خیبرپختونخوا میں بارش سے طغیانی اور خطرات میں اضافہ – پی ڈی ایم اے کا الرٹ
خیبر پختونخوا ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے صوبے کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ مزید تیز بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والی خیبرپختونخوا میں بارش کے باعث نہ صرف نشیبی علاقے زیرِ آب آئے بلکہ مختلف حادثات میں 4 افراد جاں بحق اور 4 زخمی بھی ہوئے، جبکہ بنیادی انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
پچھلے چار دنوں میں بارش سے ہونے والے نقصانات
پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق، پچھلے تین سے چار دن کے دوران خیبرپختونخوا میں بارش نے شدید تباہی مچائی ہے۔
کچے مکانات گرنے سے متعدد خاندان بے گھر ہوئے۔
نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کے باعث آمدورفت متاثر رہی۔
مختلف اضلاع میں بجلی کا نظام معطل ہوا اور کھمبے گرنے سے طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا رہا۔
علاقائی حکام کے مطابق، خیبرپختونخوا میں بارش کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان دیہی علاقوں میں ہوا جہاں سہولیات کی کمی کے باعث عوام کو امدادی کارروائیوں کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔
مزید تیز بارش اور طغیانی کا امکان
پی ڈی ایم اے نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ دنوں میں بھی خیبرپختونخوا میں بارش کے نئے سلسلے شروع ہونے کا امکان ہے، جس سے ندی نالوں اور دریاؤں میں طغیانی کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ متاثرہ اضلاع میں شامل ہیں:
پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، مردان، صوابی
چترال (اپر اور لوئر)، دیر (اپر اور لوئر)، سوات، بونیر، مالاکنڈ، شانگلہ
باجوڑ، تورغر، ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹگرام، کوہستان (اپر اور لوئر)، کولائی پالس کوہستان
ہری پور، مہمند، کرک، کوہاٹ، ہنگو، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور شمالی و جنوبی وزیرستان۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر خیبرپختونخوا میں بارش کا سلسلہ طویل ہوا تو دریاؤں کے کنارے آباد بستیاں شدید خطرے کی زد میں آ سکتی ہیں۔
اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
پی ڈی ایم اے نے واضح کیا ہے کہ پشاور، نوشہرہ، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا قوی امکان ہے۔ اس کے علاوہ بالائی علاقوں جیسے کہ ایبٹ آباد، بٹگرام، بونیر، سوات اور چترال میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سڑکیں بلاک ہو سکتی ہیں اور آمدورفت شدید متاثر ہو سکتی ہے۔
مقامی انتظامیہ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتِ حال میں متعلقہ اداروں سے فوری رابطہ کریں۔
انفراسٹرکچر کو نقصان اور بحالی کے اقدامات
شدید خیبرپختونخوا میں بارش کے بعد صوبے کے مختلف اضلاع میں بجلی اور مواصلات کا نظام متاثر ہوا ہے۔
بجلی کے کھمبے اور بل بورڈز زمین بوس ہوئے۔
کئی علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔
زرعی زمینوں میں پانی کھڑا ہونے سے فصلوں کو نقصان پہنچا۔
پی ڈی ایم اے اور مقامی حکومت نے بحالی کے کام تیز کر دیے ہیں اور کئی مقامات پر ریسکیو ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں تاکہ متاثرہ عوام کو بروقت امداد فراہم کی جا سکے۔
کسانوں اور سیاحوں کے لیے خصوصی ہدایات
پی ڈی ایم اے نے خیبرپختونخوا میں بارش کی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر کسانوں اور سیاحوں کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں:
کسان حضرات اپنی زرعی سرگرمیوں کو موسمی پیشگوئی کے مطابق ترتیب دیں تاکہ فصلوں کو نقصان سے بچایا جا سکے۔
سیاح اور مسافر بالائی علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں کیونکہ لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات بڑھ چکے ہیں۔
عوام کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب نہ جائیں تاکہ کسی حادثے سے محفوظ رہ سکیں۔
بارش کے تازہ ترین اعداد و شمار
پی ڈی ایم اے نے خیبرپختونخوا میں بارش کے حالیہ اعداد و شمار بھی جاری کیے ہیں:
کاکول: 38 ملی میٹر
غلنئی: 33 ملی میٹر
دیر: 27 ملی میٹر
سیدو شریف: 20 ملی میٹر
پشاور (ایئرپورٹ): 15 ملی میٹر
پشاور (شہر): 9 ملی میٹر
خار باجوڑ: 12 ملی میٹر
مالم جبہ: 8 ملی میٹر
تیمرگرہ اور تخت بھائی: 7 ملی میٹر (ہر ایک)
بالاکوٹ: 4 ملی میٹر
چراٹ: 2 ملی میٹر
یہ اعداد و شمار اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ خیبرپختونخوا میں بارش کا حالیہ سلسلہ صوبے کے بیشتر علاقوں میں یکساں شدت سے جاری رہا ہے۔
عوام کے لیے احتیاطی تدابیر
پی ڈی ایم اے نے عوام کو ہدایت دی ہے کہ وہ درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے:
غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں، خاص طور پر نشیبی اور پہاڑی علاقوں میں۔
بچوں کو ندی نالوں اور کھلے مقامات پر نہ جانے دیں۔
بجلی کے کھمبوں اور بل بورڈز کے قریب کھڑا ہونے سے اجتناب کریں۔
موسمی اپڈیٹس کے لیے محکمہ موسمیات اور مقامی انتظامیہ کے رابطے میں رہیں۔
حکومتی اقدامات اور ریسکیو آپریشنز
صوبائی حکومت نے خیبرپختونخوا میں بارش کے بعد صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
متاثرہ علاقوں میں ریسکیو 1122 کی ٹیموں کو الرٹ رکھا گیا ہے۔
طبی کیمپ قائم کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی حادثے کی صورت میں فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
عوامی شکایات کے ازالے کے لیے ہیلپ لائنز بھی فعال کر دی گئی ہیں۔
اسلام آباد موسلادھار بارش: نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند، واسا نے ہائی الرٹ جاری کیا
خیبرپختونخوا میں بارش کے حالیہ سلسلے نے ایک بار پھر صوبے کے انفراسٹرکچر اور عوامی زندگی پر گہرے اثرات ڈالے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو جانی و مالی نقصان میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ پی ڈی ایم اے اور دیگر اداروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موسمی الرٹس پر عمل کریں اور اپنی جان و مال کو محفوظ بنانے کے لیے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کریں