کوئٹہ دھماکا زرغون روڈ کے قریب ہوا جس نے شہر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کردی۔ پولیس کے مطابق دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں جس سے شہریوں میں مزید خوف پھیل گیا۔
پولیس اور ریسکیو ٹیموں کی کارروائی
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر دھماکے کی جگہ پہنچ گئیں۔ جائے وقوعہ کو سیل کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا ہے تاکہ دھماکے کی نوعیت اور اس کے پیچھے کارفرما عوامل کی نشاندہی کی جاسکے۔
اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق کوئٹہ دھماکے کے بعد سول اسپتال، بی ایم سی اسپتال اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو فوری طور پر ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا ہے تاکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جاسکے۔
شہریوں میں خوف و ہراس
کوئٹہ دھماکے کے بعد شہر بھر میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہوگئی۔ شہریوں نے گھروں اور کاروباری مراکز کو بند کردیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
سیکیورٹی فورسز کی تفتیش
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ دھماکے کے مقاصد اور اس کے پیچھے موجود عناصر کا پتہ لگانے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔
کوئٹہ دھماکوں کی تاریخ اور پس منظر
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کوئٹہ دھماکے کا نشانہ بنا ہو۔ اس سے قبل بھی شہر میں دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔ زرغون روڈ کا علاقہ اہم سرکاری و تجارتی دفاتر کے قریب ہے جس کی وجہ سے اسے ہائی الرٹ ایریا سمجھا جاتا ہے۔
حکومت کا ردعمل
حکومتی نمائندوں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ دھماکے کے ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
تجزیہ کاروں کی رائے
ماہرین کے مطابق کوئٹہ دھماکا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دہشت گرد عناصر اب بھی ملک کے پُرامن شہروں کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سیکیورٹی اداروں کو مزید سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔
عوام کے تاثرات
سوشل میڈیا پر شہریوں نے کوئٹہ دھماکے پر افسوس اور تشویش کا اظہار کیا۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ شہر میں سیکیورٹی مزید سخت کی جائے اور ایسے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے جو معصوم جانوں سے کھیلتے ہیں۔
کوئٹہ خودکش دھماکا:مقدمہ درج، 15 جاں بحق اور 30 زخمی
کوئٹہ دھماکا ایک بار پھر اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک کو دہشت گردی کے خطرات سے مکمل طور پر نجات دلانے کے لیے مزید مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ اس واقعے سے نہ صرف شہری متاثر ہوئے بلکہ پورے ملک میں خوف اور تشویش کی لہر دوڑ گئی۔