صدر زرداری کا AVIC دورہ: پاک‑چین دفاعی اتحاد کی شاہکار مثال
پاک چین دفاعی اتحاد کی نئی انتہا: صدر زرداری کا AVIC دورہ
صدر مملکت آصف علی زرداری نے حال ہی میں صدر زرداری کا AVIC دورہ کیا، جس کا مقصد چین کے AVIC ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن کے ایئر کرافٹ کمپلیکس کا معائنہ تھا۔ یہ وہی کمپلیکس ہے جہاں پاکستان اور چین مشترکہ دفاعی پیداوار کر رہے ہیں، خاص طور پر جے‑10 سی طیارے بن رہے ہیں۔ اس دورے نے دفاعی صلاحیتوں اور شراکت داری کی نئی روشنی میں پاکستان کی ہوابازی کی ترقی کو ظاہر کیا۔
جے‑10 سی طیارہ: معرکہ حق میں کردار اور اہمیت
جے‑10 سی طیارے نے “معرکہ حق” اور “آپریشن بنیان المرصوص” میں نمایاں کارکردگی دکھائی۔ صدر زرداری کا AVIC دورہ کے دوران صدر کو ان طیاروں کی فوجی قابلیت، حربی ٹیکنالوجی، اور فضائی مہم جوئی کے پہلوؤں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ طیارے پاک فضائیہ کی قوت میں نیا عزم بھرتے ہیں۔
کمپلیکس میں جدید سسٹمز اور ٹیکنالوجی کا مشاہدہ
صدر نے صدر زرداری کا AVIC دورہ کے دوران چین کے جدید ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز، جیسے کہ ڈرون یونٹس، خودکار نظام، ملٹی‑ڈومین آپریشنز، اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز کا معائنہ کیا۔ یہ ٹیکنالوجی پاکستان کے لیے سیکھنے کا موقع ہے، اور اس نے دفاعی تیاری کو مزید تیز کرنے کی مشعل روشن کی۔
سفارتی اور ریاستی اہمیت
یہ دورہ محض فوجی نقطہ نظر کا نہیں، بلکہ سفارتی اور ریاستی حیثیت کا بھی ثبوت ہے۔ صدر زرداری کا AVIC دورہ نے یہ ثابت کیا کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی اور دفاعی خود مختاری کو تکنیکی شراکت داری کے ذریعے مضبوط کرنا چاہتا ہے۔ یہ ایک اعلان بھی ہے کہ چین کے ساتھ دفاعی شعبے میں رابطہ مزید گہرائی اختیار کرے گا۔
انجینئرز اور سائنسدانوں کے خیالات
AVIC کمپلیکس کے ماہرین نے صدر کو بریف کیا کہ جے‑10 سی، جے ایف‑17، اور جے‑20 طیاروں کی تیاری میں کس طرح اختلافی مراحل ہوتے ہیں، اور کس طرح معیار اور ڈیڈ لائن کی پابندی کرتے ہوئے کام کیا جاتا ہے۔ صدر زرداری کا AVIC دورہ اس علم اور تجربے کا تبادلہ بھی بن گیا، جو مستقبل میں پاک فضائیہ کے مینوفیکچرنگ اور تکنیکی شعبے کو فائدہ پہنچائے گا۔
عوامی ردِعمل اور قومی اعتماد
یہ دورہ عوام میں قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔ صدر زرداری کا AVIC دورہ نے شہریوں میں دفاعی خود کفالت کی امید جگائی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ یہ دورہ یقین دہانی ہے کہ پاکستان جدید ہوابازی ٹیکنالوجی اور دفاعی شراکت داری میں پسپائی نہیں بلکہ پیش رفت کر رہا ہے۔
دفاعی پیداوار کا مستقبل
صدر زرداری نے اعلان کیا کہ پاکستان AVIC کے ساتھ تعاون کو بڑھائے گا، نہ صرف طیارے بنانے میں بلکہ دیگر ہوا بازی کے اجزاء، تربیت اور تکنیکی منتقلی میں بھی۔ صدر زرداری کا AVIC دورہ ایک نیا وعدہ ہے کہ پاکستان مستقبل میں دفاعی پیداوار میں خود کفیل بننے کی راہ پر ہے۔
عسکری اور فضائی صلاحیت کا مظاہرہ
جے‑10 سی طیارہ اور دیگر جدید طیارے جنہیں صدر نے دیکھا، انہوں نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان فضائی میدان میں اپنی طاقت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ صدر زرداری کا AVIC دورہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پاک فضائیہ جدید چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
چیلنجز اور راستے کی دشواریاں
اگرچہ صدر زرداری کا AVIC دورہ ایک شاندار پیشرفت ہے، مگر کچھ چیلنجز بھی درپیش ہیں: تکنیکی استعداد، عملے کی تربیت، لاگت کا بوجھ اور مسلسل مینٹیننس۔ حکومت اور فوج کو چاہیے کہ وہ ان پہلوؤں پر ثانوی کام کریں تاکہ یہ شراکت داری دیرپا اور مؤثر ہو۔
نتیجہ: دفاعی شراکت داری کی شاندار مثال
صدر زرداری کا AVIC دورہ نے نہ صرف ایک تاریخی موقع فراہم کیا بلکہ پاکستان اور چین کی دفاعی شراکت داری کو مضبوط بنیاد گرانے کا باعث بنا۔ جے‑10 سی طیارے اور ہائی ٹیک ہوابازی نظام پاکستان کو مستقبل کی چیلنجز سے نمٹنے کے قابل بناتے ہیں۔ یہ دورہ امید کی کرن ہے کہ پاکستان بھروسے اور علم سے لیس ہوکر دفاعی قوت میں ترقی کرے گا۔
صدر آصف علی زرداری سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات، پاک چین’آہنی دوستی‘ کے عزم کا اعادہ
