سکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی: طلبہ اور والدین کے لیے نیا شیڈول جاری
راولپنڈی کے تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طلبہ اور والدین کے لیے ایک اہم خبر!
ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کر دی گئی ہے، جو فوری طور پر نافذ العمل ہوگی۔
یہ فیصلہ کچہری چوک پر جاری بڑے تعمیراتی منصوبے کے باعث کیا گیا ہے، تاکہ ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جا سکے اور طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
کچہری چوک پر تعمیراتی سرگرمیاں اور مشکلات
کچہری چوک راولپنڈی شہر کا سب سے مصروف مقام ہے، جہاں روزانہ ہزاروں گاڑیاں گزرتی ہیں۔
اس علاقے میں جاری تعمیراتی کام کے باعث ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔
ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ صبح کے اوقات میں جب بچے اسکول جاتے ہیں، تو کچہری چوک پر غیر معمولی رش ہوتا ہے، جس کے پیش نظر اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی ناگزیر تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ مکمل غور و فکر کے بعد کیا گیا تاکہ نہ صرف طلبہ بلکہ والدین کو بھی سہولت فراہم کی جا سکے۔
نیا شیڈول: اسکول کب کھلیں گے اور کب بند ہوں گے؟
سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، 5 نومبر 2025 سے اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کرتے ہوئے نئے اوقات طے کر دیے گئے ہیں۔
اب اسکول صبح 7 بج کر 45 منٹ پر کھلیں گے اور دوپہر 12 بج کر 45 منٹ پر بند ہوں گے۔
یہ نیا نظام کینٹ اور سٹی سب ڈویژنز کے تمام سرکاری و نجی اسکولوں پر لاگو ہوگا، اور آئندہ احکامات تک جاری رہے گا۔
فیصلے کا مقصد: طلبہ کا تحفظ اور ٹریفک کا کنٹرول
انتظامیہ کے مطابق، کچہری چوک پر جاری ترقیاتی منصوبے کی وجہ سے طلبہ کو اسکول آنے جانے میں دشواری ہو رہی تھی۔
اس لیے اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا تاکہ رش کے اوقات کم کیے جا سکیں اور طلبہ کی آمدورفت محفوظ بنائی جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یہ اقدام عارضی نوعیت کا ہے اور جیسے ہی تعمیراتی کام مکمل ہوگا، پرانے اوقات بحال کر دیے جائیں گے۔
نوٹیفکیشن کی تفصیلات
نوٹیفکیشن کی کاپی چیف سیکریٹری پنجاب، سیکریٹری برائے وزیر اعلیٰ، اور ہائر ایجوکیشن و اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹس کو بھی ارسال کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ تمام اسکول انتظامیہ اس نئے شیڈول پر فوری عمل درآمد یقینی بنائے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر کسی ادارے نے نئے اوقات کی خلاف ورزی کی تو انتظامیہ کارروائی کرے گی۔
پنجاب حکومت کا عمومی شیڈول اور سردیوں کے اوقات
یہ پہلا موقع نہیں کہ اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کی گئی ہو۔
گزشتہ ماہ ہی پنجاب حکومت نے موسمِ سرما اور اسموگ کے باعث پورے صوبے میں اسکولوں کے اوقات تبدیل کیے تھے۔
وزیرِ تعلیم رانا سکندر حیات نے بتایا تھا کہ سردیوں کے لیے تمام اسکول صبح 8:45 پر کھلیں گے۔
سنگل شفٹ والے اسکولوں کے اوقات صبح 8:45 سے دوپہر 1:30 بجے تک ہوں گے، جبکہ جمعے کے روز چھٹی 12:30 پر ہوگی۔
ڈبل شفٹ اسکولوں میں پہلی شفٹ 8:45 سے 1:30 اور دوسری 1:00 سے 4:00 تک ہوگی۔
تاہم راولپنڈی کے کچہری چوک کے علاقے میں جاری ترقیاتی کام کے باعث اب اس مخصوص علاقے میں اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی الگ سے کی گئی ہے۔
والدین کا ردعمل
والدین نے انتظامیہ کے فیصلے کو مخلوط ردعمل کے ساتھ قبول کیا ہے۔
کچھ والدین نے کہا کہ صبح 7:45 پر اسکول کھلنے سے بچوں کو جلدی اُٹھنا پڑے گا، جبکہ کچھ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح دوپہر میں جلدی چھٹی ہو جائے گی۔
ایک والدہ نے بتایا:
“اگرچہ صبح تھوڑی جلدی اُٹھنا پڑے گا، لیکن رش کم ہونے سے بچوں کی حفاظت یقینی ہوگی۔”
طلبہ کا ردعمل
طلبہ نے بھی اس فیصلے کو دلچسپ انداز میں لیا۔
کچھ طلبہ نے کہا کہ جلدی اسکول جانے کا مطلب ہے جلدی واپسی — جو خوش آئند ہے۔
جبکہ کچھ نے ہنستے ہوئے کہا کہ “اب ناشتہ جلدی کرنا پڑے گا!”
یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ اگرچہ اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی وقتی ہے، مگر اس کے اثرات روزمرہ معمولات پر پڑ رہے ہیں۔
ماہرینِ تعلیم کا مؤقف
تعلیمی ماہرین کے مطابق، اس طرح کی عارضی تبدیلیاں ضروری ہوتی ہیں تاکہ شہری منصوبہ بندی اور تعلیمی نظم و ضبط میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔
ایک ماہرِ تعلیم نے کہا:
“اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی ایک وقتی حل ضرور ہے، لیکن یہ انتظامی سنجیدگی کی علامت بھی ہے۔”
کب تک برقرار رہے گی یہ تبدیلی؟
انتظامیہ کے مطابق، اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک کچہری چوک پر جاری ترقیاتی منصوبہ مکمل نہیں ہو جاتا۔
کام کی رفتار کے لحاظ سے اس میں تقریباً دو ماہ لگنے کا امکان ہے۔
اس دوران، ضلعی حکومت نے والدین اور اساتذہ سے تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ تعلیمی سلسلہ متاثر نہ ہو۔
وفاقی تعلیمی بورڈ اردو انٹرنیشنل امتحان 19 نومبر کو ہانگ کانگ میں ہوگا
راولپنڈی میں اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کا فیصلہ بظاہر وقتی ہے، مگر اس کے اثرات گہرے ہیں۔
یہ فیصلہ انتظامیہ کی اس سوچ کو ظاہر کرتا ہے کہ طلبہ کی سلامتی اور سہولت کو ہر حال میں ترجیح دی جا رہی ہے۔
شہری حلقے اُمید کر رہے ہیں کہ تعمیراتی کام جلد مکمل ہوگا اور اسکول اپنے معمول کے وقت پر واپس آجائیں گے۔









