وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب، سعودی ایف-15 لڑاکا طیاروں کا شاندار استقبال ، دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کی شروعات
ریاض (رئیس الاخبار) :- وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اپنے سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، جہاں سعودی فضائیہ کے جدید ایف-15 لڑاکا طیاروں نے ان کے ہوائی جہاز کو سعودی فضائی حدود میں حصار میں لے کر شاندار استقبال کیا۔ اس تاریخی لمحے کو نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کی گہرائی کا عکاس قرار دیا جا رہا ہے بلکہ اسے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دور کے آغاز کی ایک علامت بھی سمجھا جا رہا ہے۔
فضائی استقبال: روایتی نہیں بلکہ غیرمعمولی اعزاز
شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب سعودی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی وزیراعظم کے طیارے کوسعودی ایف-15 لڑاکا طیاروں نے گھیر لیا۔ یہ ایک ایسا اعزاز ہے جو عام طور پر انتہائی قریبی اتحادیوں اور معزز مہمانانِ خصوصی کو ہی دیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام اس بات کا مظہر ہے کہ سعودی عرب پاکستان کو خطے میں ایک اسٹریٹیجک پارٹنر کے طور پر کس قدر اہمیت دیتا ہے۔
سعودی ایف-15 لڑاکا طیارے سعودی فضائیہ کی طاقت اور وقار کی پہچان ہیں۔ ان طیاروں کی شاندار پرواز اور پروٹوکول نے پاکستانی وفد اور عالمی برادری کو واضح پیغام دیا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات محض رسمی نہیں بلکہ انتہائی مضبوط اور گہرے ہیں۔
ریاض ایئرپورٹ پر شاندار استقبال
شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب میں ریاض پہنچنے پر وزیراعظم کا استقبال اعلیٰ سطح پر کیا گیا۔ ریاض کے ڈپٹی گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز، سینئر حکام اور پاکستانی سفیر احمد فاروق ایئرپورٹ پر موجود تھے۔ اس موقع پر سرخ قالین بچھایا گیا اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب کے دوران وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزرا خواجہ آصف، محمد اورنگزیب، عطا اللہ تارڑ، مصدق ملک اور معاونِ خصوصی طارق فاطمی بھی شامل تھے۔ وفد کی یہ شمولیت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ دورہ نہ صرف سیاسی و سفارتی اہمیت رکھتا ہے بلکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بھی نئی جہت دینے کا باعث بنے گا۔

ملاقاتیں اور ایجنڈا
ایئرپورٹ پر خیرمقدمی تقریب کے بعد وزیراعظم نے ڈپٹی گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں پاک-سعودی تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی خصوصی ملاقات۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک تعلقات کو مزید وسعت دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

ملاقات میں درج ذیل امور زیرِ بحث :
توانائی کے شعبے میں تعاون
سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کا فروغ
دفاعی اور سیکیورٹی تعاون میں مزید اضافہ
خطے کے امن و استحکام پر مشترکہ حکمتِ عملی
عالمی سطح پر درپیش چیلنجز، خصوصاً فلسطین اور کشمیر کے مسائل پر موقف
وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب کا دورہ مکمل، برطانیہ اور امریکا روانگی
پاک-سعودی تعلقات کی تاریخی جڑیں
پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات سات دہائیوں پر محیط ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان مذہبی، ثقافتی، سیاسی اور دفاعی رشتے انتہائی مضبوط ہیں۔
سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کو مشکل وقت میں سہارا دیا، چاہے بات مالی امداد کی ہو یا تیل کی فراہمی پر رعایت کی۔
دوسری جانب پاکستان نے سعودی عرب کی سلامتی کو اپنی سلامتی قرار دیا ہے۔ پاکستانی افواج نے ماضی میں سعودی عرب کے دفاع کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔
ہر سال لاکھوں پاکستانی عازمین حج اور عمرہ کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں، جو عوامی سطح پر تعلقات کو مزید مضبوط بناتا ہے۔
شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب کی معاشی اہمیت
پاکستان اس وقت اقتصادی مشکلات کا شکار ہے۔ ایسے میں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پاکستان کے لیے بڑی خوشخبری ثابت ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب پاکستان میں توانائی، زراعت، انفراسٹرکچر اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ہمراہ ہونے کی وجہ سے امکان ہے کہ معاشی پیکیج یا بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے منصوبوں کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
علاقائی اور عالمی تناظر
سعودی عرب خطے میں ایک بڑی طاقت ہے اور پاکستان ایٹمی طاقت کے طور پر مسلم دنیا میں اہم مقام رکھتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون نہ صرف باہمی مفاد میں ہے بلکہ خطے کے امن اور استحکام کے لیے بھی ضروری ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب میں پاکستان اور سعودی عرب مشترکہ طور پر ایران، افغانستان اور مشرق وسطیٰ کی بدلتی صورتحال پر بھی حکمتِ عملی طے کر سکتے ہیں۔

عوامی ردعمل
پاکستانی عوام نے سوشل میڈیا پر وزیراعظم کے شاندار استقبال کو خوش آئند قرار دیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب پاکستان کے لیے امید کی نئی کرن ہے اور اس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔
ایک شہری نے ٹوئٹر پر لکھا:
"ایف-15 طیاروں کا حصار اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی عرب ہمارے وزیراعظم کو عزت دے رہا ہے۔ یہ لمحہ ہر پاکستانی کے لیے فخر کا باعث ہے۔”
وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب بلاشبہ تاریخی نوعیت کا حامل ہے۔ ایف-15 طیاروں کا فضائی استقبال اور اعلیٰ سطح پر ملاقاتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ سعودی عرب اور پاکستان اپنے تعلقات کو ایک نئی بلندی پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔
شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب (shahbaz sharif saudi visit)جہاں سفارتی اور سیاسی اہمیت رکھتا ہے وہیں معاشی اور دفاعی میدان میں بھی نئی راہیں کھولنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ پاکستانی عوام کو توقع ہے کہ وزیراعظم کا یہ قدم نہ صرف موجودہ بحرانوں کو کم کرنے میں مدد دے گا بلکہ مستقبل میں ایک مستحکم اور خوشحال پاکستان کی بنیاد بھی رکھے گا۔
تفصیلات جاننے کے لیے لنک پر کلک کریں👇👇:
🔗 https://t.co/UWmWjiXeLe
#شہبازشریف #ShehbazSharif #SaudiArabia #Pakistan #F15 #MBS #PakistanSaudiRelations #Investment #Riyadh pic.twitter.com/P7UEYzzb2i
— Raees ul Akhbar (@raees_ul_akhbar) September 18, 2025
Comments 2