قابلِ ستائش ہے۔ ان کے گانے "اِسق بولدا”، "سونا تے دل” اور "دل دا حال” نے انہیں بھارت سمیت دنیا بھر میں پنجابی موسیقی کا نمایاں نام بنا دیا۔
خان صاحب کی آواز نے لاکھوں دل جیتے، لیکن اب وہ اپنی ذاتی زندگی میں گہرے غم سے گزر رہے ہیں۔
مداحوں کی اپیل: والدین کی قدر کریں
خان صاحب کے جذباتی پیغام نے مداحوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ بہت سے صارفین نے لکھا کہ “یہ لمحہ یاد دلاتا ہے کہ والدین کی موجودگی سب سے بڑی نعمت ہے۔”
پنجابی گلوکار خان صاحب کے الفاظ نے والدین کی محبت اور دعا کی اہمیت کو ایک نئے انداز میں اجاگر کیا۔
ایک بیٹے کا غم، ایک سبق سب کے لیے
والدین کا سایہ انسان کے لیے سب سے بڑا سہارا ہوتا ہے۔ پنجابی گلوکار خان صاحب کے والدین کی وفات نہ صرف ان کے لیے بلکہ اُن کے مداحوں کے لیے بھی ایک یادگار اور دکھ بھرا لمحہ ہے۔
میوزک انڈسٹری نے ان کے اہلخانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جلد واپس آئیں اور اپنے والدین کی یاد میں اپنے فن کو جاری رکھیں۔
استاد رشید احمد خاں کا انتقال، قوالی کی دنیا ایک اور آواز سے محروم
Comments 1