سندھ حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان – ہاریوں کے لیے بینظیر ہاری کارڈ اور سولر سبسڈی اسکیم
پاکستان کے زرعی صوبے سندھ میں کسانوں کے لیے خوشخبری آگئی ہے۔ وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں لاکھوں ہاریوں کو باقاعدہ طور پر "بینظیر ہاری کارڈ” فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ کارڈ کسانوں کو براہ راست سبسڈی، مالی معاونت اور سہولیات فراہم کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ سندھ حکومت نے ڈرپ ایریگیشن سسٹم کو سولر توانائی پر منتقل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ان اقدامات کو زرعی ماہرین "سندھ حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان” قرار دے رہے ہیں کیونکہ اس سے نہ صرف کسانوں کی مالی مشکلات میں کمی آئے گی بلکہ زرعی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا۔
بینظیر ہاری کارڈ – کسانوں کی مالی معاونت کے لیے بڑا قدم
وزیر زراعت نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سندھ حکومت نے سندھ حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان کرتے ہوئے کسانوں کو بینظیر ہاری کارڈ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق:
سندھ میں تقریباً 80 ہزار نئے ہاری رجسٹر اور تصدیق شدہ ہو چکے ہیں۔
سندھ بینک اس ماہ کے آخری ہفتے تک 50 ہزار ہاری کارڈ جاری کرے گا۔
اس کے بعد ہر 20 روز بعد مزید 50 ہزار ہاری کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
یہ کارڈ کسانوں کو کھاد، بیج، زرعی ادویات اور دیگر ضروریات کے لیے براہ راست سبسڈی فراہم کریں گے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ سندھ کے کسانوں کو اس طرح کا منظم پروگرام دیا جا رہا ہے۔ زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعی سندھ حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان ہے کیونکہ اس سے ہاریوں کو براہ راست فائدہ ملے گا اور وہ کسی بیچ والے یا ٹھیکے دار کے محتاج نہیں رہیں گے۔
سولر ڈرپ ایریگیشن سسٹم – پانی اور بجلی کے مسائل کا حل
سندھ حکومت نے کسانوں کے لیے ایک اور خوشخبری سنائی ہے کہ صوبے میں ڈرپ ایریگیشن سسٹم کو سولر پر منتقل کیا جائے گا۔ یہ اسکیم کسانوں کے لیے بجلی کے بڑھتے بلوں اور پانی کی کمی کا دیرپا حل ثابت ہو گی۔
5 سے 25 ایکڑ زمین رکھنے والے کسان اس اسکیم سے مستفید ہو سکیں گے۔
منصوبے کے تحت 4 ہزار ایکڑ زمین پر سولر پاور پینل کے 295 یونٹس نصب ہوں گے۔
اخراجات میں کسان صرف 20 فیصد ادا کریں گے جبکہ سندھ حکومت 80 فیصد حصہ برداشت کرے گی۔
اس اسکیم سے فصلوں کو پانی دینے کے لیے بجلی کی ضرورت کم ہو جائے گی اور کسان سستی اور قابل بھروسہ توانائی استعمال کر سکیں گے۔
یہ منصوبہ بھی دراصل سندھ حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان ہے کیونکہ اس سے نہ صرف کسانوں کے اخراجات کم ہوں گے بلکہ پانی کے وسائل کا بہتر استعمال بھی ممکن ہوگا۔
کسانوں کے لیے براہ راست فوائد
سندھ حکومت کے ان اقدامات سے کسانوں کو کئی بڑے فوائد حاصل ہوں گے:
مالی معاونت اور سبسڈی – ہاری کارڈ کے ذریعے کھاد اور بیج پر براہ راست سبسڈی ملے گی۔
زرعی اخراجات میں کمی – سولر ڈرپ ایریگیشن سے بجلی اور ڈیزل کے اخراجات نمایاں کم ہو جائیں گے۔
فصلوں کی پیداوار میں اضافہ – جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے زمین زیادہ زرخیز اور کارآمد ہوگی۔
کسانوں کی خود مختاری – کسان براہ راست بینک کے ذریعے امداد حاصل کریں گے اور بیچوالوں پر انحصار نہیں رہے گا۔
زرعی معیشت کی مضبوطی – کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا جس سے دیہی معیشت بہتر ہو گی۔
یہ سب عوامل ظاہر کرتے ہیں کہ واقعی یہ سندھ حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان ہے۔
کسانوں کی رائے اور امیدیں
سندھ کے مختلف اضلاع کے کسانوں نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں وہ سبسڈی یا حکومتی امداد سے براہ راست فائدہ نہیں اٹھا سکے تھے کیونکہ بیچ میں کئی رکاوٹیں آتی تھیں۔ لیکن "بینظیر ہاری کارڈ” کے ذریعے اب یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
کچھ کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر سندھ حکومت اپنی اس اسکیم پر شفافیت کے ساتھ عمل کرے تو یہ زرعی شعبے کے لیے انقلاب سے کم نہیں ہوگا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ واقعی سندھ حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان ہے جس سے ان کے حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔
ماہرین زراعت کی رائے
ماہرین کے مطابق سندھ حکومت کے یہ اقدامات کسانوں کو درپیش مسائل کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت وقت پر ہاری کارڈ فراہم کرے اور سولر اسکیم پر درست طریقے سے عمل درآمد کرے تو زرعی شعبے میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔
آڈٹ رپورٹ شوگر ملز کی کسانوں کو عدم ادائیگی کا 3 ارب سے زائد کا اسکینڈل بے نقاب
سندھ حکومت کی جانب سے "بینظیر ہاری کارڈ” اور "سولر ڈرپ ایریگیشن” جیسے اقدامات بلاشبہ سندھ حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان ہیں۔ ان سے نہ صرف کسانوں کی مشکلات کم ہوں گی بلکہ زرعی شعبے کو بھی نئی زندگی ملے گی۔ اگر یہ اقدامات شفاف اور بروقت انداز میں مکمل کیے گئے تو سندھ کے کسانوں کی معیشت بہتر ہوگی اور صوبے میں زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
یہ کہنا بالکل درست ہوگا کہ سندھ حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان صرف ایک خبر نہیں بلکہ سندھ کے کسانوں کے مستقبل کے لیے ایک امید ہے۔
Comments 1