دریائے سندھ میں بارش کا امکان – اگلے 24 گھنٹوں کی صورتحال
محکمہ موسمیات اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ دریائے سندھ میں بارش کا امکان آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موجود ہے، جس کے باعث بالائی علاقوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ اور نشیبی مقامات پر سیلابی خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔ دریائے سندھ اور کابل کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
موجودہ صورتحال
این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (NEOC) کی رپورٹ کے مطابق، اس وقت دریائے سندھ میں بارش کا امکان اور پانی کے بہاؤ کی شدت کے باعث کوٹری بیراج پر تقریباً 4 لاکھ کیوسک پانی موجود ہے، جو درمیانے درجے کے سیلاب کے برابر ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال ستمبر کے آخر تک برقرار رہ سکتی ہے۔
گڈو اور سکھر بیراج کی صورتحال
گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی دیکھی جا رہی ہے لیکن پھر بھی دریائے سندھ میں بارش کا امکان موجود رہنے کے باعث وہاں دوبارہ بہاؤ بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ان دونوں بیراجز پر بہاؤ فی الحال معمول کے مطابق ہے، لیکن حکام نے قریبی علاقوں کے لوگوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔
دریائے راوی اور دیگر دریا
این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں کمی کا رجحان ہے۔ تاہم، سلیمانکی اور اسلام بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب جاری ہے۔ اگرچہ یہ صورتحال فی الحال قابو میں ہے لیکن چونکہ دریائے سندھ میں بارش کا امکان برقرار ہے، اس لیے دریائے راوی سمیت دیگر دریاؤں میں بھی پانی کی سطح بلند ہوسکتی ہے۔
سیلابی خطرات
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ دریاؤں کے موجودہ بہاؤ اور دریائے سندھ میں بارش کا امکان کے باعث نشیبی علاقوں کے زیر آب آنے کا خطرہ موجود ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بارش متوقع شدت کے ساتھ ہوتی ہے تو بلوچستان اور سندھ کے بعض حصے بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
عوام کے لیے ہدایات
این ڈی ایم اے اور مقامی انتظامیہ نے عوام کو ہدایت دی ہے کہ وہ خطرے سے دوچار علاقوں میں سفر سے گریز کریں۔ خاص طور پر سیلابی ریلوں کو عبور کرنے سے پرہیز کریں۔ حکام کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں بارش کا امکان اور اس کے نتیجے میں آنے والے ریلے کسی بھی وقت صورتحال کو خطرناک بنا سکتے ہیں۔
امدادی کیمپوں میں مقیم افراد کو اپنے علاقوں میں واپسی کے لیے متعلقہ اداروں کی ہدایات کا انتظار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی بھی جانی یا مالی نقصان سے بچا جا سکے۔
این ڈی ایم اے کی تیاری
این ڈی ایم اے کا این ای او سی اس وقت صورتحال کی ہمہ وقت نگرانی کر رہا ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو متوقع حالات کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے تاکہ ہنگامی صورتحال میں بروقت امدادی کارروائیاں کی جا سکیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دریائے سندھ میں بارش کا امکان کے پیش نظر ریسکیو ٹیموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
ماہرین کی آراء
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ بارش فصلوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے لیکن مسلسل بارش اور دریائے سندھ میں بارش کا امکان کی وجہ سے سیلابی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے، جس سے لاکھوں لوگوں کی زندگی متاثر ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے نشیبی علاقے زیادہ خطرے میں ہیں۔
ماضی کے تجربات
پاکستان میں ہر سال بارشوں کے موسم میں دریائے سندھ میں بارش کا امکان ایک بڑا خطرہ بن کر سامنے آتا ہے۔ گزشتہ برسوں میں بھی دریائے سندھ کے اطراف میں بارش اور پانی کے بہاؤ کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ بھی حکام پہلے سے زیادہ محتاط ہیں۔
مون سون بارشوں کی پیشگوئی: اسلام آباد، مظفر آباد اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان
آئندہ 24 گھنٹوں میں دریائے سندھ میں بارش کا امکان ایک بڑا خدشہ ہے جس پر این ڈی ایم اے اور دیگر ادارے مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور کسی بھی غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ یہ احتیاط نہ صرف ان کی جان بچا سکتی ہے بلکہ مالی نقصان سے بھی بچا سکتی ہے۔