پاکستان ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی مقرر — محمد رضوان کی قیادت کا اختتام، تبدیلی کی بڑی وجہ سامنے آ گئی
لاہور (رائیس الاخبار) — پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو ون ڈے ٹیم کی قیادت سے فارغ کر دیا ہے اور ان کی جگہ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو نیا کپتان مقرر کر دیا گیا ہے۔ پی سی بی کے مطابق شاہین شاہ آفریدی آئندہ ماہ جنوبی افریقہ کے خلاف ہونے والی تین ون ڈے میچوں کی ہوم سیریز میں قومی ٹیم کی قیادت کریں گے۔
یہ فیصلہ اسلام آباد میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا، جس میں ہیڈ کوچ مائیک ہیسن، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید، چیف سلیکٹر وسیم حیدر اور سابق کپتان مصباح الحق و سرفراز احمد سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ قومی ٹیم کو 2027 ورلڈ کپ سے قبل ایک طویل المدتی قیادت کی ضرورت ہے، اور اس مقصد کے لیے شاہین آفریدی موزوں ترین انتخاب ہیں۔
ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی کی تقرری — فیصل آباد میں قیادت کا پہلا امتحان
پی سی بی کے اعلامیے کے مطابق، 25 سالہ بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی اب جنوبی افریقہ کے خلاف تین ون ڈے میچوں میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔ یہ سیریز 4 سے 8 نومبر تک فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں کھیلی جائے گی۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ شاہین آفریدی کی تقرری مستقبل کے طویل مدتی پلان کا حصہ ہے، جس میں نوجوان قیادت کو اعتماد دینا اور قومی ٹیم میں ایک نیا وژن متعارف کرانا شامل ہے۔
محمد رضوان کی قیادت کا اختتام — شاندار آغاز، مایوس کن انجام
محمد رضوان کو 2023 میں ون ڈے ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی، جب بابر اعظم نے قیادت سے دستبرداری اختیار کی تھی۔ رضوان کی قیادت میں پاکستان نے ابتدائی سیریز میں عمدہ کارکردگی دکھائی — آسٹریلیا، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے خلاف یادگار فتوحات حاصل کیں۔
تاہم، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی نے ان کی قیادت پر سوالیہ نشان لگا دیا۔ پاکستان گروپ مرحلے سے ہی ایونٹ سے باہر ہوگیا، جبکہ نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف بعد کی سیریز میں بھی ٹیم بدترین شکستوں سے دوچار ہوئی۔
ذرائع کے مطابق، ویسٹ انڈیز کے خلاف اگست 2025 کی سیریز رضوان کی قیادت کا آخری موقع تھی۔ اس سیریز میں پاکستان کو 1991 کے بعد پہلی بار ون ڈے سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد پی سی بی نے تبدیلی کا فیصلہ کیا۔
“نئے ورلڈ کپ وژن” کے تحت قیادت میں تبدیلی
پی سی بی کے قریبی ذرائع کے مطابق، ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے سلیکشن کمیٹی کے سامنے “نئے ورلڈ کپ وژن” کا تصور پیش کیا، جس کے مطابق ٹیم کو ایک ایسی قیادت درکار ہے جو 2027 تک مستحکم رہے، نوجوان کھلاڑیوں کو اعتماد دے اور میدان میں جارحانہ مگر متوازن حکمتِ عملی اپنائے۔
اسی مقصد کے تحت شاہین آفریدی کو قیادت کے لیے بہترین آپشن قرار دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، مائیک ہیسن کا مؤقف تھا کہ “شاہین ایک فطری لیڈر ہیں، وہ ٹیم کو میدان میں لڑنے کا جذبہ دیتے ہیں، ان کے فیصلوں میں جرات اور اعتماد دونوں شامل ہوتے ہیں۔”
سلمان علی آغا اور شاہین آفریدی — قیادت کی دوڑ
ابتدائی طور پر نئے کپتان کے لیے دو نام زیر غور تھے: شاہین آفریدی اور سلمان علی آغا۔ دونوں کھلاڑیوں نے حالیہ عرصے میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔
سلمان علی آغا کو بھی مختصر وقت کے لیے ٹی 20 ٹیم کی قیادت کا موقع دیا گیا تھا، تاہم بورڈ کے بیشتر اراکین نے طویل مدتی منصوبہ بندی کے لیے ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی کو ترجیح دی۔
پی سی بی کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق،
“سلمان ایک بہترین آل راؤنڈر اور مستقبل کے لیڈر ہیں، مگر فی الحال شاہین کے تجربے اور عالمی کرکٹ میں اثر و رسوخ کو دیکھتے ہوئے انہیں ون ڈے ٹیم کی قیادت کے لیے زیادہ موزوں سمجھا گیا۔”
ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی کا ریکارڈ — نوجوان مگر تجربہ کار کپتان
شاہین شاہ آفریدی نے اب تک 66 ون ڈے اور 92 ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے، جن میں مجموعی طور پر 249 وکٹیں حاصل کیں۔
اسی طرح 32 ٹیسٹ میچوں میںون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے 120 وکٹیں اپنے نام کی ہیں۔
وہ 2024 میں نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی 20 میچوں میں پاکستان کی قیادت بھی کر چکے ہیں، جہاں ان کی قیادت میں ٹیم نے دو میچ جیتے اور تین میں شکست کا سامنا کیا۔ تاہم، شاہین کی قائدانہ صلاحیتوں کو ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف نے مثبت انداز میں سراہا۔
پی سی بی کی نئی حکمت عملی — “جارحانہ مگر متوازن قیادت”
پی سی بی کے ترجمان کے مطابق،ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی کی تقرری پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے لیے ایک نئی سمت متعین کرے گی۔
“ہم ایسی ٹیم چاہتے ہیں جو جدید کرکٹ کے تقاضوں کو سمجھے۔ شاہین کا جارحانہ مزاج، فٹنس اور نوجوانوں کے ساتھ تعلق ایک مضبوط ٹیم کلچر بنانے میں مدد دے گا۔”
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید نے بھی کہا کہون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی وہ کپتان ہیں جو ٹیم کے اندر اتحاد پیدا کر سکتے ہیں۔
“وہ ایک خود مختار لیڈر ہیں، مگر اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے مشوروں کو بھی اہمیت دیتے ہیں۔ یہی ایک کامیاب کپتان کی نشانی ہے۔”
کرکٹ حلقوں کا ردعمل — “یہ تبدیلی بروقت فیصلہ ہے”
سابق کپتان وسیم اکرم نے ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا:
“یہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک نیا باب ہے۔ شاہین میں وہ جرات اور وژن ہے جو ایک عالمی معیار کے کپتان میں ہونا چاہیے۔”
مصباح الحق نے کہا کہ یہ فیصلہ “دلچسپ مگر ضروری” ہے۔
“ورلڈ کپ 2027 کو مدنظر رکھتے ہوئے ابھی سے قیادت مستحکم کرنا بہترین حکمت عملی ہے۔”
دوسری جانب کچھ ناقدین نے پی سی بی پر تنقید بھی کی ہے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف نے کہا:
“رضوان کی قیادت میں ٹیم میں استحکام آ رہا تھا۔ ان کی اچانک برطرفی سے ٹیم پر دباؤ بڑھے گا۔ بورڈ کو تبدیلیاں سوچ سمجھ کر کرنی چاہئیں۔”
2027 ورلڈ کپ کی تیاری — نیا دور، نئی قیادت
ذرائع کے مطابق، پی سی بی اب ایک نئے “تسلسل پروگرام” پر کام کر رہا ہے جس کے تحت کپتان، کوچ اور سلیکشن کمیٹی 2027 تک ایک ہی صفحے پر ہوں گے۔
اس پروگرام کا مقصد کھلاڑیوں کے رولز واضح کرنا، پلاننگ میں شفافیت لانا اور ٹیم کے اندر باہمی اعتماد بحال کرنا ہے۔
یہ پروگرام “ہائی پرفارمنس سینٹر” کے ذریعے چلایا جائے گا، جہاں کھلاڑیوں کو ذہنی تربیت، میڈیا مینجمنٹ اور قیادت کے جدید اصولوں سے بھی روشناس کرایا جائے گا۔
فیصل آباد میں نیا آغاز — شاہین کا امتحان
اب تمام نگاہیں نومبر میں ہونے والی جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز پر ہیں، جو شاہین آفریدی کے بطور ون ڈے کپتان پہلا امتحان ہوگی۔
شائقینِ کرکٹ پرامید ہیں کہ ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی اپنی فٹنس، جذبے اور جارحانہ انداز سے ٹیم کو نئی راہ دکھائیں گے۔
سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے کہا:
“شاہین(shaheen afridi captain) کے کندھوں پر اب بڑی ذمہ داری ہے۔ وہ اگر درست سمت میں ٹیم کو لے گئے تو یہ پاکستان کرکٹ کے لیے خوش آئند تبدیلی ثابت ہوگی۔”
نیا دور، نئی سوچ
محمد رضوان کی قیادت کا اختتام اورون ڈے ٹیم کے نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی کی آمد پاکستان کرکٹ میں ایک نئے دور کی شروعات ہے۔ جہاں ایک طرف تجربہ اور استحکام پیچھے رہ گیا، وہیں نوجوان قیادت اور نئی سوچ سامنے آئی ہے۔
یہ فیصلہ کامیاب ہوگا یا نہیں — اس کا انحصار صرف شاہین کی قیادت پر نہیں، بلکہ پوری ٹیم کے نظم و ضبط، پلاننگ اور پی سی بی کے تسلسل پر ہے۔
لیکن ایک بات طے ہے: پاکستان کرکٹ ایک بار پھر تبدیلی کے موڑ پر ہے، اور قوم کی نظریں اب شاہین شاہ آفریدی پر مرکوز ہیں — جو اپنے نام کی طرح بلند پرواز کے لیے تیار ہیں۔
.@iShaheenAfridi appointed Pakistan's 32nd ODI captain 🇵🇰
He is set to lead the team in the upcoming ODI series 🆚 South Africa in Faisalabad#PAKvSA | #PakistanCricket pic.twitter.com/9OtbVR0d4w
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 20, 2025