گرمی کی شدت یا کچھ اور؟ اسکولوں کی چھٹیوں میں اضافے کی اصل وجہ وزیر تعلیم نے بیان کردی
حکومت پنجاب نے صوبے بھر کے اسکولوں میں گرمیوں کی تعطیلات میں اسکولوں کی چھٹیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب تعلیمی ادارے یکم ستمبر 2025 تک بند رہیں گے۔ اس فیصلے نے والدین، اساتذہ اور نجی اسکول مالکان میں بحث چھیڑ دی ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات خان نے خود اس فیصلے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی صحت ان کے لیے اولین ترجیح ہے۔
وزیر تعلیم کا مؤقف: بچوں کی صحت سب سے پہلے
رانا سکندر حیات خان نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ:
"ہم جانتے ہیں کہ چھٹیوں میں اضافہ تعلیمی نقصان کا باعث بنے گا، لیکن شدید گرمی کی لہر میں بچوں کو اسکول بھیجنا خطرناک ہو سکتا ہے۔”
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ گرمی کی حالیہ لہر اور ممکنہ ہیٹ ویو کے پیشِ نظر اسکول کھولنا غیر محفوظ ہوتا۔
گرمی کی شدت: کیا واقعی خطرناک ہے؟
محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب کے کئی شہروں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا ہے۔ کچھ علاقوں میں ہیٹ انڈیکس 50 ڈگری سے بھی اوپر پہنچا ہے۔ ایسی صورتحال میں بچوں کا اسکول آنا نہ صرف مشکل بلکہ خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔
اسی لیے حکومت نے اسکولوں کی چھٹیوں میں اضافہ کرتے ہوئے بچوں کی صحت کو ترجیح دی۔
نجی اسکولز کی مخالفت
آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے اس فیصلے کو غیر ضروری قرار دیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر ابرار احمد خان نے کہا:
"ملک کے دیگر حصوں میں اسکول معمول کے مطابق کھل چکے ہیں۔ صرف پنجاب میں چھٹیوں کا جاری رہنا تعلیمی نقصان کا سبب بن رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ خاص طور پر میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلبہ کا تعلیمی شیڈول بری طرح متاثر ہو گا۔
والدین کیا کہتے ہیں؟
والدین کی آراء اس فیصلے پر منقسم ہیں۔ کچھ والدین کا کہنا ہے:
"ہم اپنے بچوں کو ایسے شدید موسم میں اسکول نہیں بھیج سکتے۔ حکومت نے صحیح قدم اٹھایا۔”
جبکہ دیگر والدین تعلیمی نقصان پر فکر مند ہیں اور چاہتے ہیں کہ کوئی متبادل تعلیمی طریقہ متعارف کرایا جائے، جیسے کہ آن لائن کلاسز۔
ممکنہ تعلیمی نقصان: ماہرین کا انتباہ
ماہرین تعلیم کے مطابق، غیر متوقع اور طویل تعطیلات:
نصاب کی تکمیل میں رکاوٹ ڈالتی ہیں
بچوں کی سیکھنے کی رفتار سست کر دیتی ہیں
امتحانات کی تیاری متاثر ہوتی ہے
میٹرک اور انٹر کے بورڈ امتحانات کی ٹائم لائن بگڑ سکتی ہے
اسکولوں کی چھٹیوں میں اضافہ کا مطلب یہ بھی ہے کہ آئندہ سیشن بھی ممکنہ تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔
حکومت کا ممکنہ لائحہ عمل
حکومت پنجاب نے عندیہ دیا ہے کہ اگر موسم بہتر ہو گیا تو چھٹیاں ختم ہونے سے پہلے ہی اسکول کھولنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، وزارت تعلیم آن لائن یا جز وقتی کلاسز کے آپشنز پر بھی مشاورت کر رہی ہے۔
متبادل تعلیمی ذرائع پر زور
اگر اسکولوں کی چھٹیوں میں اضافہ آئندہ بھی موسمیاتی حالات کی بنیاد پر ہوتا رہا تو ضروری ہے کہ حکومت:
آن لائن کلاسز کو مؤثر بنائے
اساتذہ کی ڈیجیٹل ٹریننگ کرے
طلبہ کے لیے ڈیجیٹل ریسورسز فراہم کرے
لوکل سطح پر اسکولوں میں کمروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اقدامات کرے
کیا فیصلہ درست ہے؟
فیصلہ وقتی طور پر صحیح لگتا ہے، خاص طور پر صحت کے تناظر میں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ تعلیم کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے مضبوط حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
اسکولوں کی چھٹیوں میں اضافہ اگرچہ طلبہ کو گرمی سے بچا رہا ہے، لیکن اگر اس کا نعم البدل نہ دیا گیا تو تعلیمی معیار پر برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
